ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: اے آدمی! اگر تم مصیبت پڑتے ہی صبر کرو، اور ثواب کی نیت رکھو، تو میں جنت سے کم ثواب پر تمہارے لیے راضی نہیں ہوں گا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4911، ومصباح الزجاجة: 577)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/258) (حسن)» (شواہد کی بنا پر حسن ہے)
It was narrated from Abu Umamah that the Prophet (ﷺ) said:
“Allah says: ‘O son of Adam! If you are patient and seek reward at the moment of first shock, I will not approve of any reward for you less than Paradise.’”
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1597
اردو حاشہ: فائدہ: اس میں صبرکی فضیلت اور اللہ کے ہاں اس نیکی کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔ کہ اگر احکام شریعت کے مطابق صبر کیا جائے۔ تو یہی نیکی نجات کا ذریعہ بن سکتی ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1597