صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان
The Book of Sales (Bargains)
85. بَابُ بَيْعِ الثِّمَارِ قَبْلَ أَنْ يَبْدُوَ صَلاَحُهَا:
85. باب: پھلوں کی پختگی معلوم ہونے سے پہلے ان کو بیچنا منع ہے۔
(85) Chapter. The sale of fruits before their benefit is evident (i.e., they are free from all the dangers of being spoilt or blighted).
حدیث نمبر: 2196
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى بن سعيد، عن سليم بن حيان، حدثنا سعيد بن مينا، قال: سمعت جابر بن عبد الله رضي الله عنه، قال:" نهى النبي صلى الله عليه وسلم ان تباع الثمرة حتى تشقح"، فقيل: وما تشقح؟ قال: تحمار وتصفار ويؤكل منها.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ سَلِيمِ بْنِ حَيَّانَ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مِينَا، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُبَاعَ الثَّمَرَةُ حَتَّى تُشَقِّحَ"، فَقِيلَ: وَمَا تُشَقِّحُ؟ قَالَ: تَحْمَارُّ وَتَصْفَارُّ وَيُؤْكَلُ مِنْهَا.
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یحییٰ بن سعید نے بیان کیا، ان سے سلیم بن حیان نے، ان سے سعید بن مینا نے بیان کیا، کہا کہ میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھلوں کا «تشقح‏.‏» سے پہلے بیچنے سے منع کیا تھا۔ پوچھا گیا کہ «تشقح‏.‏» کسے کہتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مائل بہ زردی یا مائل بہ سرخی ہونے کو کہتے ہیں کہ اسے کھایا جا سکے (پھل کا پختہ ہونا مراد ہے)۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Jabir bin `Abdullah: The Prophet forbade the s of (date) fruits till they were red or yellow and fit for eating.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 34, Number 401


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري2196جابر بن عبد اللهتباع الثمرة حتى تشقح
   صحيح البخاري1487جابر بن عبد اللهعن بيع الثمار حتى يبدو صلاحها
   صحيح البخاري2189جابر بن عبد اللهبيع الثمر حتى يطيب لا يباع شيء منه إلا بالدينار والدرهم إلا العرايا
   صحيح مسلم3871جابر بن عبد اللهعن بيع الثمر حتى يطيب
   صحيح مسلم3872جابر بن عبد اللهعن بيع الثمر حتى يبدو صلاحه
   سنن أبي داود3373جابر بن عبد اللهنهى عن بيع الثمر حتى يبدو صلاحه لا يباع إلا بالدينار أو بالدرهم إلا العرايا
   سنن أبي داود3370جابر بن عبد اللهأن تباع الثمرة حتى تشقح قيل وما تشقح قال تحمار وتصفار ويؤكل منها
   سنن النسائى الصغرى4529جابر بن عبد اللهبيع النخل حتى يطعم
   سنن ابن ماجه2216جابر بن عبد اللهنهى عن بيع الثمر حتى يبدو صلاحه
   مسندالحميدي1316جابر بن عبد اللهأن رسول الله صلى الله عليه وسلم ذكر وضع الجوائح بشيء
   مسندالحميدي1318جابر بن عبد اللهأن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن بيع السنين
   مسندالحميدي1329جابر بن عبد اللهنهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن المزابنة، والمحاقلة، والمخابرة، وأن لا يباع التمر حتى يبدو صلاحه، وأن لا يباع إلا بالدينار، أو الدرهم، إلا أنه رخص في العرايا

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 2196 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2196  
حدیث حاشیہ:
(1)
حضرت انس ؓ کی روایت میں لفظ زهو استعمال ہوا ہے۔
جب کھجور کا پھل ظاہر ہوکر پختگی پر آنے کے لیے سرخ یا زرد ہوجائے تو اس حالت پر یہ لفظ بولا جاتا ہے اور اس کا موسم ہاڑ کا مہینہ ہے۔
اس وقت ثریا ستارہ صبح کے وقت طلوع ہونے لگتا ہے۔
طلوع ثریا اس کے پختہ ہونے کی علامت ہے۔
اس وقت پھلوں کے لیے خطرات کا وقت ختم ہوجاتا ہے۔
حجاز کے علاقے میں اس وقت سخت گرمی ہوتی ہے اور پھل وغیرہ پک جاتے ہیں۔
(2)
حافظ ابن حجر ؒ لکھتے ہیں:
امام بخاری ؒ نے حسن ترتیب سے ان احادیث کو بیان کیا ہے۔
حضرت زید بن ثابت ؓ کی حدیث میں ممانعت کا سبب بیان ہوا ہے اور حضرت ابن عمر ؓ کی حدیث میں ممانعت کی صراحت ہے، پھر حضرت انس اور حضرت جابر ؓ کی احادیث میں اس حکم امتناعی کی انتہا کا بیان ہے جہاں اس کا اطلاق نہیں ہوتا۔
(فتح الباري: 502/4)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2196   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1316  
1316- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قدرتی آفت لاحق ہونے کی صور ت میں کچھ ادئیگی معاف کرنے کاذکر کیا۔ سفیان کہتے ہیں: مجھے صرف یہی یاد ہے، راوی نے اس میں کچھ چیز معاف کرنے کاذکر کیا ہے مجھے یہ یاد نہیں ہے، کتنا حصہ معاف کرنا چاہئے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1316]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ اگر کسی نے مال فروخت کر دیا ہو، اس کی کٹائی سے پہلے آفت آ جائے اور مال کو نقصان پہنچ جائے، تو اصل مالک کو چاہیے کہ کچھ مال یا کچھ پیسے چھوڑ دے، اسلام انسانیت کا ہمدرد دین ہے، کسی کو ایذا نہیں دیتا۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1315   

  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1318  
1318 - سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سالوں کے حساب سے سودا کرنے سے منع کیا ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1318]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ ایک فصل کی کئی سال کے لیے بیع کرنا درست نہیں ہے، کیونکہ درمیان میں فصل پر مختلف آفتیں آتی رہتی ہیں بھی سیلاب تو کبھی بیماری آ جاتی ہے، اس لیے اسلام کئی سالوں کی بیع سے روکتا ہے، اور اسلام امن چاہتا ہے، بلکہ ہر سال فصل کو بیچنا چاہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1317   

  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1329  
1329- سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مزابنہ، محاقلہ اور مخابرہ سے منع کیا ہے اور اس بات سے بھی منع کیا ہے کہ کھجور کے پک کر تیار ہونے سے پہلے اسے فروخت کیا جائے اور یہ کہ اسے صرف دینار یا درہم کے عوض میں فروخت کیا جائے البتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عرایا کے بارے میں اجازت دی ہے۔ مخابرہ سے مراد یہ ہے کہ زمین کو ایک تہائی یا چوتھائی پیدا وار کے عوض میں کرایہ پر دیا جائے۔ محاقلہ سے مراد یہ ہے کہ گندم کے کھیت میں موجود بالین کو فروخت کردیا جائے۔ مزابنہ سے مراد یہ ہے کھجور کے عوض میں درخت پر لگی ہوئی کھجور کو فروخت کردیا جائے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1329]
فائدہ:
اس حدیث میں بیوع کی بعض قسموں کا بیان ہے، اب بہت زیادہ جدید معاشی مسائل کھڑے ہو چکے ہیں، بیوع اور سود کے نام تبدیل کر دیے گئے ہیں، بہت زیادہ کم پڑھے لکھے لوگ حرام کاروبار میں پھنس چکے ہیں، ان پر تفصیلی کام کرنے کی اشد ضرورت ہے، اللہ تعالیٰ وقت اور صحت میں برکت ڈالے، اس موضوع پر مستقل اہم جدید معاشی مسائل کے عنوان سے کتاب لکھی جائے گی، ان شاء اللہ۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1327   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.