سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے احکامات اور فیصلے
The Chapters On Judgements From The Messenger of Allah
15. باب مَا جَاءَ فِي الْعُمْرَى
15. باب: عمریٰ کا بیان۔
Chapter: What Has Been Related About A LifeLong Gift (Al-'Umra)
حدیث نمبر: 1350
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا الانصاري، حدثنا معن , حدثنا مالك , عن ابن شهاب , عن ابي سلمة، عن جابر , ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " ايما رجل اعمر عمرى له ولعقبه , فإنها للذي يعطاها لا ترجع إلى الذي اعطاها لانه اعطى عطاء وقعت فيه المواريث ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح , وهكذا روى معمر وغير واحد , عن الزهري , مثل رواية مالك , وروى بعضهم عن الزهري , ولم يذكر فيه ولعقبه , وروي هذا الحديث من غير وجه , عن جابر , عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " العمرى جائزة لاهلها وليس فيها لعقبه " , وهذا حديث حسن صحيح , والعمل على هذا عند بعض اهل العلم قالوا: إذا قال: هي لك حياتك ولعقبك , فإنها لمن اعمرها , لا ترجع إلى الاول , وإذا لم يقل لعقبك , فهي راجعة إلى الاول إذا مات المعمر , وهو قول: مالك بن انس , والشافعي , وروي من غير وجه , عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " العمرى جائزة لاهلها " , والعمل على هذا عند بعض اهل العلم قالوا: إذا مات المعمر , فهو لورثته , وإن لم تجعل لعقبه , وهو قول: سفيان الثوري , واحمد , وإسحاق.(مرفوع) حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ , حَدَّثَنَا مَالِكٌ , عَنْ ابْنِ شِهَابٍ , عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ جَابِرٍ , أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَيُّمَا رَجُلٍ أُعْمِرَ عُمْرَى لَهُ وَلِعَقِبِهِ , فَإِنَّهَا لِلَّذِي يُعْطَاهَا لَا تَرْجِعُ إِلَى الَّذِي أَعْطَاهَا لِأَنَّهُ أَعْطَى عَطَاءً وَقَعَتْ فِيهِ الْمَوَارِيثُ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ , وَهَكَذَا رَوَى مَعْمَرٌ وَغَيْرُ وَاحِدٍ , عَنْ الزُّهْرِيِّ , مِثْلَ رِوَايَةِ مَالِكٍ , وَرَوَى بَعْضُهُمْ عَنْ الزُّهْرِيِّ , وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ وَلِعَقِبِهِ , وَرُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ , عَنْ جَابِرٍ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الْعُمْرَى جَائِزَةٌ لِأَهْلِهَا وَلَيْسَ فِيهَا لِعَقِبِهِ " , وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ , وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا: إِذَا قَالَ: هِيَ لَكَ حَيَاتَكَ وَلِعَقِبِكَ , فَإِنَّهَا لِمَنْ أُعْمِرَهَا , لَا تَرْجِعُ إِلَى الْأَوَّلِ , وَإِذَا لَمْ يَقُلْ لِعَقِبِكَ , فَهِيَ رَاجِعَةٌ إِلَى الْأَوَّلِ إِذَا مَاتَ الْمُعْمَرُ , وَهُوَ قَوْلُ: مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ , وَالشَّافِعِيِّ , وَرُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الْعُمْرَى جَائِزَةٌ لِأَهْلِهَا " , وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا: إِذَا مَاتَ الْمُعْمَرُ , فَهُوَ لِوَرَثَتِهِ , وَإِنْ لَمْ تُجْعَلْ لِعَقِبِهِ , وَهُوَ قَوْلُ: سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ , وَأَحْمَدَ , وَإِسْحَاق.
جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس آدمی کو عمریٰ دیا گیا وہ اس کا ہے اور اس کے گھر والوں یعنی ورثاء کا ہے کیونکہ وہ اسی کا ہو جاتا ہے جس کو دیا جاتا ہے، عمری دینے والے کی طرف نہیں لوٹتا ہے اس لیے کہ اس نے ایسا عطیہ دیا ہے جس میں میراث ثابت ہو گئی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اور اسی طرح معمر اور دیگر کئی لوگوں نے زہری سے مالک کی روایت ہی کی طرح روایت کی ہے اور بعض نے زہری سے روایت کی ہے، مگر اس نے اس میں «ولعقبه» کا ذکر نہیں کیا ہے،
۳- اور یہ حدیث اس کے علاوہ اور بھی سندوں سے جابر سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمریٰ جس کو دیا جاتا ہے اس کے گھر والوں کا ہو جاتا ہے اور اس میں «لعقبه» کا ذکر نہیں ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۴- بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے، یہ لوگ کہتے ہیں کہ جب دینے والا یہ کہے کہ یہ تیری عمر تک تیرا ہے اور تیرے بعد تیری اولاد کا ہے تو یہ اسی کا ہو گا جس کو دیا گیا ہے۔ اور دینے والے کے پاس لوٹ کر نہیں جائے گا اور جب وہ یہ نہ کہے کہ (تیری اولاد) کا بھی ہے تو جسے دیا گیا ہے اس کے مرنے کے بعد دینے والے کا ہو جائے گا۔ مالک بن انس اور شافعی کا یہی قول ہے ۱؎،
۵- اور دیگر کئی سندوں سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمریٰ جسے دیا گیا ہے اس کے گھر والوں کا ہو جائے گا،
۶- بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ وہ کہتے ہیں: جس کو گھر دیا گیا ہے اس کے مرنے کے بعد وہ گھر اس کے وارثوں کا ہو جائے گا اگرچہ اس کے وارثوں کو نہ دیا گیا ہو۔ سفیان ثوری، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا یہی قول ہے ۲؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الہبة 32 (2625)، صحیح مسلم/الہبات 4 (1626)، سنن ابی داود/ البیوع 87 (3550-3552)، و 88 (3553- 3557) و 89 (3558)، سنن النسائی/العمری 2 (3758، 3760-3762، و 3766-3770)، و 3 (771-3773، 3782)، 4 (3782)، سنن ابن ماجہ/الہبات 3 (2380)، و 4 (2382)، (تحفة الأشراف: 3148) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: ان کا کہنا ہے کہ اس نے اس آدمی کو اس چیز سے فائدہ اٹھانے کا اختیار دیا تھا نہ کہ اس چیز کا اسے مالک بنا دیا تھا۔
۲؎: عمرہ کی تین قسمیں ہیں: ایک ہمیشہ ہمیش کے لیے دینا، مثلاً یوں کہے کہ یہ مکان ہمیشہ کے لیے تمہارا ہے یا یوں کہے کہ یہ چیز تیرے اور تیرے وارثوں کے لیے ہے، تو یہ اس کی ملکیت میں دینا اور ہبہ کرنا ہو گا جو دینے والے کی طرف لوٹ کر نہیں آئے گا، دوسری قسم وہ ہے جو وقت کے ساتھ مقید ہو، مثلاً یوں کہے کہ یہ چیز تمہاری زندگی تک تمہاری ہے اس صورت میں نہ یہ ہبہ شمار ہو گی نہ تملیک بلکہ یہ عارضی طور پر ایک مخصوص مدت تک کے لیے عاریۃً دینا شمار ہو گا، مدت ختم ہونے کے ساتھ یہ چیز پہلے کی طرف لوٹ جائے گی اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس شرط کے ساتھ عمریٰ صحیح نہیں، نیز ایک قول یہ بھی ہے کہ اس طرح مشروط طور پر عمریٰ کرنا صحیح ہے مگر شرط فاسد ہے، پہلے کی طرف نہیں لوٹے گی، لیکن راجح قول پہلا ہی ہے، آخری دونوں قول مرجوح ہیں، اور تیسری قسم بغیر کسی شرط کے دینا ہے، مثلاً وہ یوں کہے کہ میں نے اپنا مکان تمہارے لیے عمریٰ کیا، جمہور نے اس صورت کو بھی تملیک پر محمول کیا ہے، اس صورت میں بھی وہ چیز پہلے کی طرف واپس نہیں ہو گی، اور ایک قول یہ بھی ہے کہ یہ منافع کی ملکیت کی صورت ہے، رقبہ کی ملکیت کی نہیں، لہٰذا جسے یہ چیز عمریٰ کی گئی ہے اس کی موت کے بعد وہ پہلے کی طرف لوٹ آئے گی، لیکن راجح جمہو رہی کا قول ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2380)

   صحيح البخاري2625جابر بن عبد اللهالعمرى أنها لمن وهبت له
   صحيح مسلم4192جابر بن عبد اللهأعمر عمرى له ولعقبه فهي له بتلة لا يجوز للمعطي فيها شرط ولا ثنيا
   صحيح مسلم4196جابر بن عبد اللهأمسكوا عليكم أموالكم ولا تفسدوها فإنه من أعمر عمرى فهي للذي أعمرها حيا وميتا ولعقبه
   صحيح مسلم4201جابر بن عبد اللهالعمرى ميراث لأهلها
   صحيح مسلم4189جابر بن عبد اللهمن أعمر رجلا عمرى له ولعقبه فقد قطع قوله حقه فيها وهي لمن أعمر ولعقبه
   صحيح مسلم4193جابر بن عبد اللهالعمرى لمن وهبت له
   صحيح مسلم4191جابر بن عبد اللهالعمرى التي أجاز رسول الله أن يقول هي لك ولعقبك فأما إذا قال هي لك ما عشت
   صحيح مسلم4188جابر بن عبد اللهأيما رجل أعمر عمرى له ولعقبه للذي أعطيها لا ترجع إلى الذي أعطاها لأنه أعطى عطاء وقعت فيه المواريث
   صحيح مسلم4198جابر بن عبد اللهالعمرى لصاحبها
   صحيح مسلم4199جابر بن عبد اللهقضى بالعمرى للوارث
   صحيح مسلم4200جابر بن عبد اللهالعمرى جائزة
   صحيح مسلم4190جابر بن عبد اللهأيما رجل أعمر رجلا عمرى له ولعقبه
   جامع الترمذي1350جابر بن عبد اللهأيما رجل أعمر عمرى له ولعقبه فإنها للذي يعطاها لا ترجع إلى الذي أعطاها لأنه أعطى عطاء وقعت فيه المواريث
   جامع الترمذي1351جابر بن عبد اللهالعمرى جائزة لأهلها الرقبى جائزة لأهلها
   سنن أبي داود3556جابر بن عبد اللهلا ترقبوا ولا تعمروا فمن أرقب شيئا أعمره فهو لورثته
   سنن أبي داود3551جابر بن عبد اللهمن أعمر عمرى فهي له ولعقبه يرثها من يرثه من عقبه
   سنن أبي داود3558جابر بن عبد اللهالعمرى جائزة لأهلها الرقبى جائزة لأهلها
   سنن أبي داود3553جابر بن عبد اللهأيما رجل أعمر عمرى له ولعقبه فإنها للذي يعطاها لا ترجع إلى الذي أعطاها لأنه أعطى عطاء وقعت فيه المواريث
   سنن أبي داود3550جابر بن عبد اللهالعمرى لمن وهبت له
   سنن النسائى الصغرى3780جابر بن عبد اللهقضى بالعمرى أن يهب الرجل للرجل ولعقبه الهبة ويستثني إن حدث بك حدث وبعقبك فهو إلي وإلى عقبي إنها لمن أعطيها ولعقبه
   سنن النسائى الصغرى3769جابر بن عبد اللهالرقبى لمن أرقبها
   سنن النسائى الصغرى3770جابر بن عبد اللهالعمرى جائزة لأهلها الرقبى جائزة لأهلها
   سنن النسائى الصغرى3766جابر بن عبد اللهمن أعمر شيئا فهو له حياته ومماته
   سنن النسائى الصغرى3771جابر بن عبد اللهمن أعمر عمرى فهي له ولعقبه يرثها من يرثه من عقبه
   سنن النسائى الصغرى3767جابر بن عبد اللهأمسكوا عليكم يعني أموالكم لا تعمروها فإنه من أعمر شيئا فإنه لمن أعمره حياته ومماته
   سنن النسائى الصغرى3782جابر بن عبد اللهالعمرى لمن وهبت له
   سنن النسائى الصغرى3781جابر بن عبد اللهالعمرى لمن وهبت له
   سنن النسائى الصغرى3768جابر بن عبد اللهأمسكوا عليكم أموالكم ولا تعمروها فمن أعمر شيئا حياته فهو له حياته وبعد موته
   سنن النسائى الصغرى3760جابر بن عبد اللهالعمرى جائزة
   سنن النسائى الصغرى3775جابر بن عبد اللهمن أعمر رجلا عمرى له ولعقبه فقد قطع قوله حقه وهي لمن أعمر ولعقبه
   سنن النسائى الصغرى3776جابر بن عبد اللهأيما رجل أعمر عمرى له ولعقبه فإنها للذي يعطاها لا ترجع إلى الذي أعطاها لأنه أعطى عطاء وقعت فيه المواريث
   سنن النسائى الصغرى3758جابر بن عبد اللهالعمرى جائزة
   سنن النسائى الصغرى3773جابر بن عبد اللهالعمرى لمن أعمرها هي له ولعقبه يرثها من يرثه من عقبه
   سنن النسائى الصغرى3779جابر بن عبد اللهأيما رجل أعمر رجلا عمرى له ولعقبه قال قد أعطيتكها وعقبك ما بقي منكم أحد فإنها لمن أعطيها وإنها لا ترجع إلى صاحبها من أجل أنه أعطاها عطاء وقعت فيه المواريث
   سنن النسائى الصغرى3778جابر بن عبد اللهفيمن أعمر عمرى له ولعقبه فهي له بتلة لا يجوز للمعطي منها شرط ولا ثنيا
   سنن النسائى الصغرى3777جابر بن عبد اللهمن أعمر رجلا عمرى له ولعقبه فإنها للذي أعمرها يرثها من صاحبها الذي أعطاها ما وقع من مواريث الله وحقه
   سنن النسائى الصغرى3772جابر بن عبد اللهالعمرى لمن أعمرها هي له ولعقبه يرثها من يرثه من عقبه
   سنن النسائى الصغرى3762جابر بن عبد اللهلا ترقبوا ولا تعمروا فمن أرقب شيئا أعمر شيئا فسبيله سبيل الميراث
   سنن ابن ماجه2383جابر بن عبد اللهالعمرى جائزة لمن أعمرها الرقبى جائزة لمن أرقبها
   سنن ابن ماجه2380جابر بن عبد اللهمن أعمر رجلا عمرى له ولعقبه فقد قطع قوله حقه فيها فهي لمن أعمر ولعقبه
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم282جابر بن عبد اللهايما رجل اعمر عمرى له ولعقبه: فإنها للذي يعطاها لا ترجع إلى الذى اعطاها لانه اعطى عطاء وقعت فيه المواريث
   بلوغ المرام793جابر بن عبد الله العمرى لمن وهبت له
   مسندالحميدي1293جابر بن عبد اللهفقضى بالعمرى للوارث
   مسندالحميدي1327جابر بن عبد اللهلا ترقبوا ولا تعمروا، فمن أرقب شيئا أو أعمره فهو سبيل الميراث

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.