سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
حدیث نمبر: 1149
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن سنان ، ومحمد بن عبادة ، الواسطيان قالا: حدثنا ابو احمد ، حدثنا سفيان ، عن ابي إسحاق ، عن مجاهد ، عن ابن عمر ، قال: رمقت النبي صلى الله عليه وسلم شهرا فكان" يقرا في الركعتين قبل الفجر: قل يا ايها الكافرون و قل هو الله احد".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَادَةَ ، الْوَاسِطِيَّانِ قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: رَمَقْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهْرًا فَكَانَ" يَقْرَأُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ: قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ وَ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک مہینہ تک غور سے دیکھا ہے کہ آپ فجر سے پہلے کی دونوں رکعتوں میں: «قل يا أيها الكافرون» اور «قل هو الله أحد»  پڑھا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الصلاة 192 (417)، سنن النسائی/الافتتاح 68 (993)، (تحفة الأشراف: 7388)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/94، 95، 99) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Ibn ‘Umar said: “I watched the Prophet (ﷺ) for a month, and in the two Rak’ah before Fajr he used to recite: “Say: O you disbelievers!” [Al-Kafirun (109)] and “Say: Allah is One.” [Al- Ikhlas (112)]
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ترمذي (417) نسائي (993)
أبو إسحاق عنعن
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 418
حدیث نمبر: 1150
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا يزيد بن هارون ، حدثنا الجريري ، عن عبد الله بن شقيق ، عن عائشة ، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يصلي ركعتين قبل الفجر"، وكان يقول:" نعم، السورتان هما يقرا بهما في ركعتي الفجر: قل هو الله احد و قل يا ايها الكافرون".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ"، وَكَانَ يَقُولُ:" نِعْمَ، السُّورَتَانِ هُمَا يُقْرَأُ بِهِمَا فِي رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ: قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ وَ قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فجر سے پہلے دو رکعت سنت پڑھتے تھے، اور کہتے تھے کہ یہ دونوں سورتیں جو فجر کی دونوں رکعتوں میں پڑھی جاتی ہیں کیا ہی بہتر ہیں ایک: «قل هو الله أحد»  دوسری «قل يا أيها الكافرون» ۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 16216، ومصباح الزجاجة: 410)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأذان 12 (619)، سنن ابی داود/الصلاة 290 (1255)، سنن النسائی/الافتتاح 40 (947)، موطا امام مالک/صلاة اللیل 5 (29)، مسند احمد (6/165، 183، 186، 235) سنن الدارمی/الصلا ة146 (1482) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah (ﷺ) used to perform two Rak’ah before Fajr, and he used to say: ‘The best two Surah to recite in the two Rak’ah of Fajr are: “Say: Allah is One” [Al-Ikhlas (112)] and “Say: O you disbelievers.” [Al-Kafirun (109)]
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
الجريري اِختلط وسماع يزيد بن ھارون وإسحاق الأزرق منه بعد اختلاطه (التقييد والإيضاح ص 427)
وانظر ضعيف سنن أبي داود (1555)
وللحديث شواھد
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 418
103. . بَابُ: مَا جَاءَ فِي إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَلاَ صَلاَةَ إِلاَّ الْمَكْتُوبَةُ
103. باب: فرض نماز کی اقامت کے بعد کوئی اور نماز نہ پڑھنے کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning: Once the Iqamah has been called, there should be no Prayer except the obligatory one
حدیث نمبر: 1151
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمود بن غيلان ، حدثنا ازهر بن القاسم . ح وحدثنا بكر بن خلف ابو بشر ، حدثنا روح بن عبادة ، قالا: حدثنا زكريا بن إسحاق ، عن عمرو بن دينار ، عن عطاء بن يسار ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" إذا اقيمت الصلاة، فلا صلاة إلا المكتوبة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ ، حَدَّثَنَا أَزْهَرُ بْنُ الْقَاسِمِ . ح وحَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ أَبُو بِشْرٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ إِسْحَاق ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ، فَلَا صَلَاةَ إِلَّا الْمَكْتُوبَةُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب فرض نماز کے لیے اقامت کہہ دی جائے تو فرض نماز کے علاوہ کوئی بھی نماز نہیں ہوتی۔ اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی کے ہم مثل حدیث مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المسافرین 9 (710)، سنن ابی داود/الصلاة 294 (1266)، سنن الترمذی/الصلاة 196 (421)، سنن النسائی/الإمامة 60 (866، 867)، (تحفة الأشراف: 14228)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/331، 455، 517، 531)، سنن الدارمی/الصلاة 149 (1488) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ فرض نماز کے لیے تکبیر ہو جائے تو نفل پڑھنا جائز نہیں، وہ سنت موکدہ ہی کیوں نہ ہوں، بعض لوگوں نے فجر کی سنت کو اس سے مستثنیٰ اور الگ کیا ہے، لیکن یہ استثناء صحیح نہیں ہے، اس لئے کہ مسلم بن خالد کی روایت میں جسے انہوں نے عمرو بن دینار سے روایت کیا ہے، مزید وارد ہے «قيل: يا رسول الله! ولا ركعتي الفجر؟ قال: ولا ركعتي الفجر» اس کی تخریج ابن عدی نے یحییٰ بن نصر بن حاجب کے ترجمہ میں کی ہے، اور اس کی سند کو حسن کہا ہے، اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت جس کی تخریج بیہقی نے کی ہے، اور جس میں «إلا ركعتي الفجر» کا اضافہ ہے، اس کا جواب یہ ہے کہ اس زیادتی کے متعلق بیہقی خود فرماتے ہیں «هذه الزيادة لا أصل لها» یعنی یہ اضافہ بے بنیاد ہے اس کی سند میں حجاج بن نصر اور عباد بن کثیر ہیں یہ دونوں ضعیف ہیں اس لیے اس سے استدلال صحیح نہیں۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Once the Iqamah has been called, there should be no prayer but the obligatory one.” Another chain with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 1151M
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمود بن غيلان ، حدثنا يزيد بن هارون ، انبانا حماد بن زيد ، عن ايوب ، عن عمرو بن دينار ، عن عطاء بن يسار ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
امام ابن ماجہ نے ایک تیسری سند سے مذکورہ روایت کی مثل بیان کیا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 1152
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو معاوية ، عن عاصم ، عن عبد الله بن سرجس ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: راى رجلا يصلي الركعتين قبل صلاة الغداة وهو في الصلاة، فلما صلى، قال له:" باي صلاتيك اعتددت".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: رَأَى رَجُلًا يُصَلِّي الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلَاةِ الْغَدَاةِ وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ، فَلَمَّا صَلَّى، قَالَ لَهُ:" بِأَيِّ صَلَاتَيْكَ اعْتَدَدْتَ".
عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا جو نماز فجر سے پہلے دو رکعت پڑھ رہا تھا، اس وقت آپ فرض پڑھ رہے تھے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: اپنی دونوں نماز میں سے کس نماز کا تم نے اعتبار کیا؟ ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المسافرین 9 (712)، سنن ابی داود/الصلاة 294 (1265)، سنن النسائی/الإمامة 61 (869)، (تحفة الأشراف: 5319)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/82) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی وہ جو تم نے اکیلے پڑھی یا وہ جو امام کے ساتھ پڑھی، رسول اکرم ﷺ کا مطلب یہ تھا کہ جب امام نماز کے لئے کھڑا ہو، تو اب فرض نماز کے علاوہ دوسری نماز نہ پڑھنی چاہئے، چاہے وہ فجر کی سنت ہی کیوں نہ ہو۔

It was narrated from ‘Abdullah bin Sarjis that the Messenger of Allah (ﷺ) saw a man performing the two Rak’ah before the morning prayer while he himself was performing prayer. When he had finished praying he said to him: “Which of your two prayers did you intend to be counted (i.e., accepted)?”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 1153
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو مروان محمد بن عثمان العثماني ، حدثنا إبراهيم بن سعد ، عن ابيه ، عن حفص بن عاصم ، عن عبد الله بن مالك بن بحينة ، قال: مر النبي صلى الله عليه وسلم برجل، وقد اقيمت صلاة الصبح وهو يصلي، فكلمه بشيء لا ادري ما هو، فلما انصرف احطنا به نقول له: ماذا قال لك رسول الله صلى الله عليه وسلم؟، قال: قال لي:" يوشك احدكم ان يصلي الفجر اربعا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعُثْمَانِيُّ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِكِ بْنِ بُحَيْنَةَ ، قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ، وَقَدْ أُقِيمَتْ صَلَاةُ الصُّبْحِ وَهُوَ يُصَلِّي، فَكَلَّمَهُ بِشَيْءٍ لَا أَدْرِي مَا هُوَ، فَلَمَّا انْصَرَفَ أَحَطْنَا بِهِ نَقُولُ لَهُ: مَاذَا قَالَ لَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟، قَالَ: قَالَ لِي:" يُوشِكُ أَحَدُكُمْ أَنْ يُصَلِّيَ الْفَجْرَ أَرْبَعًا".
عبداللہ بن مالک بن بحینہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک شخص کے پاس سے گزرے جو نماز پڑھ رہا تھا، اور نماز فجر کے لیے اقامت کہی جا رہی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کچھ کہا جو میری سمجھ میں نہیں آیا، جب وہ شخص نماز سے فارغ ہوا تو ہم اس کے گرد یہ پوچھنے کے لیے جمع ہو گئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تم سے کیا کہا تھا؟ اس شخص نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: قریب ہے کہ اب تم میں سے کوئی فجر کی نماز چار رکعت پڑھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الأذان 38 (663)، صحیح مسلم/المسافرین 9 (711)، سنن النسائی/الإمامة 60 (868)، (تحفة الأشراف: 9155)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/345، 346)، دی/الصلاة 149 (1490) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: فجر کی چار رکعت پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ اقامت کے بعد وہ دو رکعت سنت پڑھتا ہے، جبکہ وہ فرض نماز کا محل ہے، گویا کہ اس نے فرض کو چار رکعت پڑھ ڈالا۔

It was narrated that ‘Abdullah bin Malik bin Buhainah said: “The Prophet (ﷺ) passed by a man who was praying when the Iqamah for Subh prayer had been called, and he said something to him, I do not know what he said. When he finished, we surrounded the man and asked him: ‘What did the Messenger of Allah (ﷺ) say to you?’ He said: ‘He said to me: “Soon one of you will pray Fajr with four Rak’ah.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: بخاري ومسلم
104. . بَابُ: مَا جَاءَ فِيمَنْ فَاتَتْهُ الرَّكْعَتَانِ قَبْلَ صَلاَةِ الْفَجْرِ مَتَى يَقْضِيهِمَا
104. باب: فجر سے پہلے کی دو رکعت سنت نہ پڑھی ہو تو اس سے کب پڑھے؟
Chapter: What was narrated concerning the one who misses the two Rak’ah before Fajr Prayer when should he make them up?
حدیث نمبر: 1154
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الله بن نمير ، حدثنا سعد بن سعيد ، حدثني محمد بن إبراهيم ، عن قيس بن عمرو ، قال: راى النبي صلى الله عليه وسلم رجلا يصلي بعد صلاة الصبح ركعتين، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" اصلاة الصبح مرتين؟"، فقال له الرجل: إني لم اكن صليت الركعتين اللتين قبلهما فصليتهما، قال: فسكت النبي صلى الله عليه وسلم.
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: رَأَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يُصَلِّي بَعْدَ صَلَاةِ الصُّبْحِ رَكْعَتَيْنِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَصَلَاةَ الصُّبْحِ مَرَّتَيْنِ؟"، فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ: إِنِّي لَمْ أَكُنْ صَلَّيْتُ الرَّكْعَتَيْنِ اللَّتَيْنِ قَبْلَهُمَا فَصَلَّيْتُهُمَا، قَالَ: فَسَكَتَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
قیس بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو دیکھا جو نماز فجر کے بعد دو رکعت پڑھ رہا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا نماز فجر دو بار پڑھ رہے ہو؟، اس شخص نے کہا: میں نماز فجر سے پہلے کی دو رکعت سنت نہ پڑھ سکا تھا، تو میں نے اب ان کو پڑھ لیا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الصلاة 295 (1267، 1268)، سنن الترمذی/الصلاة 197 (422)، (تحفة الأشراف: 11102)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/447) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ نماز فجر کے بعد سورج نکلنے سے پہلے فجر کی دونوں سنتیں پڑھنا جائز ہے۔

It was narrated that Qais bin ‘Amr said: “The Prophet (ﷺ) saw a man praying two Rak’ah after the Subh prayer and said, ‘Is the Subh prayer to be offered twice?’ The man said to him: ‘I did not pray the two Rak’ah before it, so I prayed them (now).’ The Messenger of Allah (ﷺ) remained silent.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 1155
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا عبد الرحمن بن إبراهيم ، ويعقوب بن حميد بن كاسب ، قالا: حدثنا مروان بن معاوية ، عن يزيد بن كيسان ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" نام عن ركعتي الفجر، فقضاهما بعد ما طلعت الشمس".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَيَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَامَ عَنْ رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ، فَقَضَاهُمَا بَعْدَ مَا طَلَعَتِ الشَّمْسُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ سو گئے، اور فجر کی سنتیں نہ پڑھ سکے، تو ان کی قضاء سورج نکلنے کے بعد کی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 13461، ومصباح الزجاجة: 411) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ فجر کی دو رکعت سنت کی قضا سورج نکلنے کے بعد بھی جائز ہے، یہی ثوری، احمد، اسحاق، اور ابن مبارک کا مذہب ہے، امام محمد کہتے ہیں کہ ہمارے نزدیک زوال تک ان کی قضا پڑھ لینا بہتر ہے۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (ﷺ) slept and missed the two Rak’ah before Fajr, so he made them up after the sun had risen.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
105. . بَابُ: مَا جَاءَ فِي الأَرْبَعِ رَكَعَاتٍ قَبْلَ الظُّهْرِ
105. باب: ظہر سے پہلے کی چار رکعت سنت کا بیان۔
Chapter: Four Rak’ah before the Zuhr
حدیث نمبر: 1156
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا جرير ، عن قابوس ، عن ابيه ، قال: ارسل ابي إلى عائشة ، اي صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم كان احب إليه ان يواظب عليها؟، قالت:" كان يصلي اربعا قبل الظهر، يطيل فيهن القيام، ويحسن فيهن الركوع والسجود".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ قَابُوسَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: أَرْسَلَ أَبِي إِلَى عَائِشَةَ ، أَيُّ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ أَحَبَّ إِلَيْهِ أَنْ يُوَاظِبَ عَلَيْهَا؟، قَالَتْ:" كَانَ يُصَلِّي أَرْبَعًا قَبْلَ الظُّهْرِ، يُطِيلُ فِيهِنَّ الْقِيَامَ، وَيُحْسِنُ فِيهِنَّ الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ".
قابوس اپنے والد (ابوظبیان) سے روایت کرتے ہیں کہ میرے والد نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس (یہ پوچھنے کے لیے) بھیجا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (ان سنتوں میں سے) کس سنت پر مداومت پسند فرماتے تھے؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے پہلے چار رکعت پڑھتے تھے، ان میں قیام لمبا، اور رکوع و سجود اچھی طرح کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 16060، ومصباح الزجاجة: 412)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/43) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کی سند میں قابوس بن ابی ظبیان ضعیف ہیں، ابو ظبیان حصین بن جندب تابعی ہیں، انہوں نے جو واسطہ ذکر کیا ہے، مبہم ہے، ملاحظہ ہو: الترغیب و الترہیب للمنذری 1/ 400)

It was narrated from Qabus that his father said: “My father sent word to ‘Aishah, asking which prayer the Prophet (ﷺ) most liked to perform regularly. She said: ‘He used to perform four Rak’ah before the Zuhr, in which he would stand for a long time and bow and prostrate perfectly.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
قابوس: ضعيف
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 418
حدیث نمبر: 1157
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع ، عن عبيدة بن معتب الضبي ، عن إبراهيم ، عن سهم بن منجاب ، عن قزعة ، عن قرثع ، عن ابي ايوب ، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" كان يصلي قبل الظهر اربعا إذا زالت الشمس لا يفصل بينهن بتسليم"، وقال:" إن ابواب السماء تفتح إذا زالت الشمس".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ عُبَيْدَةَ بْنِ مُعَتِّبٍ الضَّبِّيِّ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ سَهْمِ بْنِ مِنْجَابٍ ، عَنْ قَزَعَةَ ، عَنْ قَرْثَعٍ ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ يُصَلِّي قَبْلَ الظُّهْرِ أَرْبَعًا إِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ لَا يَفْصِلُ بَيْنَهُنَّ بِتَسْلِيمٍ"، وَقَالَ:" إِنَّ أَبْوَابَ السَّمَاءِ تُفْتَحُ إِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ".
ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے پہلے سورج ڈھلنے کے بعد چار رکعت پڑھتے تھے اور بیچ میں سلام سے فصل نہیں کرتے تھے، اور فرماتے: سورج ڈھلنے کے بعد آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الصلاة 296 (1270)، (تحفة الأشراف: 3485)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4175، 420) (صحیح)» ‏‏‏‏ (حدیث میں وارد لفظ «لا يفصل بينهن بتسليم» منکر اور ضعیف ہے، بقیہ حدیث صحیح ہے، تراجع الألبانی: رقم: 125)

It was narrated from Abu Ayyub that the Prophet (ﷺ) used to perform four Rak’ah before the Zuhr when the sun had passed its zenith, and he did not separate them with a Taslim. He said, “The gates of heaven are opened when the sun passes its zenith.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح دون جملة الفصل

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (1270)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 418

Previous    32    33    34    35    36    37    38    39    40    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.