ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے پہلے سورج ڈھلنے کے بعد چار رکعت پڑھتے تھے اور بیچ میں سلام سے فصل نہیں کرتے تھے، اور فرماتے: ”سورج ڈھلنے کے بعد آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 296 (1270)، (تحفة الأشراف: 3485)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4175، 420) (صحیح)» (حدیث میں وارد لفظ «لا يفصل بينهن بتسليم» منکر اور ضعیف ہے، بقیہ حدیث صحیح ہے، تراجع الألبانی: رقم: 125)
It was narrated from Abu Ayyub that the Prophet (ﷺ) used to perform four Rak’ah before the Zuhr when the sun had passed its zenith, and he did not separate them with a Taslim. He said, “The gates of heaven are opened when the sun passes its zenith.”
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: صحيح دون جملة الفصل
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سنن أبي داود (1270) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 418
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1157
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) یہ روایت بعض حضرات کے نزدیک صحیح ہے۔ لیکن اس میں الفاظ ”ان میں سلام کے ساتھ فاصلہ نہیں کرتے تھے“۔ صحیح نہیں ہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ ظہر کے فرضوں سے پہلے چار رکعت سنتیں بہ یک سلام اور دودو کرکے دونوں طرح پڑھنا جائز ہے۔ تاہم دودوکرکے پڑھنا زیادہ بہتر ہے (2) یہ وقت اعمال کی قبولیت کا ہے۔
(3) ظہر کاوقت سورج ڈھلتے ہی شروع ہوجاتا ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1157