جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ اللَّوَاتِي لَا تُوجِبُ الْوُضُوءَُ ایسے افعال کا مجموعہ جو وضو کو واجب نہیں کرتے 35. (35) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْمَضْمَضَةَ مِنْ شُرْبِ اللَّبَنِ اسْتِحْبَابٌ لِإِزَالَةِ الدَّسَمِ مِنَ الْفَمِ وَإِذْهَابِهِ، لَا لِإِيجَابِ الْمَضْمَضَةِ مِنْ شُرْبِهِ. اس بات کی دلیل کا بیان کہ دودھ پی کر منہ سے چکنائی ختم کرنے اور صفائی کے لیے کلی کرنا مستحب ہے، دودھ پی کر کلی کرنا واجب نہیں ہے
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ پی کر کُلّی کی اور فرمایا: ”اس میں چکنائی ہوتی ہے۔“ صنعانی کی روایت میں ہے یا ”وہ چکنا ہوتا ہے“ بندار کی روایت میں ہے ”وہ چکنا ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب الوضوء باب هل يمضمض من اللبن، رقم الحديث: 211، 5609، صحيح مسلم: 358، سنن ابي داود: 196، سنن الترمذي: 88، سنن النسائي: 187، احمد: 233/1، 227، 329، 373»
|