-" ايما ضيف نزل بقوم، فاصبح الضيف محروما، فله ان ياخذ بقدر قراه، ولا حرج عليه".-" أيما ضيف نزل بقوم، فأصبح الضيف محروما، فله أن يأخذ بقدر قراه، ولا حرج عليه".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر کوئی مہمان کسی قوم کے پاس اترے اور وہ صبح کے وقت اپنی میزبانی سے محروم رہے تو اسے یہ حق حاصل ہے کہ وہ ان سے اپنی میزبانی کے بقدر کوئی چیز لے لے، اس میں اس پر کوئی حرج نہیں ہو گی۔“
-" برئت الذمة ممن اقام مع المشركين في بلادهم".-" برئت الذمة ممن أقام مع المشركين في بلادهم".
سیدنا جریر بن بجیلہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(اللہ اور اس کا رسول) اس آدمی سے برئ الذمہ ہیں جو مشرکوں کے ممالک میں ان کے ساتھ اقامت پذیر ہے۔“
- (تسلبي ثلاثا، ثم اصنعي ما شئت. قاله لاسماء بنت عميس لما اصيب زوجها جعفر بن ابي طالب).- (تسلّبي ثلاثاً، ثم اصنعي ما شئتِ. قاله لأسماء بنت عُميسٍ لما أصيب زوجُها جعفرُ بن أبي طالب).
سیدہ اسما بنت عمیس رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: جب سیدنا جعفر بن ابوطالب شہید ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ: ”تین دن سوگ والا لباس پہننے کا اہتمام کر، پھر جو مرضی کرنا۔“
-" تكون النسم طيرا تعلق بالشجر، حتى إذا كانوا يوم القيامة دخلت كل نفس في جسدها".-" تكون النسم طيرا تعلق بالشجر، حتى إذا كانوا يوم القيامة دخلت كل نفس في جسدها".
سیدہ ام ہانی رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ کیا ہم مرنے کے بعد ایک دوسرے کو ملیں اور دیکھں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(مرنے کے بعد) روح ایک پرندے کی شکل میں ہوتی ہے جو درختوں پر چگتا رہتا ہے، حتی کہ قیامت کا دن آ جائے گا اور ہر روح کو اس کے جسم میں داخل کر دیا جائے گا۔“
-" جرح رجل فيمن كان قبلكم جراحا، فجزع منه، فاخذ سكينا فخز بها يده، فما رقى الدم عنه حتى مات، فقال الله عز وجل: عبدي بادرني نفسه حرمت عليه الجنة".-" جرح رجل فيمن كان قبلكم جراحا، فجزع منه، فأخذ سكينا فخز بها يده، فما رقى الدم عنه حتى مات، فقال الله عز وجل: عبدي بادرني نفسه حرمت عليه الجنة".
سیدنا جندب بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم سے پہلے ایک آدمی زخمی ہو گیا تھا، وہ بہت بے تاب ہوا اور چھری سے اپنا بازو کاٹ دیا، پھر خون نہ تھما یہاں تک کہ وہ مر گیا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ”میرا بندہ مجھ سے سبقت لے گیا ہے۔“(یعنی میری تقدیر پر راضی نہ ہوا اور خود فیصلہ کر دیا) میں نے اس پر جنت حرام کر دی ہے۔“
-" حريم البئر اربعون ذراعا من حواليها كلها لاعطان الإبل والغنم".-" حريم البئر أربعون ذراعا من حواليها كلها لأعطان الإبل والغنم".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کنویں کا احاطہ اس کے اردگرد چالیس ہاتھ ہے، یہ ساری جگہ اونٹوں اور بھیڑ بکریوں کے بیٹھنے کے لئے ہے۔“
-" خذوا يا بني ارفدة! حتى تعلم اليهود والنصارى ان في ديننا فسحة".-" خذوا يا بني أرفدة! حتى تعلم اليهود والنصارى أن في ديننا فسحة".
امام شعبی، جو تابعی ہیں، بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بچوں کا ایک (مخصوص حبشی) کھیل کھیلنے والوں کے پاس سے گزرے اور فرمایا: ”اے بنو ارفدہ! (یعنی حبشہ والو!) کھیلتے رہو، تاکہ یہودیوں اور عیسائیوں کو پتہ چل جائے کہ ہمارے دین میں وسعت ہے۔“ وہ کھیل رہے تھے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ آ گئے، جب انہوں نے ان کو دیکھا تو سہم گئے۔
- (ذكره بالله ثلات مرات، فإن ابى فقاتله، فإن قتلك، فانت في الجنة، وإن قتلته؛ فإنه في النار. يعني: العادي على الغير).- (ذَكِّرهُ بالله ثلات مرّاتٍ، فإن أبى فقاتِلهُ، فإن قتلك، فأنت في الجنة، وإن قتلتهُ؛ فإنَّه في النّارِ. يعني: العادي على الغير).
سیدنا قہید غفاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک سائل نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: اے اللہ کے رسول! اگر کوئی زیادتی کرنے والا مجھ پر زیادتی کرے تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے تین دفعہ اللہ کا واسطہ دے کر نصیحت کرو، اگر وہ انکار پر تلا رہے تو اس سے لڑائی کرو، اگر اس نے تجھے قتل کر دیا تو تم جنت میں جاؤ گے اور اگر تم نے اس کو قتل کر دیا تو وہ جہنم میں جائے گا۔“
- (ذمة المسلمين واحدة، فإن جارت عليهم جائرة؛ فلا تخفروها؛ فإن لكل غادر لواء يعرف به يوم القيامة).- (ذمَّةُ المسلمينَ واحدةٌ، فإن جارَت عليهم جائرةٌ؛ فلا تُخفِرُوها؛ فإن لكل غادرٍ لواءً يُعرَفُ به يوم القيامة).
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمام مسلمانوں کی ضمانت (کا حکم) ایک ہے، اگر کوئی مسلمان عورت کسی کو پناہ دے دے، تو اس کا عہد مت توڑو۔ (یاد رہے کہ) ہر دھوکے باز پر ایک جھنڈا ہو گا جس کے ذریعے وہ قیامت کے روز پہچانا جائے گا۔“