ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کریمہ: «وقرآن الفجر إن قرآن الفجر كان مشهودا»(سورة الإسراء: 78) کی تفسیر میں فرمایا: ”اس میں رات اور دن کے فرشتے حاضر رہتے ہیں“۱؎۔
وضاحت: ۱؎: تو رات اور دن دونوں کے فرشتے فجر اور عصر کے وقت، جمع ہو جاتے ہیں اور یہ مضمون دوسری حدیث میں مزید صراحت سے آیا ہے۔
تخریج الحدیث: «حدیث عبد اللہ بن مسعود تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3135)، وحدیث أبي ہریرة أخرجہ: سنن الترمذی/الصلاة 47 (215)، التفسیر 18 (3135)، (تحفة الأشراف: 12332)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأذان 31 (648)، صحیح مسلم/المساجد 42 (649)، مسند احمد (2/233) (صحیح)»
It was narrated from Abu Hurairah that:
The Messenger of Allah recited: And recite the Qur'an during the Fajr. Verily, the recitation of the Qur'an during Fajr is ever witnessed." He said: "It is witnessed by the angels of the night and the day."
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث670
اردو حاشہ: (1) اس سے نماز فجر کی فضیلت اور اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔ اس فضیلت میں اس کے ساتھ عصر کی نماز بھی شریک ہے۔
(2) فرشتوں کی حاضری کی وضاحت حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی درج ذیل حدیث سے ہوتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمھارے اندر اپنی اپنی باری پر کچھ فرشتے رات کو اور کچھ فرشتے دن کو آتے ہیں۔ اور وہ (دونوں گروہ) فجر اور عصر کی نماز میں (باہم) جمع ہوتے ہیں پھر جو فرشتے رات کو تمھارے ساتھ رہے ہیں (فجر کی نماز کے بعد) اوپر (آسمانوں میں) چلے جاتے ہیں۔ ان سے ان کا رب سوال کرتا ہے حالانکہ اسے زیادہ علم ہے (فرماتا ہے) تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا؟ وہ کہتے ہیں کہ ہم نے انھیں اس حال میں چھوڑا کہ وہ نماز پڑھ رہے تھے۔ (صحيح مسلم، المساجد ومواضع الصلاة، باب فضل صلاتي الصبح والعصر والمحافظه عليهما، حديث: 632) فرشتوں کی گواہی سے مومنوں کی شان وعظمت ظاہر ہوتی ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 670