سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
اخلاق، نیکی کرنا، صلہ رحمی
अख़लाक़, नेकी करना और रहमदिली
حدیث نمبر: 2466
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" ما عمل ابن آدم شيئا افضل من الصلاة، وصلاح ذات البين، وخلق حسن".-" ما عمل ابن آدم شيئا أفضل من الصلاة، وصلاح ذات البين، وخلق حسن".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ‏‏‏‏آدم کے بیٹے نے کوئی ایسا عمل نہیں کیا جو نماز، باہمی صلح کروانے اور حسن اخلاق سے بہتر ہو۔
1638. نرم مزاج اور ہر دلعزیز لوگوں کی فضیلت
“ नरम स्वभाव और लोकप्रिय लोगों की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 2467
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" اكمل المؤمنين إيمانا احاسنهم اخلاقا الموطؤون اكنافا الذين يالفون ويؤلفون ولا خير فيمن لا يالف ولا يؤلف".-" أكمل المؤمنين إيمانا أحاسنهم أخلاقا الموطؤون أكنافا الذين يألفون ويؤلفون ولا خير فيمن لا يألف ولا يؤلف".
سیدنا ابوسعید خدری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ایمان کے لحاظ سے مومنوں میں سے مکمل وہ ہیں جو ان میں سے اخلاق کے لحاظ سے بہت بہتر ہوں، جو اپنے کندھے بچھا کر رکھتے ہوں اور جو محبت کرتے ہوں اور ا‏‏‏‏ن سے محبت کی جاتی ہو اور ایسے شخص میں تو کوئی خیر نہیں جو نہ خود محبت کرتا ہو اور نہ ا‏‏‏‏س سے محبت کی جاتی ہو۔
1639. افضل لوگوں کا بیویوں کے ساتھ رویہ
“ अच्छे लोगों का अपनी पत्नियों के साथ व्यवहार ”
حدیث نمبر: 2468
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" اكمل المؤمنين إيمانا احسنهم خلقا، وخياركم خياركم لنسائهم".-" أكمل المؤمنين إيمانا أحسنهم خلقا، وخياركم خياركم لنسائهم".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایمان کے لحاظ سے مومنوں میں سے اکمل وہ ہیں جو ان میں سے اخلاق کے اعتبار سے بہت عمدہ ہیں اور تم میں سے اچھے لوگ وہ ہیں جو اپنی عورتوں کے لیے بہتر ہیں۔
1640. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کا مقصد
“ रसूल अल्लाह ﷺ की नबवत का कारण ”
حدیث نمبر: 2469
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (الا إن ربي امرني ان اعلمكم ما جهلتم مما علمني يومي هذا؛ كل مال نحلته عبدا حلال، وإني خلقت عبادي حنفاء كلهم، وإنهم اتتهم الشياطين فاجتالتهم عن دينهم، وحرمت عليهم ما احللت لهم، وامرتهم ان يشركوا بي ما لم انزل به سلطانا، وإن الله نظر إلى اهل الارض فمقتهم؛ عربهم وعجمهم؛ إلا بقايا من اهل الكتاب. وقال: إنما بعثتك لابتليك وابتلي بك، وانزلت عليك كتابا لا يغسله الماء، تقرؤه نائما وبقظان، وإن الله امرني ان احرق قريشا، فقلت: رب! إذا يثلغوا راسي؛ فيدعوه خبزة! قال: استخرجهم كما استخرجوك، واغزهم نغزك، وانفق فسننفق عليك، وابعث جيشا نبعث خمسة مثله، وقاتل بمن اطاعك من عصاك. قال: واهل الجنة ثلاثة: ذو سلطان مقسط متصدق موفق، ورجل رحيم رقيق القلب لكل ذي قربى ومسلم، وعفيف متعفف [متصدق] ذو عيال قال: واهل النار خمسة: الضعيف الذي لا زبر له، الذين هم فيكم تبعا لا يتبعون اهلا ولا مالا، والخائن الذي لا يخفى له طمع - وإن دق- إلا خانه، ورجل لا يصبح ولا يمسي إلا وهو يخادعك عن اهلك ومالك- وذكر البخل او الكذ ب -، والشنظير الفحاش، وإن الله اوحى إلي ان تواضعوا؛ حتى لا يفخر احد على احد، ولا يبغي احد على احد).- (ألا إنَّ ربِّي أمرني أنّ أعلِّمَكم ما جهلتُم مما علَّمني يومي هذا؛ كلُّ مال نَحَلْتُهُ عبداً حلالٌ، وإنّي خلقتُ عبادي حُنفاء كلّهم، وإنّهم أتتهم الشياطين فاجتالتهُم عن دينهم، وحرمت عليهم ما أحللتُ لهم، وأمرتهُم أن يشركوا بي ما لم أُنزِّل به سلطاناً، وإنّ الله نَظَرَ إلى أهل الأرض فمقتهم؛ عربهم وعجمهم؛ إلا بقايا من أهل الكتاب. وقال: إنّما بعثتُك لأبتليك وأبتلي بك، وأنزلتُ عليك كتاباً لا يغسله الماءُ، تقرؤه نائماً وبقظان، وإنّ الله أمرني أن أحرِّق قريشاً، فقلتُ: ربّ! إذاً يثلغُوا رأسِي؛ فيدَعُوه خُبْزة! قال: استخرجهم كما استخرجُوك، واغزُهم نُغزِكَ، وأنفقْ فسننفق عليك، وابعث جيشاً نبعث خمسةً مثله، وقاتل بمن أطاعك من عصاك. قال: وأهل الجنّة ثلاثةٌ: ذو سلطان مُقسطٌ متصدِّقٌ موفَّق، ورجلٌ رحيمٌ رقيقٌ القلب لكلِّ ذي قُربى ومسلمٍ، وعفيفٌ متعفِّفٌ [متصدق] ذو عيالٍ قال: وأهلُ النّار خمسةٌ: الضعيف الذي لا زَبْرَ له، الذين هم فيكم تبعاً لا يتبَعُون أهلاً ولا مالاً، والخائن الذي لا يخفى له طمَعٌ - وإن دقَّ- إلا خانه، ورجل لا يصبح ولا يمسي إلا وهو يخادعُك عن أهلِك ومالِك- وذكر البخل أو الكذ ب -، والشِّنظير الفحَّاش، وإن الله أوحى إليَّ أن تواضعوا؛ حتى لا يفخر أحدٌ على أحدٍ، ولا يبغي أحدٌ على أحدٍ).
سیدنا عیاض بن حمار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ‏‏‏‏بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن خطبہ میں ارشاد فرمایا: ‏‏‏‏خبردار! میرے رب نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تم کو (‏‏‏‏ان امور کی) تعلیم دوں جو تم نہیں جانتے۔ اللہ تعالیٰ نے مجھے آج جن امور کی تعلیم دی ہے، ان میں سے یہ بھی ہیں کہ: ہر وہ مال جو میں نے بندے کو عطا کیا ہے، وہ حلال ہے، اور میں نے اپنے سب بندوں کو یکسو خالص مسلمان بنایا ہے، لیکن ا‏‏‏‏ن کے پاس شیطان آئے اور انہوں نے ا‏‏‏‏ن کو ا‏‏‏‏ن کے دین سے دور کر دیا۔ (‏‏‏‏نتیجتاً) جو میں نے ا‏‏‏‏ن کے لیے حلال کیا تھا، ا‏‏‏‏نہوں نے ا‏‏‏‏ن پر حرام کر دیا اور ا‏‏‏‏ن کو یہ حکم دیا کہ وہ میرے ساتھ شرک کریں، جس کی میں نے کوئی دلیل نازل نہیں کی۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے اہل زمین کی طرف دیکھا تو عرب و عجم سمیت تمام کو گناہگار پایا۔ سوائے ان لوگوں کے جو اہل کتاب میں سے باقی تھے۔ الله تعالیٰ نے کہا: (‏‏‏‏اے محمد!) میں نے تجھے مبعوث کیا ہے، تاکہ تجھے آزماؤں اور تیرے ذریعے لوگوں کو آزماؤں۔ اب میں نے تجھ پر ایسی کتاب نازل کی ہے کہ جس کو پانی نہیں دھو سکتا، تم نیند اور بیداری (‏‏‏‏دونوں حالتوں) میں اس کی تلاوت کرتے ہو۔ اللہ تعالیٰ نے مجھ کو یہ حکم دیا کہ میں قریش کو جلا دوں۔ میں نے کہا: اے میرے پروردگار! وہ تو میرا سر پھوڑ دیں گے اور اس کو (‏‏‏‏کچل کر) روٹی کی طرح بنا دیں گے۔ اللہ نے فرمایا: تو ان کو نکال دے، جس طرح انہوں نے تجھے نکالا اور ان سے جہاد کر، ہم تیری مدد کریں گے اور تو خرچ کر تجھ پر خرچ کیا جائے گا اور تو ایک لشکر بھیج ہم اس کی پانچ مثل بھیجیں گے اور اپنے فرمانبرداروں کے ساتھ مل کر اپنے نافرمانوں سے لڑ۔ اور جنتی لوگ تین طرح کے ہیں: (‏‏‏‏۱) منصف صاحب اقتدار، جو صدقہ کرنے والا ہو اور اسے نیک کاموں کی توفیق دی گئی ہو۔ (۲) ہر وہ شخص جو قریبی رشتہ دار اور مسلمان کے حق میں نرم دل اور رحمدل ہو۔ (۳) ہر وہ شخص جو پاک دامن ہو اور اہل و عیال کے باوجود مانگنے سے بچنے والا اور صدقہ کرنے والا ہو۔ اور دوزخ والے پانچ طرح کے لوگ ہیں: (‏‏‏‏۱) وہ کمزور شخص کہ جس کو بری بات سے بچنے کی توفیق نہیں، وہ تم میں (‏‏‏‏‏‏‏‏تمہارا) فرمانبردار ہے، وہ گھربار چاہتا ہے نہ ہی مال۔ (‏‏‏‏۲) وہ خائن جس کی لالچ مخفی نہیں ہوتی، جب ا‏‏‏‏سے معمولی سی چیز میں خیانت کرنے کا موقع ملتا ہے تو وہ خیانت کر گزرتا ہے۔ (‏‏‏‏۳) وہ آدمی جو صبح و شام تیرے گھر بار اور مال و دولت کے بارے میں دھوکہ باز ثابت ہو۔ (‏‏‏‏۴) پھر آپ نے بخل یا جھوٹ اور (‏‏‏‏۵) فحش گو اور بدخلق کا ذکر کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ نے میری طرف وحی کی ہے کہ تم عاجزی کرو۔ کوئی دوسرے پر فخر نہ کرے اور نہ کوئی کسی پر زیادتی کرے۔
1641. میاں بیوی ایک دوسرے کے ہم راز ہیں
“ पति-पत्नी एक दुसरे का राज़ रखने वाले होते हैं ”
حدیث نمبر: 2470
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (الا هل عست امراة ان تخبر القوم بما يكون من زوجها إذا خلا بها؟! الا هل عسى رجل ان يخبر القوم بما يكون منه إذا خلا باهله؟! فقامت منهن امراة سفعاء الخدين فقالت: والله! إنهم ليفعلون، وإنهن ليفعلن! قال: فلا تفعلوا ذلك، افلا انبئكم ما مثل ذلك؟! مثل شيطان اتى شيطانة بالطريق؛ فوقع بها والناس ينظرون!).- (ألا هل عَسَتِ امرأةٌ أن تُخبرَ القوم بما يكونُ من زوجها إذا خلا بها؟! ألا هل عسى رجلٌ أن يخبرَ القوم بما يكونُ منهُ إذا خلا بأهله؟! فقامت منهنَّ امرأةٌ سفعاءُ الخدَّين فقالت: واللهِ! إنَّهُم ليفعلون، وإنهنَّ لَيفعلْنَ! قال: فلا تفعلوا ذلكَ، أفلا أنبئُكم ما مَثَلُ ذلكَ؟! مَثَلُ شيطانٍ أتى شيطانةً بالطريق؛ فوقعَ بها والناس ينظرون!).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں داخل ہوئے، وہاں کچھ انصاری عورتیں موجود تھیں۔ آپ نے ان کو وعظ کیا اور نصیحتیں فرمائیں، پھر ان کو حکم دیا کہ وہ صدقہ کیا کریں، اگرچہ اپنے زیورات سے ہی کریں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏کیا کوئی ایسی عورت ہے جو لوگوں کو اپنے خاوند کے ساتھ تنہائی میں ہونے والے معاملات بتاتی ہو؟ کیا کوئی ایسا مرد ہے جو لوگوں کو اپنی بیوی کے ساتھ تنہائی والا معاملہ بتاتا ہے؟ چنانچہ ا‏‏‏‏ن عورتوں میں سے ایک غبار آلود رخساروں والی عورت کھڑی ہوئی اور کہا: اللہ کی قسم! مرد بھی ایسا کرتے ہیں اور عورتیں بھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسا مت کرو۔ کیا میں تم کو اس کی مثال نہ بتلا دوں؟ ایسی باتیں بیان کرنے والا اس شیطان کی مانند ہے جو سرراہ مؤنث شیطان کے ساتھ مباشرت کرے اور لوگ ا‏‏‏‏ن کو دیکھ رہے ہوں۔
1642. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی انصار صحابہ سے محبت
“ रसूल अल्लाह ﷺ का अन्सारी साहबा से प्यार ”
حدیث نمبر: 2471
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (الا هل عست امراة ان تخبر القوم بما يكون من زوجها إذا خلا بها؟! الا هل عسى رجل ان يخبر القوم بما يكون منه إذا خلا باهله؟! فقامت منهن امراة سفعاء الخدين فقالت: والله! إنهم ليفعلون، وإنهن ليفعلن! قال: فلا تفعلوا ذلك، افلا انبئكم ما مثل ذلك؟! مثل شيطان اتى شيطانة بالطريق؛ فوقع بها والناس ينظرون!).- (ألا هل عَسَتِ امرأةٌ أن تُخبرَ القوم بما يكونُ من زوجها إذا خلا بها؟! ألا هل عسى رجلٌ أن يخبرَ القوم بما يكونُ منهُ إذا خلا بأهله؟! فقامت منهنَّ امرأةٌ سفعاءُ الخدَّين فقالت: واللهِ! إنَّهُم ليفعلون، وإنهنَّ لَيفعلْنَ! قال: فلا تفعلوا ذلكَ، أفلا أنبئُكم ما مَثَلُ ذلكَ؟! مَثَلُ شيطانٍ أتى شيطانةً بالطريق؛ فوقعَ بها والناس ينظرون!).
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ‏‏‏‏بنونجار کے قبیلہ سے گزرے اور بچیاں دف بجا کر یہ گا رہی تھیں: ہم بنو نجار کی بچیاں ہیں: ‏‏‏‏واہ! واہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم کیسے اچھے پڑوسی ہیں۔ ‏‏‏‏نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏ اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ میرا دل تم سے محبت کرتا ہے۔ ‏‏‏‏
1643. جھوٹ سنگین جرم ہے
“ झूठ बोलना एक गंभीर अपराध है ”
حدیث نمبر: 2472
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" ما كان خلق ابغض إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم من الكذب، وما اطلع منه على شيء عند احد من اصحابه، فيبخل له من نفسه حتى يعلم ان (قد) احدث توبة!".-" ما كان خلق أبغض إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم من الكذب، وما اطلع منه على شيء عند أحد من أصحابه، فيبخل له من نفسه حتى يعلم أن (قد) أحدث توبة!".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک جھوٹ سے بڑھ کر کوئی عادت زیادہ نفرت و بغض والی نہیں تھی۔ جب آپ کو اپنے صحابہ میں سے کسی کے بارے میں اس کا پتہ چلتا تو آپ اس سے میل ملاپ کم کر دیتے حتی کہ معلوم ہو جاتا کہ اس نے توبہ کر لی ہے۔
1644. بطور مذاق جھوٹ بولنا منع ہے
“ मज़ाक़ के तौर पर भी झूठ बोलना मना है ”
حدیث نمبر: 2473
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" اما إنك لو لم تعطيه شيئا كتبت عليك كذبة".-" أما إنك لو لم تعطيه شيئا كتبت عليك كذبة".
سیدنا عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھر میں تشریف لائے، میں اس وقت بچہ تھا۔ جب میں کھیلنے کے لیے نکلنے لگا تو میری ماں نے کہا: اے عبداللہ! ادھر آؤ، میں تجھے کوئی چیز دیتی ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اسے کیا دینا چاہتی ہو؟ اس نے کہا: میں اسے کھجور دوں گی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خبردار! اگر تو ا‏‏‏‏سے کچھ نہ دیتی تو یہ تیرے نامہ اعمال میں جھوٹ لکھا جاتا۔
1645. اسلام میں لوگوں کی اقسام
“ इस्लाम में लोगों के प्रकार ”
حدیث نمبر: 2474
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" اما بعد ايها الناس، فإن الله قد اذهب عنكم عبية الجاهلية، الناس رجلان: بر تقي كريم على ربه، وفاجر شقي هين على ربه، ثم تلا: * (يا ايها الناس إنا خلقناكم من ذكر وانثى وجعلناكم شعوبا وقبائل لتعارفوا) * حتى قرا الآية، ثم قال: اقول هذا واستغفر الله لي ولكم".-" أما بعد أيها الناس، فإن الله قد أذهب عنكم عبية الجاهلية، الناس رجلان: بر تقي كريم على ربه، وفاجر شقي هين على ربه، ثم تلا: * (يا أيها الناس إنا خلقناكم من ذكر وأنثى وجعلناكم شعوبا وقبائل لتعارفوا) * حتى قرأ الآية، ثم قال: أقول هذا وأستغفر الله لي ولكم".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ والے دن اپنی قصوا اونٹنی پر طواف کیا اور اپنی لاٹھی کے ساتھ حجر اسود کا استلام کیا، اونٹنی کو مسجد میں بٹھانے کے لیے کوئی جگہ نہ ملی، اس لیے اس کو وادی کے ہموار حصے کی طرف لے جا کر بٹھا دیا گیا۔ پھر آپ نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کی اور فرمایا: «أما بعد» اے لوگو! بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے تم سے جاہلیت کی نخوت ختم کر دی ہے۔ اب لوگ دو طرح کے ہیں: (‏‏‏‏۱) نیک، متقی اور اپنے رب کے ہاں بزرگی والے (‏‏‏‏۲) گناہگار، بدبخت اور اللہ تعالیٰ کے ہاں حقیر۔ پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: اے لوگو! ہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اور تم کو مختلف ذاتوں اور قبیلوں میں تقسیم کر دیا تاکہ تم پہچانے جاؤ۔ پھر آپ نے پوری آیت تلاوت کی اور آخر میں فرمایا: میں یہی کچھ کہنا چاہتا تھا، (اب) میں اللہ تعالیٰ سے اپنے لیے اور تمہارے لیے بخشش طلب کرتا ہوں۔
1646. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم، فرزندان امت کے باپ اور زوجات رسول ان کی مائیں ہیں
“ रसूल अल्लाह ﷺ उम्मत के पिता और उनकी पत्नियां उम्मत की मां हैं ”
حدیث نمبر: 2475
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (اما ترضى ان اكون انا ابوك، وعائشة امك؟ قاله لبشر ابن عقربة حين بكى لاستشهاد ابيه).- (أما ترضى أن أكون أنا أبوك، وعائشة أمّكَ؟ قاله لبشرِ ابنِ عقربة حين بكى لاستشهاد أبيه).
سیدنا بشر بن عقربہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ‏‏وہ کہتے ہیں: میرا باپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی غزوہ میں شہید ہو گیا، ‏‏‏‏نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے اور میں رو رہا تھا۔ آپ نے مجھے کہا: خاموش ہو جاؤ، کیا تو اس بات پر راضی نہیں ہو گا کہ میں تیرا باپ ہوں اور عائشہ تیری ماں۔

Previous    9    10    11    12    13    14    15    16    17    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.