سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: صیام کے احکام و مسائل
The Book of Fasting
24. بَابُ : مَا جَاءَ فِي تَعْجِيلِ الإِفْطَارِ
24. باب: افطار کرنے میں جلدی کرنے کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning hastening to break the fast
حدیث نمبر: 1698
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا محمد بن بشر ، عن محمد بن عمرو ، عن ابي سلمة ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا يزال الناس بخير ما عجلوا الفطر، عجلوا الفطر فإن اليهود يؤخرون".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يَزَالُ النَّاسُ بِخَيْرٍ مَا عَجَّلُوا الْفِطْرَ، عَجِّلُوا الْفِطْرَ فَإِنَّ الْيَهُودَ يُؤَخِّرُونَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تک لوگ افطار میں جلدی کرتے رہیں گے ہمیشہ خیر میں رہیں گے، تم لوگ افطار میں جلدی کرو اس لیے کہ یہود اس میں دیر کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 15090، ومصباح الزجاجة: 614)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصوم20 (2353)، مسند احمد (2/450) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: "The people will remain upon goodness so long as they hasten to break the fast. Hasten to break the fast, for the Jews delay it."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن أبي داود2353عبد الرحمن بن صخرلا يزال الدين ظاهرا ما عجل الناس الفطر لأن اليهود و النصارى يؤخرون
   سنن ابن ماجه1698عبد الرحمن بن صخرلا يزال الناس بخير ما عجلوا الفطر عجلوا الفطر فإن اليهود يؤخرون

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1698 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1698  
اردو حاشہ:
فائدہ:
یہودی اپنے شرعی مسائل میں افراط و تفریط کا شکار ہیں مسلمانوں کو چا ہیے کہ افراط و تفریط سے بچتے ہو ئے سنت نبوی پر عمل پیرا رہیں اس حدیث سے ان لو گوں کو سبق حاصل کر نا چا ہیے جو احتیاط کے نام پر تاخیر کرتے ہیں کہ وہ کس کی پیروی کر رہے ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1698   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2353  
´افطار میں جلدی کرنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دین برابر غالب رہے گا جب تک کہ لوگ افطار میں جلدی کرتے رہیں گے، کیونکہ یہود و نصاری اس میں تاخیر کرتے ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2353]
فوائد ومسائل:
(1) اس فرمان میں افطار کے لیے کھانے پینے کی حرص کا بیان نہیں بلکہ یہ ترغیب و تشویق ہے کہ اللہ کے حکم کی تعمیل اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل میں سبقت کی جائے۔
اور یہی بات دین کے غالب ہونے کی علامت ہے کہ مخالفین اسلام اور دین بیزار لوگوں کے مقابلے میں دین کے چھوٹے بڑے تمام احکام پر مِن و عَن عمل کر کے اپنے آپ کو نمایاں رکھا جائے۔

(2) افطار اور نماز مغرب میں تاخیر کرنا اور خوامخواہ وہم میں مبتلا ہونا کہ سورج شاید ابھی غروب نہیں ہوا، ابھی غروب نہیں ہوا، مکروہ ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2353   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.