والبيان ان الله عز وجل فرضها على من قبلنا من الامم واختلفوا فيها فهدى الله امة محمد صلى الله عليه وسلم خير امة اخرجت للناس لها قال الله عز وجل: {يا ايها الذين آمنوا إذا نودي للصلاة من يوم الجمعة فاسعوا إلى ذكر الله وذروا البيع} [الجمعة: ٩]، وهذا من الجنس الذي يقول: إن الله عز وجل قد يوجب الفرض بشريطة، وقد يجب ذلك الفرض بغير تلك الشريطة؛ لان الله إنما امر في هذه الآية بالسعي إلى الجمعة، وقد لا يقدر الحر المسلم على المشي على القدم وهو قادر على الركوب، وإتيان الجمعة راكبا، وهو مالك لما يركب من الدواب، والفرض لا يزول عنه إذا قدر على إتيان الجمعة راكبا، وإن كان عاجزا عن إتيانها ماشياوَالْبَيَانِ أَنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ فَرَضَهَا عَلَى مَنْ قَبْلَنَا مِنَ الْأُمَمِ وَاخْتَلَفُوا فِيهَا فَهَدَى اللَّهُ أُمَّةَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ لَهَا قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ} [الجمعة: ٩]، وَهَذَا مِنَ الْجِنْسِ الَّذِي يَقُولُ: إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ يُوجِبُ الفرض بشريطة، وقَدْ يَجِبُ ذَلِكَ الْفَرْضُ بِغَيْرِ تِلْكَ الشَّرِيطَةِ؛ لِأَنَّ اللَّهَ إِنَّمَا أَمَرَ فِي هَذِهِ الْآيَةِ بِالسَّعْيِ إِلَى الْجُمُعَةِ، وَقَدْ لَا يَقْدِرُ الْحُرُّ الْمُسْلِمُ عَلَى الْمَشْيِ عَلَى الْقَدَمِ وَهُوَ قَادِرٌ عَلَى الرُّكُوبِ، وَإِتْيَانِ الْجُمُعَةِ رَاكِبًا، وَهُوَ مَالِكٌ لِمَا يَرْكَبُ مِنَ الدَّوَابِّ، وَالْفَرْضُ لَا يُزَولُ عَنْهُ إِذَا قَدَرَ عَلَى إِتْيَانِ الْجُمُعَةِ رَاكِبًا، وَإِنْ كَانَ عَاجِزًا عَنْ إِتْيَانِهَا مَاشِيًا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم سب سے آخر میں آنے والی اُمّت ہیں اور ہم قیامت کے دن سب سے آگے ہوں گے، تاہم انہیں ہم سے پہلے کتاب دی گئی اور ہمیں ان کے بعد کتاب عطا ہوئی۔ پھر یہ دن جسے اللہ تعالیٰ نے ان پر فرض کیا تھا٬ انہوں نے اس میں اختلاف کیا تو اللہ تعالیٰ نے ہمیں اس کی ہدایت دے دی یعنی جمعہ کے دن کی - لوگ اس بارے میں ہمارے پیروکار ہیں یہودی کل (ہفتے کو) اور عیسائی اتوار کو عبادت کریں گے -“ یہ جناب مخزومی کی حدیث ہے - اور جناب عبدالجبار کی روایت میں ہے کہ ”اور یہ دن جس میں انہوں نے اختلاف کیا تھا۔“ اور ایک مرتبہ کہا کہ ” پھر یہ دن جس کو اللہ تعالیٰ نے ان پر فرض کیا تھا، اُنہوں نے اس کے بارے میں اختلاف کیا۔“ جناب معمر کی ہمام بن منبہ کے واسطے سے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت اسی باب سے ہے -