صحيح ابن خزيمه: کتب/ابواب
احادیث
سوانح حیات امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ
حدیث تلاش:
قرآن، تفسیر ابن کثیر
-
عربی لفظ
-
اردو لفظ
-
رواۃ الحدیث
-
سوال و جواب
الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔
روٹ ورڈز
-
الفاظ وضاحت
-
سورہ فہرست
-
لفظ بہ لفظ ترجمہ
-
مترادفات
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش
صحيح البخاري
صحيح مسلم
سنن ابي داود
سنن ابن ماجه
سنن نسائي
سنن ترمذي
صحیح ابن خزیمہ
مسند احمد
مسند الحمیدی
مسند عبداللہ بن عمر
مسند عبدالله بن مبارك
مسند عبدالرحمن بن عوف
مسند اسحاق بن راہویہ
مسند الشهاب
احاديث صحيحه الباني
موطا امام مالك رواية یحییٰ اللیثی
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
بلوغ المرام
مشکوۃ المصابیح
الادب المفرد
سنن دارمی
صحيفه همام بن منبه
شمائل ترمذي
مختصر صحيح بخاري
مختصر صحيح مسلم
اللؤلؤ والمرجان
معجم صغیر للطبرانی
صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080
:حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ اللَّوَاتِي لَا تُوجِبُ الْوُضُوءَُ
ایسے افعال کا مجموعہ جو وضو کو واجب نہیں کرتے
0
ابواب فہرست میں اپنا مطلوبہ لفظ تلاش کیجئیے۔
نمبر
ابواب فہرست
کل احادیث
احادیث
تفصیل
27
(27) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الدَّالِّ عَلَى أَنَّ خُرُوجَ الدَّمِ مِنْ غَيْرِ مَخْرَجِ الْحَدَثِ لَا يُوجِبُ الْوُضُوءَ
(27) باب ذكر الخبر الدال على أن خروج الدم من غير مخرج الحدث لا يوجب الوضوء
اس حدیث کا بیان جو اس بات کی دلیل ہے کہ پیشاب یا پاخانے کی جگہ کے علاوہ کسی اور جگہ سے خون کا نکلنا وضو واجب نہیں کرتا
0
1
36
28
(28) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ وَطْءَ الْأَنْجَاسِ لَا يُوجِبُ الْوُضُوءَ
(28) باب ذكر الدليل على أن وطء الأنجاس لا يوجب الوضوء
اس بات کی دلیل کا بیان کہ گندگی روندنا وضو کو واجب نہیں کرتا
0
1
37
29
(29) بَابُ إِسْقَاطِ إِيجَابِ الْوُضُوءِ مِنْ أَكْلِ مَا مَسَّتْهُ النَّارُ أَوْ غَيَّرَتْهُ
(29) باب إسقاط إيجاب الوضوء من أكل ما مسته النار أو غيرته
جس کھانے کو آگ سے گرم کیا جائے یا پگایا جائے اس کے کھانے سے وضو واجب نہیں ہوتا
0
3
38سے40
30
(30) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ اللَّحْمَ الَّذِي تَرَكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوُضُوءَ مِنْ أَكْلِهِ كَانَ لَحْمَ غَنَمٍ لَا لَحْمَ إِبِلٍ
(30) باب ذكر الدليل على أن اللحم الذى ترك النبى صلى الله عليه وسلم الوضوء من أكله كان لحم غنم لا لحم إبل
اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جس گوشت کے کھانے سے وضو نہیں کیا تھا وہ بکری کا گوشت تھا، اونٹ کا گوشت نہیں
0
1
41
31
(31) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ تَرْكَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوُضُوءَ مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ أَوْ غَيَّرَتْ نَاسِخٌ لِوُضُوئِهِ كَانَ مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ أَوْ غَيَّرَتْ.
(31) باب ذكر الدليل على أن ترك النبى صلى الله عليه وسلم الوضوء مما مست النار أو غيرت ناسخ لوضوئه كان مما مست النار أو غيرت.
اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا آگ پر گرم ہونے والی یا اس پر پکنے والی چیز کھا کر وضو نہ کرنا، آگ سے گرم ہونے والی یا اس پر پکنے والی چیز سے آپ کے وضو کرنے کا ناسخ ہے
0
2
42سے43
32
(32) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي تَرْكِ غَسْلِ الْيَدَيْنِ، وَالْمَضْمَضَةِ مِنْ أَكْلِ اللَّحْمِ؛ إِذِ الْعَرَبُ قَدْ تُسَمِّي غَسْلَ الْيَدَيْنِ وُضُوءًا
(32) باب الرخصة فى ترك غسل اليدين، والمضمضة من أكل اللحم؛ إذ العرب قد تسمي غسل اليدين وضوءا
گوشت کھانے سے ہاتھ نہ دھونے اور کلی نہ کرنے کی رخصت ہے کیونکہ عرب کبھی ہاتھ دھونے کو بھی وضو کہہ دیتے ہیں
0
1
44
33
(33) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْكَلَامَ السَّيِّئَ وَالْفُحْشَ فِي الْمَنْطِقِ لَا يُوجِبُ وُضُوءًا
(33) باب ذكر الدليل على أن الكلام السيئ والفحش فى المنطق لا يوجب وضوءا
اس بات کی دلیل کا بیان کہ بدکلامی اور فحش گوئی وضو واجب نہیں کرتی
0
1
45
34
(34) بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَضْمَضَةِ مِنْ شُرْبِ اللَّبَنِ
(34) باب استحباب المضمضة من شرب اللبن
دودھ پی کر کلی کرنا مستحب ہے
0
1
46
35
(35) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْمَضْمَضَةَ مِنْ شُرْبِ اللَّبَنِ اسْتِحْبَابٌ لِإِزَالَةِ الدَّسَمِ مِنَ الْفَمِ وَإِذْهَابِهِ، لَا لِإِيجَابِ الْمَضْمَضَةِ مِنْ شُرْبِهِ.
(35) باب ذكر الدليل على أن المضمضة من شرب اللبن استحباب لإزالة الدسم من الفم وإذهابه، لا لإيجاب المضمضة من شربه.
اس بات کی دلیل کا بیان کہ دودھ پی کر منہ سے چکنائی ختم کرنے اور صفائی کے لیے کلی کرنا مستحب ہے، دودھ پی کر کلی کرنا واجب نہیں ہے
0
1
47
36
(36) بَابُ ذِكْرِ مَا كَانَ اللَّهُ- عَزَّ وَجَلَّ- فَرَّقَ بِهِ بَيْنَ نَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَبَيْنَ أُمَّتِهِ فِي النَّوْمِ؛
(36) باب ذكر ما كان الله- عز وجل- فرق به بين نبيه صلى الله عليه وسلم، وبين أمته فى النوم؛
اس بات کا بیان کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی امت کے درمیان نیند میں فرق رکھا ہے
0
3
Q48سے49
Back