ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا:
”جب تم میں سے کسی کا پڑوسی اس کی دیوار میں لکڑی گاڑنے کی اس سے اجازت طلب کرے تو وہ اسے نہ روکے
“۔ ابوہریرہ رضی الله عنہ نے جب یہ حدیث بیان کی تو لوگوں نے اپنے سر جھکا لیے تو انہوں نے کہا: کیا بات ہے، میں دیکھ رہا ہوں کہ تم لوگ اس سے اعراض کر رہے ہو؟ اللہ کی قسم میں اسے تمہارے شانوں پر مار کر ہی رہوں گا یعنی تم سے اسے بیان کر کے ہی رہوں گا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابوہریرہ رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں ابن عباس اور مجمع بن جاریہ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ شافعی بھی اسی کے قائل ہیں،
۴- بعض اہل علم سے مروی ہے: جن میں مالک بن انس بھی شامل ہیں کہ اس کے لیے درست ہے کہ اپنے پڑوسی کو دیوار میں لکڑی گاڑنے سے منع کر دے، پہلا قول زیادہ صحیح ہے۔
● صحيح البخاري | 2463 | عبد الرحمن بن صخر | لا يمنع جار جاره أن يغرز خشبه في جداره |
● صحيح مسلم | 4130 | عبد الرحمن بن صخر | لا يمنع أحدكم جاره أن يغرز خشبة في جداره |
● جامع الترمذي | 1353 | عبد الرحمن بن صخر | إذا استأذن أحدكم جاره أن يغرز خشبه في جداره فلا يمنعه |
● سنن أبي داود | 3634 | عبد الرحمن بن صخر | إذا استأذن أحدكم أخاه أن يغرز خشبة في جداره فلا يمنعه |
● سنن ابن ماجه | 2335 | عبد الرحمن بن صخر | إذا استأذن أحدكم جاره أن يغرز خشبة في جداره فلا يمنعه |
● موطا امام مالك رواية ابن القاسم | 463 | عبد الرحمن بن صخر | ا يمنع احدكم جاره ان يغرز خشبة فى جداره |
● بلوغ المرام | 736 | عبد الرحمن بن صخر | لا يمنع جار جاره أن يغرز خشبة في جداره |
● مسندالحميدي | 1107 | عبد الرحمن بن صخر | إذا استأذن أحدكم جاره أن يغرز خشبة في جداره، فلا يمنعه |
● مسندالحميدي | 1108 | عبد الرحمن بن صخر | لا يمنعن أحدكم جاره أن يغرز خشبة في جداره |
● مسندالحميدي | 1175 | عبد الرحمن بن صخر | نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يشرب من في السقاء |