سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: جہاد کے فضائل و احکام
The Chapters on Jihad
20. بَابُ : الرَّايَاتِ وَالأَلْوِيَةِ
20. باب: (جنگ میں) بڑے اور چھوٹے جھنڈوں کے استعمال کا بیان۔
Chapter: Flags and standards
حدیث نمبر: 2818
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن إسحاق الواسطي الناقد ، حدثنا يحيى بن إسحاق ، عن يزيد بن حيان ، سمعت ابا مجلز ، يحدث عن ابن عباس " ان راية رسول الله صلى الله عليه وسلم كانت سوداء، ولواؤه ابيض".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِسْحَاق الْوَاسِطِيُّ النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاق ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ حَيَّانَ ، سَمِعْتُ أَبَا مِجْلَزٍ ، يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ " أَنَّ رَايَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَتْ سَوْدَاءَ، وَلِوَاؤُهُ أَبْيَضُ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بڑا جھنڈا کالا اور چھوٹا جھنڈا سفید تھا ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: حدیث میں «رایہ» اور «لواء» کا لفظ ہے، «رایہ» یعنی بڑا جھنڈا کالا تھا،اور «لواء» چھوٹا جھنڈا سفید تھا، اس سے معلوم ہوا کہ امام کو لشکروں کو ترتیب دینا اور جھنڈے اور نشان بنانا مستحب ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الجہاد 10 (1681)، (تحفة الأشراف: 6542) (حسن)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   جامع الترمذي1681عبد الله بن عباسراية رسول الله سوداء ولواؤه أبيض
   سنن ابن ماجه2818عبد الله بن عباسراية رسول الله كانت سوداء ولواؤه أبيض

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2818 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2818  
اردو حاشہ:
  فوائد و مسائل:
(1)
سیاہ سے مراد خالص سیاہ نہیں بلکہ یہ جھنڈا دھاری دار کپڑے سے بنا ہوا اور چکور تھا۔ (جامع الترمذي، الجهاد، باب ما جاء في الرايات، حديث: 1680)

(2)
  جنگ میں مختلف دستوں کے جھنڈے مختلف رنگوں کے ہوسکتے ہیں۔

(3) (راية)
اور (لواء)
دونوں کے معنی جھنڈا ہیں۔
اس لحاظ سے ہم معنی الفاظ ہیں تاہم ایک قول کے مطابق (رايه)
بڑا جھنڈا ہوتا ہے اور (لواء)
چھوٹا جھنڈا (حاشہ سنن ابن ماجہ از محمد فواد عبد الباقی)
ہم نے دوسرے قول کے مطابق ترجمہ کیا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2818   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.