-" إن هذه الحشوش محتضرة، فإذا اتى احدكم الخلاء فليقل: اعوذ بالله من الخبث والخبائث".-" إن هذه الحشوش محتضرة، فإذا أتى أحدكم الخلاء فليقل: أعوذ بالله من الخبث والخبائث".
سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک طہارت خانوں میں (شیطان) حاضر ہوتے ہیں، اس لیے جو آدمی بیت الخلا میں آئے تو یہ دعا پڑھے: میں خبیث جنوں اور خبیث جننیوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آتا ہوں۔“
-" إذا توضا احدكم فاحسن الوضوء، ثم خرج إلى المسجد، لا ينزعه إلا الصلاة لم تزل رجله اليسرى تمحو سيئة وتكتب الاخرى حسنة حتى يدخل المسجد".-" إذا توضأ أحدكم فأحسن الوضوء، ثم خرج إلى المسجد، لا ينزعه إلا الصلاة لم تزل رجله اليسرى تمحو سيئة وتكتب الأخرى حسنة حتى يدخل المسجد".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی آدمی اچھی طرح وضو کرتا ہے، پھر مسجد کی طرف نکلتا ہے اور اس کو نکالنے والی چیز صرف نماز ہوتی ہے، تو (جب تک وہ چلتا رہتا ہے) اس کے بائیں پاؤں کی وجہ سے برائی مٹتی رہتی ہے اور دوسرے پاؤں کی وجہ سے نیکی لکھی جاتی رہتی ہے، حتی کہ وہ مسجد میں داخل ہو جاتا ہے۔“
-" إذا توضا احدكم للصلاة، فلا يشبك بين اصابعه".-" إذا توضأ أحدكم للصلاة، فلا يشبك بين أصابعه".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی آدمی نماز کے لیے وضو کر لیتا ہے، تو وہ اپنی انگلیوں میں تشبیک نہ دے۔“
-" إذا خفضت فاشمى ولا تنهكي، فإنه اسرى للوجه واحظى للزوج".-" إذا خفضت فأشمى ولا تنهكي، فإنه أسرى للوجه وأحظى للزوج".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے) فرمایا: ”جب تو (کسی لڑکی کا) ختنہ کرے تو کچھ کھال چھوڑ دیا کر اور (کاٹنے میں) مبالغہ آمیزی نہ کیا کر، کیونکہ یہ چیز چہرے کو خوبصورت بنانے والی اور اسے خاوند کے لیے مقبول بنانے والی ہے۔“
-" ليس عليها غسل حتى تنزل، كما انه ليس على الرجل غسل حتى ينزل".-" ليس عليها غسل حتى تنزل، كما أنه ليس على الرجل غسل حتى ينزل".
سیدہ خولہ بنت حکیم رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس عورت کے بارے میں دریافت کیا، جو مرد کے (خواب) کی طرح خواب دیکھتی ہے کہ (اسے احتلام ہو گیا ہے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس پر غسل کا کوئی حکم نہیں لگایا جا سکتا، جب تک انزال نہ ہو، جیسا کہ مرد پر غسل فرض نہیں ہوتا، جب تک انزال نہ ہو۔“
-" إذا رات ذلك فانزلت فعليها الغسل".-" إذا رأت ذلك فأنزلت فعليها الغسل".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس عورت کے بارے میں سوال کیا، جو مرد کے (خواب) کی طرح خواب دیکھتی ہے (کہ اسے احتلام ہوا ہے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب وہ (نشانات سے اندازہ لگا لے) کہ اسے انزال ہوا ہے تو اس پر غسل (جنابت) کرنا فرض ہے۔“ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: کیا اس طرح بھی ہوتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، مرد (کی منی) کا پانی گاڑھا اور سفید ہوتا ہے، جبکہ عورت (کی منی) کا پانی زرد اور پتلا ہوتا ہے، (جماع کے وقت) جس کا (مادہ منویہ) سبقت لے جائے اور غالب آ جائے، بچے کی مشابہت اس سے ہو جاتی ہے۔“
-" إذا صلى احدكم فاحدث، فليمسك على انفه، ثم لينصرف".-" إذا صلى أحدكم فأحدث، فليمسك على أنفه، ثم لينصرف".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی آدمی نماز کی حالت میں بےوضو ہو جائے تو وہ ناک پکڑ کر نکل جائے۔“
-" الق عنك شعر الكفر، واختتن. قاله لرجل اسلم".-" ألق عنك شعر الكفر، واختتن. قاله لرجل أسلم".
ابن جریج کہتے ہیں: مجھے عثیم بن کلیب جہنی کے حوالے سے یہ خبر دی گئی ہے کہ انہوں نے اپنے باپ اور انہوں نے اپنے دادا سے بیان کیا ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا: میں مسلمان ہو گیا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: ”کفر کے بال اتار پھینک۔“ یعنی منڈوا دے۔ وہ کہتے ہیں: پھر ایک دوسرے راوی نے ان سے یہ روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کفر کے بالوں کو اتار پھینک اور ختنہ کر۔“
-" إنما ذلك عرق وليست بالحيضة، فإذا اقبلت الحيضة فدعي الصلاة، فإذا ادبرت فاغسلي عنك الدم ثم صلي (ثم توضئي لكل صلاة حتى يجيء ذلك الوقت)".-" إنما ذلك عرق وليست بالحيضة، فإذا أقبلت الحيضة فدعي الصلاة، فإذا أدبرت فاغسلي عنك الدم ثم صلي (ثم توضئي لكل صلاة حتى يجيء ذلك الوقت)".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: سیدہ فاطمہ بنت حبیش رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور کہا: مجھے استحاضے (کا خون) آتا ہے، پس میں پاک نہیں ہوتی تو کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ تو کوئی رگ (پھٹ گئی) ہے، یہ حیض کا خون نہیں ہے، جب حیض کا خون آنے لگے تو اس وقت نماز چھوڑ دیا کرو اور جب وہ ختم ہو جائے تو خون دھو دیا کرو اور ہر نماز کے لیے وضو کیا کر اور نماز پڑھا کر، حتی کہ پھر (حیض) کا وقت آ جائے۔“
-" إني كرهت ان اذكر الله إلا على طهر او قال: على طهارة".-" إني كرهت أن أذكر الله إلا على طهر أو قال: على طهارة".
سیدنا مہاجر بن قنفذ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس حال میں آئے کہ آپ پیشاپ کر رہے تھے، اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب نہ دیا، پہلے وضو کیا (پھر جواب دیا اور) پھر فرمایا: ”میں بغیر وضو کے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنا ناپسند کرتا ہوں۔“