سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
حدیث نمبر: 990
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا إسماعيل بن ابي كريمة الحراني، حدثنا محمد بن سلمة ، عن محمد بن عبد الله بن علاثة ، عن هشام بن حسان ، عن الحسن ، عن عثمان بن ابي العاص ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إني لاسمع بكاء الصبي فاتجوز في الصلاة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ أَبِي كَرِيمَةَ الْحَرَّانِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُلَاثَةَ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ ، عَنْ الْحَسَنِ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنِّي لَأَسْمَعُ بُكَاءَ الصَّبِيِّ فَأَتَجَوَّزُ فِي الصَّلَاةِ".
عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں بچے کے رونے کی آواز سنتا ہوں تو نماز ہلکی کر دیتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9765، ومصباح الزجاجة: 356) (صحیح)» ‏‏‏‏ (حسن بصری کا سماع عثمان رضی اللہ عنہ سے نہیں ہے، لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)

It was narrated that ‘Uthman bin Abul-‘As said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘I hear an infant crying so I make the prayer short.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 991
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا عبد الرحمن بن إبراهيم ، حدثنا عمر بن عبد الواحد ، وبشر بن بكر ، عن الاوزاعي ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن عبد الله بن ابي قتادة ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إني لاقوم في الصلاة وانا اريد ان اطول فيها، فاسمع بكاء الصبي فاتجوز كراهية ان اشق على امه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ ، وَبِشْرُ بْنُ بَكْرٍ ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنِّي لَأَقُومُ فِي الصَّلَاةِ وَأَنَا أُرِيدُ أَنْ أُطَوِّلَ فِيهَا، فَأَسْمَعُ بُكَاءَ الصَّبِيِّ فَأَتَجَوَّزُ كَرَاهِيَةَ أَنْ أشُقَّ عَلَى أُمِّهِ".
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ اس کو لمبی کروں، اتنے میں بچے کے رونے کی آواز سن لیتا ہوں تو اس ڈر سے نماز ہلکی کر دیتا ہوں کہ اس کی ماں پریشان نہ ہو جائے۔‏‏‏‏

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الأذان 65 (707)، 163 (868)، سنن ابی داود/الصلاة 126 (789)، سنن النسائی/الإمامة 35 (826)، (تحفة الأشراف: 12110)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/305) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: سبحان اللہ آپ ﷺ کا رحم و کرم بے انتہا تھا، نماز ایسی عبادت میں بھی آپ ﷺ ادنیٰ ادنیٰ عورتوں تک کا خیال رکھتے، اور یہ منظور نہ ہوتا کہ کسی امتی پر سختی گزرے، ایسا مہربان نبی جو ہم کو ماں باپ سے بھی زیادہ چاہتا ہے، اور کس امت کو ملا ہے۔

It was narrated from ‘Abdullah bin Abu Qatadah that his father said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘I get up to perform prayer and I intend to make it long, but then I hear an infant crying, so I make it short, because I do not like to cause distress to his mother.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
50. بَابُ: إِقَامَةِ الصُّفُوفِ
50. باب: صفیں برابر کرنے کا بیان۔
Chapter: Straightening the rows
حدیث نمبر: 992
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع ، حدثنا الاعمش ، عن المسيب بن رافع ، عن تميم بن طرفة ، عن جابر بن سمرة السوائي ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" الا تصفون كما تصف الملائكة عند ربها"، قال: قلنا: وكيف تصف الملائكة عند ربها؟ قال:" يتمون الصفوف الاول، ويتراصون في الصف".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ السُّوَائِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَلَا تَصُفُّونَ كَمَا تَصُفُّ الْمَلَائِكَةُ عِنْدَ رَبِّهَا"، قَالَ: قُلْنَا: وَكَيْفَ تَصُفُّ الْمَلَائِكَةُ عِنْدَ رَبِّهَا؟ قَالَ:" يُتِمُّونَ الصُّفُوفَ الْأُوَلَ، وَيَتَرَاصُّونَ فِي الصَّفِّ".
جابر بن سمرہ سوائی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اس طرح صفیں کیوں نہیں باندھتے جس طرح فرشتے اپنے رب کے پاس باندھتے ہیں؟، ہم نے عرض کیا: اللہ کے رسول! فرشتے اپنے رب کے پاس کس طرح صف باندھتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پہلی صفوں کو مکمل کرتے ہیں، اور صف میں ایک دوسرے سے خوب مل کر کھڑے ہوتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الصلاة 27 (430)، سنن ابی داود/الصلاة 94 (661)، سنن النسائی/الإمامة 28 (817)، (تحفة الأشراف: 2127)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/101) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Jabir bin Samurah As-Suwa’i said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Will you not form your rows as the angels form their rows before their Lord?’ We said: ‘How do the angels form their rows before their Lord?’ He said: ‘They complete the first row and they stand close of one another in the line (leaving no gaps between one another).’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 993
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا يحيى بن سعيد ، عن شعبة . ح وحدثنا نصر بن علي ، حدثنا ابي ، وبشر بن عمر ، قالا: حدثنا شعبة ، عن قتادة ، عن انس بن مالك ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" سووا صفوفكم، فإن تسوية الصفوف من تمام الصلاة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ شُعْبَةَ . ح وحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، وَبِشْرُ بْنُ عُمَرَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" سَوُّوا صُفُوفَكُمْ، فَإِنَّ تَسْوِيَةَ الصُّفُوفِ مِنْ تَمَامِ الصَّلَاةِ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی صفیں برابر کرو، اس لیے کہ صفوں کی برابری تکمیل نماز میں داخل ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الأذان 74 (723)، صحیح مسلم/الصلاة (433)، سنن ابی داود/الصلاة 94 (668)، (تحفة الأشراف: 1243)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/الإمامة 28 (816)، التطبیق60 (1118)، مسند احمد (2/234، 319، 505، 3/177، 179، 254، 274، 291)، سنن الدارمی/الصلاة 49 (1299) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: نبی اکرم ﷺ خود امامت کے وقت صفوں کو دیکھتے، اور جب اطمینان ہو جاتا کہ صفیں برابر ہو گئیں تو اس وقت تکبیر کہتے، اور کبھی اپنے ہاتھ سے صف میں لوگوں کو آگے اور پیچھے کرتے، اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ ہر ایک امام کو بذات خاص صفوں کے برابر کرنے کی طرف توجہ کرنی چاہئے، اور مقتدیوں کو دیکھنا چاہئے کہ وہ برابر کھڑے ہوئے ہیں یا آگے پیچھے ہیں، اور صف بندی میں یہ ضروری ہے کہ لوگ برابر کھڑے ہوں آگے پیچھے نہ ہوں، اور قدم سے قدم مونڈھے سے مونڈھا ملا کر کھڑے ہوں، اور جب تک پہلی صف پوری نہ ہو دوسری صف میں کوئی کھڑا نہ ہو، اسی طرح سے اخیر صف تک لحاظ رکھا جائے۔

It was narrated that Anas bin Malik said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Make your rows straight, for straightening the rows is part of completing the prayer.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: بخاري ومسلم
حدیث نمبر: 994
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، حدثنا سماك بن حرب ، انه سمع النعمان بن بشير ، يقول: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يسوي الصف حتى يجعله مثل الرمح او القدح، قال: فراى صدر رجل ناتئا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" سووا صفوفكم، او ليخالفن الله بين وجوهكم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنَا سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ ، يَقُولُ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَوِّي الصَّفَّ حَتَّى يَجْعَلَهُ مِثْلَ الرُّمْحِ أَوِ الْقِدْحِ، قَالَ: فَرَأَى صَدْرَ رَجُلٍ نَاتِئًا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" سَوُّوا صُفُوفَكُمْ، أَوْ لَيُخَالِفَنَّ اللَّهُ بَيْنَ وُجُوهِكُمْ".
نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نیزہ یا تیر کی طرح صف سیدھی کرتے تھے، ایک بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کا سینہ صف سے باہر نکلا ہوا دیکھا تو فرمایا: اپنی صفیں برابر کرو، یا اللہ تمہارے چہروں کے درمیان اختلاف پیدا فرما دے گا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الصلاة 28 (436)، سنن ابی داود/الصلاة 94 (663و665)، سنن الترمذی/الصلاة 53 (227)، سنن النسائی/الإمامة 25 (811)، (تحفة الأشراف: 11620)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/270، 271، 272، 273، 274) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: چہروں کے درمیان اختلاف پیدا فرما دے گا، کا مطلب یہ ہے کہ تمہارے درمیان پھوٹ ڈال دے گا، جس کی وجہ سے افتراق و انتشار عام ہو جائے گا، اور بعضوں نے کہا ہے کہ اس کے حقیقی معنی مراد ہیں، یعنی تمہارے چہروں کو گدّی کی طرف پھیر کر انھیں بدل اور بگاڑ دے گا۔

Simak bin Harb narrated that he heard Nu’man bin Bashir say: “The Messenger of Allah (ﷺ) used to straighten the rows until he made them like a spear or an arrow-shaft. Once he saw a man’s chest (sticking out) so the Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Make your rows straight or Allah will create division among you.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 995
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا إسماعيل بن عياش ، حدثنا هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن الله وملائكته يصلون على الذين يصلون الصفوف، ومن سد فرجة رفعه الله بها درجة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ عَيَّاشٍ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى الَّذِينَ يَصِلُونَ الصُّفُوفَ، وَمَنْ سَدَّ فُرْجَةً رَفَعَهُ اللَّهُ بِهَا دَرَجَةً".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ ان لوگوں پہ اپنی رحمت نازل فرماتا ہے اور فرشتے دعا کرتے ہیں جو صفیں جوڑتے ہیں، اور جو شخص صف میں خالی جگہ بھر دے تو اللہ تعالیٰ اس کے سبب اس کا ایک درجہ بلند فرمائے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 16764، ومصباح الزجاجة: 355)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/89) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں اسماعیل بن عیاش ہیں، اور ان کی اہل حجاز سے روایت ضعیف ہے، لیکن دوسرے طرق اور شواہد سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 1892، 2532، ومصباح الزجاجة: 358، بتحقیق عوض الشہری)

It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Allah and His angels send blessings upon those who complete the rows, and whoever fills a gap, Allah will raise him one degree in status thereby.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
هشام بن عروة حجازي و رواية إسماعيل بن عياش عن الحجازيين ضعيفة و للحديث شواھد ضعيفة عند المحاملي (الأمالي ق 2/36،الصحيحة: 1892) وغيره
و روي ابن خزيمة (1550) عن رسول اللّٰه ﷺ قال: ((إن اللّٰه و ملائكته يصلون علي الذين يصلون الصفوف۔)) وسنده حسن وھو يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 413
51. بَابُ: فَضْلِ الصَّفِّ الْمُقَدَّمِ
51. باب: پہلی صف کی فضیلت۔
Chapter: The virtue of the front rows
حدیث نمبر: 996
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا يزيد بن هارون ، انبانا هشام الدستوائي ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن محمد بن إبراهيم ، عن خالد بن معدان ، عن عرباض بن سارية ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان:" يستغفر للصف المقدم ثلاثا، وللثاني مرة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَنْبَأَنَا هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ ، عَنْ عِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ:" يَسْتَغْفِرُ لِلصَّفِّ الْمُقَدَّمِ ثَلَاثًا، وَلِلثَّانِي مَرَّةً".
عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پہلی صف کے لیے تین بار اور دوسری صف کے لیے ایک بار مغفرت کی دعا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/الإمامة 29 (818)، (تحفة الأشراف: 9884)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/126، 127، 128)، سنن الدارمی/الصلاة 50 (1300) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from ‘Irbad bin Sariyah that the Messenger of Allah (ﷺ) used to ask for forgiveness for the first row three times and for the second row twice.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 997
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا يحيى بن سعيد ، ومحمد بن جعفر ، قالا: حدثنا شعبة ، قال: سمعت طلحة بن مصرف ، يقول: سمعت عبد الرحمن بن عوسجة ، يقول: سمعت البراء بن عازب ، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" إن الله وملائكته يصلون على الصف الاول".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ طَلْحَةَ بْنَ مُصَرِّفٍ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْسَجَةَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى الصَّفِ الْأَوَّلِ".
براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: بیشک اللہ تعالیٰ پہلی صف والوں پر اپنی صلاۃ بھیجتا یعنی رحمت نازل فرماتا ہے، اور اس کے فرشتے صلاۃ بھیجتے یعنی اس کے حق میں دعا کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 1780، ومصباح الزجاجة: 357)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/285، 296، 297، 298، 299، 304)، سنن الدارمی/الصلاة 49 (1299) (صحیح)» ‏‏‏‏

Bara’ bin ‘Azib said: “I heard the Messenger of Allah (ﷺ) say: ‘Allah and the angels send blessings upon the first row.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
حدیث نمبر: 998
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو ثور إبراهيم بن خالد ، حدثنا ابو قطن ، حدثنا شعبة ، عن قتادة ، عن خلاس ، عن ابي رافع ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لو يعلمون ما في الصف الاول، لكانت قرعة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو ثَوْرٍ إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو قَطَنٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ خِلَاسٍ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي الصَّفِّ الْأَوَّلِ، لَكَانَتْ قُرْعَةٌ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر لوگ جان لیں کہ پہلی صف میں کتنا (ثواب) ہے تو اس کو پانے کے لیے قرعہ اندازی ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الصلاة 28 (439)، (تحفة الأشراف: 14663)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/صلاة الجماعة 2 (6)، مسند احمد (2/236، 271، 303، 374) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘If they knew what (goodness) there is in the first row, they would cast lots for it.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 999
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن المصفى الحمصي ، حدثنا انس بن عياض ، حدثنا محمد بن عمرو بن علقمة ، عن إبراهيم بن عبد الرحمن بن عوف ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن الله وملائكته يصلون على الصف الاول".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى الْحِمْصِيُّ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَلْقَمَةَ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى الصَّفِّ الْأَوَّلِ".
عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ پہلی صف والوں پہ اپنی صلاۃ یعنی رحمت نازل فرماتا ہے، اور فرشتے صلاۃ بھیجتے یعنی دعا کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9714، ومصباح الزجاجة: 358) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Ibrahim bin ‘Abdur-Rahman bin ‘Awf that his father said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Allah and the angels send blessings upon the first row.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

Previous    16    17    18    19    20    21    22    23    24    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.