سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شادی شدہ زانیوں کو (پہلے سو) کوڑے لگائیں جائیں گے، پھر سنگسار کیا جائے گا اور کنوارے زانیوں کو (سو) کوڑے لگائے جائیں گے اور (ایک سال کے لیے) جلا وطن کیا جائے گا۔“
-" اجلدوه ضرب مائة سوط، قالوا: يا نبي الله! هو اضعف من ذلك، لو ضربناه مائة سوط مات؟ قال: فخذوا له عثكالا فيه مائة شمراخ فاضربوه ضربة واحدة".-" اجلدوه ضرب مائة سوط، قالوا: يا نبي الله! هو أضعف من ذلك، لو ضربناه مائة سوط مات؟ قال: فخذوا له عثكالا فيه مائة شمراخ فاضربوه ضربة واحدة".
سیدنا سعید بن سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہمارے گھروں کے درمیان ایک کمزور اور ناقص الخلقت آدمی رہتا تھا، ( اچانک) اسے دیکھا گیا کہ وہ ایک لونڈی سے زنا کر رہا تھا۔ سیدنا سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے اس کا معاملہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو سو کوڑے لگاؤ۔“ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! وہ تو بہت زیادہ کمزور ہے، اگر ہم نے اسے سو کوڑے لگائے تو وہ مر جائے گا (ایسے میں کیا کیا جائے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” ایک بڑی شاخ لو، جس پر سو چھوٹی شاخیں اگی ہوئی ہوں، اور اسے ایک دفعہ مار دو۔“
-" إذا زنت الامة فاجلدوها، فإن زنت فاجلدوها، فإن زنت فاجلدوها، فإن زنت فاجلدوها، ثم بيعوها ولو بضفير".-" إذا زنت الأمة فاجلدوها، فإن زنت فاجلدوها، فإن زنت فاجلدوها، فإن زنت فاجلدوها، ثم بيعوها ولو بضفير".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب لونڈی زنا کرے تو اسے کوڑے لگاؤ، اگر دوبارہ زنا کرے تو کوڑے لگاؤ، اگر پھر زنا کرے تو کوڑے لگاؤ اور اگر پھر بدکاری کرے تو اسے کوڑے لگاؤ اور بیچ دو , اگرچہ بٹی ہوئی رسی کے عوض بیچنا پڑے۔“
-" احسنت، [اتركها حتى تماثل]".-" أحسنت، [اتركها حتى تماثل]".
ابوعبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے خطبہ دیا اور کہا: لوگو! اپنے غلاموں پر حدیں نافذ کرو، وہ شادی شدہ ہوں یا غیر شادی شدہ، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک لونڈی نے زنا کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں اسے کوڑے لگاؤں، لیکن وہ نفاس سے ابھی ابھی فارغ ہوئی تھی، مجھے اندیشہ ہوا کہ اگر میں نے اسے کوڑے لگائے تو وہ مر جائے گی۔ جب میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اس اندیشے کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو نے اچھا کیا، اسے چھوڑ دے یہاں تک کہ وہ صحت مند ہو جائے۔“
ابوعبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے خطبہ دیا اور کہا: لوگو! جو غلام اور لونڈی بدکاری کرے، اس پر حد قائم کرو . . . پھر کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک لونڈی تھی، اس نے زنا کی وجہ سے بچہ جنم دیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کوڑے لگانے کے لیے مجھے بھیجا۔ میں نے دیکھا کہ وہ تو ابھی ابھی نفاس سے فارغ ہوئی تھی۔ مجھے اندیشہ ہوا کہ اگر اس کو کوڑے لگائے تو اسے قتل کر بیٹھوں گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے اچھا کیا ہے، اسے اس وقت تک چھوڑے رکھو جب تک وہ تندرست نہ ہو جائے۔“
-" لا ينكح الزاني المجلود إلا مثله".-" لا ينكح الزاني المجلود إلا مثله".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زانی، جسے بطور حد کوڑے لگائے گئے ہوں، وہ اپنے جیسی عورت سے ہی شادی کرتا ہے۔“
ـ (لو سترته بثوبك؛ كان خيرا لك. قاله لهزال).ـ (لو ستَرْتَه بثوبِكَ؛ كان خيراً لكَ. قاله لهزّال).
نعیم بن ہزال اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا ماعز رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور چار مرتبہ (زنا کا ارتکاب کرنے کا) اقرار کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے سنگسار کرنے کا حکم دیا اور ہزال سے کہا: ”اگر تو اسے اپنے کپڑے سے ڈھانپ لیتا تو تیرے لیے بہتر ہوتا۔“ یہ حدیث محمد بن منکدر اور سعید بن مسیب سے مرسلاً مروی ہے۔
-" إن الله حرم على امتي الخمر والميسر والمزر والكوبة والقنين وزادني صلاة الوتر".-" إن الله حرم على أمتي الخمر والميسر والمزر والكوبة والقنين وزادني صلاة الوتر".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ نے میری امت پر انگور وغیرہ کی شراب، جوا، مکئی وغیرہ کی شراب، طبلہ اور طنبورہ کو حرام قرار دیا ہے اور میرے لیے نماز وتر کا اضافہ کر دیا ہے۔“
-" إن الله تعالى حرم الخمر، فمن ادركته هذه الآية وعنده منها شيء، فلا يشرب ولا يبع".-" إن الله تعالى حرم الخمر، فمن أدركته هذه الآية وعنده منها شيء، فلا يشرب ولا يبع".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، جبکہ آپ مدینہ میں خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، کو فرماتے سنا: ”لوگو! بیشک اللہ تعالیٰ نے شراب ( کی حرمت) کے بارے میں مبہم سا اشارہ دیا ہے، ممکن ہے کہ عنقریب اللہ تعالیٰ اس کے بارے میں کوئی (حتمی) حکم نازل کر دے، (تم اس طرح کرو کہ) جس کے پاس کوئی شراب ہے، وہ اسے بیچ دے یا اس سے فائدہ حاصل کر لے۔“ تھوڑا ہی عرصہ گزرا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک اللہ تعالیٰ نے شراب کو حرام کر دیا ہے، اس آیت کے نزول کے بعد اگر کسی کے پاس شراب ہے تو وہ اس کو پی سکتا ہے نہ بیچ سکتا ہے۔“
-" إذا شربوا الخمر فاجلدوهم، ثم إن شربوا فاجلدوهم، ثم إن شربوا فاجلدوهم، ثم إن شربوا (الرابعة) فاقتلوهم".-" إذا شربوا الخمر فاجلدوهم، ثم إن شربوا فاجلدوهم، ثم إن شربوا فاجلدوهم، ثم إن شربوا (الرابعة) فاقتلوهم".
سیدنا معاویہ بن ابوسفیان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب لوگ شراب پئیں تو انہیں کوڑے لگاؤ، اگر (دوسری دفعہ) پئیں تو پھر کوڑے لگاؤ، اگر (تیسری دفعہ) پئیں تو کوڑے لگاؤ اگر چوتھی دفعہ شراب پی لیں تو انہیں قتل کر دو۔“