امام مالک نے ابن شہاب سے، انہوں نے عروہ بن زبیر سے، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے ان (عروہ) کو خبر دی کہ پردے کے احکام نازل ہونے کے بعد ابوقُعیس کے بھائی افلح آئے، وہ اندر آنے کی اجازت چاہتے تھے، اور وہ ان کے رضاعی چچا (لگتے) تھے۔ انہوں نے کہا: میں نے انہیں اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو جو میں نے کیا آپ کو بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ انہیں اپنے سامنے آنے کی اجازت دوں
حضرت عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بیان کرتے ہیں کہ ابو القعیس کا بھائی افلح آیا اور اس نے ان سے اندر آنے کی اجازت طلب کی، وہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا رضاعی چچا تھا اور پردے کے احکام نازل ہو چکے تھے، اس لیے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اس کو اجازت دینے سے انکار کر دیا، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو انہیں اپنے اس کام (عمل) کی خبر دی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے انہیں اجازت دینے کا حکم دیا۔