عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ گودنا گودانے والی، چہرے کے بال اکھاڑنے والی اور دانتوں کے درمیان کشادگی کرانے والی عورتوں پر اللہ تعالیٰ نے لعنت فرمائی ہے۔ کیا میں اس پر لعنت نہ بھیجوں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت بھیجی ہے۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جسے خوشبو پیش کی جائے وہ اسے نہ لوٹائے کیونکہ وہ اٹھانے میں ہلکی اور سونگھنے میں اچھی ہوتی ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الفاظ من الُٔدب5(2253) (بلفظ ’’ریحان‘‘)، سنن ابی داود/الترجل 6 (4172)، (تحفة الأشراف: 13945)، مسند احمد (2/32020) (صحیح)»
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی بیوی زینب رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم (عورتوں) میں سے کوئی جب عشاء کو آئے تو خوشبو نہ لگائے“۔
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی بیوی زینب ثقفیہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”تم جب عشاء کے لیے نکلو تو خوشبو نہ لگاؤ“۔
زینب ثقفیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم (عورتوں) میں سے جو کوئی مسجد کو جائے تو وہ خوشبو کے نزدیک بھی نہ جائے“۔
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کا ذکر کیا، اس نے اپنی انگوٹھی میں مشک بھر رکھی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ سب سے عمدہ خوشبو ہے“۱؎۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1906 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: لیکن ایسی انگوٹھی پہن کر شوہر کے گھر سے باہر نہ نکلے، جیسا کہ دیگر حدیثوں سے معلوم ہوا۔