وفيه ايضا دلالة على ان الماسح على ظهر القدمين غير مؤد للفرض، لا كما زعمت الروافض ان الفرض مسح ظهورهما لا غسل جميع القدمين.وَفِيهِ أَيْضًا دَلَالَةٌ عَلَى أَنَّ الْمَاسِحَ عَلَى ظَهْرِ الْقَدَمَيْنِ غَيْرُ مُؤَدٍّ لِلْفَرْضِ، لَا كَمَا زَعَمَتِ الرَّوَافِضُ أَنَّ الْفَرْضَ مَسْحُ ظُهُورِهِمَا لَا غَسْلُ جَمِيعِ الْقَدَمَيْنِ.
اس میں بھی دلیل ہے کہ قدموں کے بالائی حصّے پرمسح کرنے والا فرض ادا نہیں کرتا، رافضیوں کے خیال کے برعکس جو یہ کہتے ہیں کہ پورے قدموں کو دھونا فرض نہیں ہے بلکہ اُن کے اوپر والے حصّے پر مسح کرنا فرض ہے۔
سیدنا عبداللہ بن حارث بن جزءِ زبیدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا، آپ نے فرمایا: ”(خشک رہ جانے والی) ایڑیوں اور تلوں کے لئے آگ کا عذاب ہے۔“