-" إذا تبايعتم بالعينة واخذتم اذناب البقر ورضيتم بالزرع وتركتم الجهاد سلط الله عليكم ذلا لا ينزعه حتى ترجعوا إلى دينكم".-" إذا تبايعتم بالعينة وأخذتم أذناب البقر ورضيتم بالزرع وتركتم الجهاد سلط الله عليكم ذلا لا ينزعه حتى ترجعوا إلى دينكم".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم بیع عینہ کرو گے، بیلوں کی دمیں پکڑ لو گے، کھیتی باڑی کو پسند کرو گے اور جہاد کو چھوڑ دو گے تو اللہ تعالیٰ تم پر ذلت مسلط کر دے گا اور اس وقت تک اس کو دور نہیں کرے گا جب تک تم اپنے دین کی طرف واپس نہیں پلٹ آؤ گے۔“
-" إنما يزرع ثلاثة: رجل له ارض، فهو يزرعها ورجل منح ارضا فهو يزرع ما منح ورجل استكرى ارضا بذهب او فضة".-" إنما يزرع ثلاثة: رجل له أرض، فهو يزرعها ورجل منح أرضا فهو يزرع ما منح ورجل استكرى أرضا بذهب أو فضة".
سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محاقلہ اور مزابنہ سے منع کیا اور فرمایا: ”تین قسم کے لوگ کھیتی باڑی کرتے ہیں: (۱) وہ آدمی جو اپنی زمین میں کھیتی باڑی کرتا ہے، (۲) وہ آدمی، جس کو زمین عارضی طور پر عطیہ دی گئی، وہ اس میں کھیتی باڑی کرتا ہے اور (۳) وہ آدمی جس نے سونے یا چاندی کے عوض زمین کرائے پر لی ہو (وہ اس میں کھیتی باڑی کرتا ہے)۔“
-" لا تلقوا البيوع ولا يبع بعض على بعض ولا يخطب احدكم - او احد - على خطبة اخيه حتى يترك الخاطب الاول او ياذنه فيخطب".-" لا تلقوا البيوع ولا يبع بعض على بعض ولا يخطب أحدكم - أو أحد - على خطبة أخيه حتى يترك الخاطب الأول أو يأذنه فيخطب".
سیدنا عبدللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ شہری دیہاتی کی بیع کرے، نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تاجروں کو آگے بڑھ کر نہ ملو (بلکہ ان کو منڈی تک پہنچنے دو) ایک دوسرے کے سودے پر سودا نہ کرو اور ایک دوسرے کی منگنی پر منگنی کا پیغام نہ بھیجو، یہاں تک کہ پہلا منگیتر (اس منگیتر لڑکی سے نکاح کرنے کے خیال کو) ترک کر دے یا پھر دوسرے بھائی کو پیغام بھیجنے کی اجازت دے دے۔“
- (من احتكر حكرة يريد ان يغلي بها على المسلمين؛ فهو خاطئ).- (من احتكر حكرة يريد أن يغلي بها على المسلمين؛ فهو خاطئ).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ خطاکار ہے جو مسلمانوں پر چیزوں کی قیمتیں بڑھانے کے لیے ذخیرہ اندوزی کرتا ہے۔“
-" درهم ربا ياكله الرجل - وهو يعلم - اشد عند الله من ستة وثلاثين زنية".-" درهم ربا يأكله الرجل - وهو يعلم - أشد عند الله من ستة وثلاثين زنية".
سیدنا عبداللہ بن حنظلہ راہب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو آدمی دانستہ طور پر ایک درہم سود کھاتا ہے، اللہ تعالیٰ کے ہاں (اس کا یہ جرم) چھتیس دفعہ زنا کرنے سے سنگین ہے۔“
-" الربا اثنان وسبعون بابا ادناها مثل إتيان الرجل امه وإن اربى الربا استطالة الرجل في عرض اخيه".-" الربا اثنان وسبعون بابا أدناها مثل إتيان الرجل أمه وإن أربى الربا استطالة الرجل في عرض أخيه".
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سود کے ستر درجے ہیں، سب سے کم درجہ (کا گناہ) اپنی ماں سے منہ کالا کرنے کے برابر ہے۔“ اور سب سے بڑا سود یعنی زیادتی یہ ہے کہ بندہ اپنے بھائی کی عزت پر دست درازی کرے۔“
- (لا صاعي تمر بصاع، ولا صاعي حنطة بصاع، ولا درهم بدرهمين).- (لا صاعَيْ تمرٍ بصاعٍ، ولا صاعَيْ حنطةٍ بصاعٍ، ولا درْهَمَ بدرهمَينِ).
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ملی جلی کھجوریں ملتی تھیں، ہم ایک صاع کے عوض دو صاع فروخت کرتے تھے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو علم ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کھجور کے ایک صاع کے عوض دو صاع کو، گندم کے ایک صاع کے بدلے دو صاع کو اور ایک درہم کے عوض دو درہموں کو فروخت نہیں کیا جا سکتا۔“
-" إذا جاءك يطلب ثمن الكلب فاملا كفيه ترابا".-" إذا جاءك يطلب ثمن الكلب فاملأ كفيه ترابا".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شراب کی قیمت، زانیہ کی کمائی اور کتے کی قیمت سے منع کیا اور فرمایا: ”جب کوئی آدمی تیرے پاس کتے کی قیمت لے کر آئے تو اس کی ہتھیلیوں کو مٹی سے بھر دینا۔“
-" ثلاثة كلهن سحت: كسب الحجام، ومهر البغي، وثمن الكلب، إلا الكلب الضاري".-" ثلاثة كلهن سحت: كسب الحجام، ومهر البغي، وثمن الكلب، إلا الكلب الضاري".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین (چیزیں) حرام ہیں حجام کی کمائی، زانیہ عورت کی کمائی اور کتے کی قیمت سوائے شکاری کتے کے۔“
-" ثمن الخمر حرام ومهر البغي حرام وثمن الكلب حرام والكوبة حرام وإن اتاك صاحب الكلب يلتمس ثمنه، فاملا يديه ترابا، والخمر والميسر وكل مسكر حرام".-" ثمن الخمر حرام ومهر البغي حرام وثمن الكلب حرام والكوبة حرام وإن أتاك صاحب الكلب يلتمس ثمنه، فاملأ يديه ترابا، والخمر والميسر وكل مسكر حرام".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” شراب کی قیمت حرام ہے، زانیہ کی کمائی حرام ہے، کتے کی قیمت حرام ہے، کوبہ حرام ہے اور اگر کتے کا مالک اس کی قیمت لینے کے لیے تیرے پاس آئے تو اس کے ہاتھوں کو مٹی سے بھر دو اور شراب، جوا اور ہر نشہ آور چیز بھی حرام ہے۔“