سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: مسنون ادعیہ و اذکار
Chapters on Supplication
85. باب
85. باب: اللہ سے عافیت طلب کرنے کا باب۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3514
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن منيع، حدثنا عبيدة بن حميد، عن يزيد بن ابي زياد، عن عبد الله بن الحارث، عن العباس بن عبد المطلب، قال: قلت: يا رسول الله، علمني شيئا اساله الله عز وجل، قال: " سل الله العافية "، فمكثت اياما، ثم جئت فقلت: يا رسول الله، علمني شيئا اساله الله، فقال لي: " يا عباس يا عم رسول الله سل الله العافية في الدنيا والآخرة ". قال ابو عيسى: هذا حديث صحيح، وعبد الله بن الحارث بن نوفل قد سمع من العباس بن عبد المطلب.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، عَلِّمْنِي شَيْئًا أَسْأَلُهُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ، قَالَ: " سَلِ اللَّهَ الْعَافِيَةَ "، فَمَكَثْتُ أَيَّامًا، ثُمَّ جِئْتُ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، عَلِّمْنِي شَيْئًا أَسْأَلُهُ اللَّهَ، فَقَالَ لِي: " يَا عَبَّاسُ يَا عَمَّ رَسُولِ اللَّهِ سَلِ اللَّهَ الْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ قَدْ سَمِعَ مِنَ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ.
عباس بن عبدالمطلب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اللہ کے رسول! مجھے کوئی ایسی چیز سکھائیے جسے میں اللہ رب العزت سے مانگتا رہوں، آپ نے فرمایا: اللہ سے عافیت مانگو، پھر کچھ دن رک کر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا اور عرض کیا: مجھے کوئی ایسی چیز بتائیے جسے میں اللہ سے مانگتا رہوں، آپ نے فرمایا: اے عباس! اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا! دنیا و آخرت میں عافیت طلب کرو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث صحیح ہے،
۲- عبداللہ بن حارث بن نوفل نے عباس بن عبدالمطلب رضی الله عنہ سے سنا ہے (یعنی ان کا ان سے سماع ثابت ہے)۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 5129)، و مسند احمد (1/209) (صحیح) (سند میں یزید بن ابی زیاد ضعیف راوی ہیں، لیکن متابعات وشواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے، ملاحظہ ہو الصحیحة رقم: 1523)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، المشكاة (2490 / التحقيق الثاني)، الصحيحة (1523)

قال الشيخ زبير على زئي: (3514) سنده ضعيف
فيه يزيد بن أبى زياد ضعيف و حديث الطبراني (330/11۔331 ح 11908) و الحاكم (529/1 ح 1939، وصححه الحاكم و وافقه الذهبي) سنده حسن وهو يغني عنه

   جامع الترمذي3514عباس بن عبد المطلبسل الله العافية في الدنيا والآخرة

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3514 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3514  
اردو حاشہ:
وضاحت:
نوٹ:
(سند میں یزید بن ابی زیاد ضعیف راوی ہیں،
لیکن متابعات وشواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے،
ملاحظہ ہو)
 (الصحیحة رقم: 1523)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3514   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.