ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دین برابر غالب رہے گا جب تک کہ لوگ افطار میں جلدی کرتے رہیں گے، کیونکہ یہود و نصاری اس میں تاخیر کرتے ہیں“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 15024)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الصیام 24 (1698)، حم(2/450) (حسن)»
Narrated Abu Hurairah: The Prophet ﷺ said: Religion will continue to prevail as long as people hasten to break the fast, because the Jews and the Christians delay doing so.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2346
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (1995) أخرجه ابن ماجه (1698 وسنده حسن)
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا ابو معاوية، عن الاعمش، عن عمارة بن عمير، عن ابي عطية، قال:" دخلت على عائشة رضي الله عنها انا و مسروق، فقلنا: يا ام المؤمنين، رجلان من اصحاب محمد صلى الله عليه وسلم، احدهما يعجل الإفطار ويعجل الصلاة، والآخر يؤخر الإفطار ويؤخر الصلاة، قالت: ايهما يعجل الإفطار ويعجل الصلاة؟ قلنا: عبد الله، قالت: كذلك كان يصنع رسول الله صلى الله عليه وسلم". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ، قَالَ:" دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَا وَ مَسْرُوقٌ، فَقُلْنَا: يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ، رَجُلَانِ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَحَدُهُمَا يُعَجِّلُ الْإِفْطَارَ وَيُعَجِّلُ الصَّلَاةَ، وَالْآخَرُ يُؤَخِّرُ الْإِفْطَارَ وَيُؤَخِّرُ الصَّلَاةَ، قَالَتْ: أَيُّهُمَا يُعَجِّلُ الْإِفْطَارَ وَيُعَجِّلُ الصَّلَاةَ؟ قُلْنَا: عَبْدُ اللَّهِ، قَالَتْ: كَذَلِكَ كَانَ يَصْنَعُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
ابوعطیہ کہتے ہیں کہ میں اور مسروق دونوں ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوئے، ہم نے کہا: ام المؤمنین! محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے دو آدمی ہیں ان میں ایک افطار بھی جلدی کرتا ہے اور نماز بھی جلدی پڑھتا ہے، اور دوسرا ان دونوں چیزوں میں تاخیر کرتا ہے، (بتائیے ان میں کون درستگی پر ہے؟) ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا: ان دونوں میں افطار اور نماز میں جلدی کون کرتا ہے؟ ہم نے کہا: وہ عبداللہ ہیں، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا ہی کرتے تھے۔
Narrated Abu Atiyyah: I and Masruq entered upon Aishah and we said: Mother of believers, there are two persons from the Companions of the Muhammad ﷺ. One of them hastens to break the fast and hastens to pray while the other delays to break the fast and delays praying. She asked: Which of them hastens to break the fast and hasten to pray ? We replied: Abdullah (bin Masud). She said: Thus did the Messenger of Allah ﷺ do.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2347
سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی روزے سے ہو تو اسے کھجور ۱؎ سے روزہ افطار کرنا چاہیئے اگر کھجور نہ پائے تو پانی سے کر لے اس لیے کہ وہ پاکیزہ چیز ہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الزکاة 26 (658)، الصوم 10 (695)، سنن ابن ماجہ/الصیام 25 (1699)، (تحفة الأشراف: 4486)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/18، 214)، سنن الدارمی/الصوم 12 (1743) (ضعیف)» (کیونکہ رباب لین الحدیث ہیں) اس حدیث کی تصحیح ترمذی، ابن خزیمة، ابن حبان نے کی ہے، البانی نے پہلے اس کی تصحیح کی تھی، بعد میں اسے ضعیف الجامع الصغیر میں رکھ دیا (369) تراجع الالبانی (132)۔
وضاحت: ۱؎: اس سے نگاہ کو طاقت ملتی ہے اور روزے سے پیدا ہونے والی نقاہت دور ہوتی ہے۔
Narrated Salman ibn Amir: The Prophet ﷺ said: When one of you is fasting, he should break his fast with dates; but if he cannot get any, then (he should break his fast) with water, for water is purifying.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2348
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح مشكوة المصابيح (1990) أخرجه ابن ماجه (1699 وسنده حسن) وصححه ابن خزيمة (2067 وسنده حسن) الرباب بنت صليع ثقة وثقھا الترمذي وابن حبان والحاكم وأخطأ من جھلھا وضعّف الحديث
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز (مغرب) پڑھنے سے پہلے چند تازہ کھجوروں سے روزہ افطار کرتے تھے، اگر تازہ کھجوریں نہ ملتیں تو خشک کھجوروں سے افطار کر لیتے اور اگر خشک کھجوریں بھی نہ مل پاتیں تو چند گھونٹ پانی نوش فرما لیتے۔
Narrated Anas ibn Malik: The Messenger of Allah ﷺ used to break his fast before praying with some fresh dates; but if there were no fresh dates, he had a few dry dates, and if there were no dry dates, he took some mouthfuls of water.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2349
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (1991) أخرجه الترمذي (696 وسنده حسن) وصححه الدارقطني (2/85) والحاكم (1/432) ووافقه الذهبي
مروان بن سالم مقفع کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو دیکھا، وہ اپنی داڑھی کو مٹھی میں پکڑتے اور جو مٹھی سے زائد ہوتی اسے کاٹ دیتے، اور کہتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب افطار کرتے تو یہ دعا پڑھتے: «ذهب الظمأ وابتلت العروق وثبت الأجر إن شاء الله»”پیاس ختم ہو گئی، رگیں تر ہو گئیں، اور اگر اللہ نے چاہا تو ثواب مل گیا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 7449)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/اللباس 64 (5892) (الشق الأول بسند آخر)، سنن النسائی/الیوم واللیلة (299) (حسن)»
Narrated Abdullah ibn Umar: Marwan ibn Salim al-Muqaffa' said: I saw Ibn Umar holding his bread with his hand and cutting what exceeded the handful of it. He (Ibn Umar) told that the Prophet ﷺ said when he broke his fast: Thirst has gone, the arteries are moist, and the reward is sure, if Allah wills.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2350
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (1993) حسنه الدارقطني (2/182) وصححه الحاكم (1/422) ووافقه الذهبي
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا هشيم، عن حصين، عن معاذ بن زهرة، انه بلغه ان النبي صلى الله عليه وسلم كان إذا افطر، قال: اللهم لك صمت وعلى رزقك افطرت". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ زُهْرَةَ، أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَفْطَرَ، قَالَ: اللَّهُمَّ لَكَ صُمْتُ وَعَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْتُ".
معاذ بن زہرہ سے روایت ہے کہ انہیں یہ بات پہنچی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب روزہ افطار فرماتے تو یہ دعا پڑھتے: «اللهم لك صمت وعلى رزقك أفطرت»”اے اللہ! میں نے تیری ہی خاطر روزہ رکھا اور تیرے ہی رزق سے افطار کیا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 1944) (ضعيف)» (اس کے راوی معاذ ایک تو لین الحدیث ہیں، دوسرے ارسال کئے ہوئے ہیں)
Narrated Muadh ibn Zuhrah: The Prophet of Allah ﷺ used to say when he broke his fast: O Allah, for Thee I have fasted, and with Thy provision I have broken my fast.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2351
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف السند مرسل معاذ بن زھرة من التابعين وجاء في تقريب التهذيب (6731): ”مجهول“ ووثقه ابن حبان وحده انوار الصحيفه، صفحه نمبر 87
اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ماہ رمضان میں ایک دن ہم نے بدلی میں روزہ کھول لیا اس کے بعد سورج نمودار ہو گیا۔ راوی ابواسامہ کہتے ہیں کہ میں نے ہشام بن عروہ سے سوال کیا کہ پھر تو لوگوں کو روزے کی قضاء کا حکم دیا گیا ہو گا؟ کہنے لگے: کیا اس کے بغیر بھی چارہ ہے؟۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الصوم 46 (1959)، سنن ابن ماجہ/الصیام 15 (1674)، (تحفة الأشراف: 15749)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/346) (صحیح)»
Narrated Asma daughter of Abu Bakr: We broke the fast one during Ramadan when it was cloudy in the lifetime of the Messenger of Allah ﷺ ; then the sun rose. Abu Usamah said: I said to Hisham: Were they commanded to atone for it ? He replied: That was inevitable.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2352
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن مسلمة القعنبي، عن مالك، عن نافع، عن ابن عمر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن الوصال، قالوا: فإنك تواصل يا رسول الله، قال:" إني لست كهيئتكم، إني اطعم واسقى". (مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ الْوِصَالِ، قَالُوا: فَإِنَّكَ تُوَاصِلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ:" إِنِّي لَسْتُ كَهَيْئَتِكُمْ، إِنِّي أُطْعَمُ وَأُسْقَى".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صوم وصال (مسلسل روزے رکھنے) سے منع فرمایا ہے، لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول! آپ تو مسلسل روزے رکھتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں تمہاری طرح نہیں ہوں، مجھے تو کھلایا پلایا جاتا ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الصوم 20 (1922)، 48 (1962)، صحیح مسلم/الصیام 11 (1102)، (تحفة الأشراف: 8353)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الصیام 13 (38)، مسند احمد (2/112، 128) (صحیح)»
Narrated Ibn Umar: The Messenger of Allah ﷺ prohibited perpetual fasting. They (the people) said: You keep perpetual fasting, Messenger of Allah. He said: My position is not like that you yours. I am provided with food and drink.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2353
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (1962) صحيح مسلم (1102)
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، ان بكر بن مضر حدثهم، عن ابن الهاد، عن عبد الله بن خباب، عن ابي سعيد الخدري، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" لا تواصلوا، فايكم اراد ان يواصل فليواصل حتى السحر"، قالوا: فإنك تواصل، قال:" إني لست كهيئتكم، إن لي مطعما يطعمني وساقيا يسقيني". (مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، أَنَّ بَكْرَ بْنَ مُضَرَ حَدَّثَهُمْ، عَنْ ابْنِ الْهَادِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" لَا تُوَاصِلُوا، فَأَيُّكُمْ أَرَادَ أَنْ يُوَاصِلَ فَلْيُوَاصِلْ حَتَّى السَّحَرَ"، قَالُوا: فَإِنَّكَ تُوَاصِلُ، قَالَ:" إِنِّي لَسْتُ كَهَيْئَتِكُمْ، إِنَّ لِي مُطْعِمًا يُطْعِمُنِي وَسَاقِيًا يَسْقِينِي".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”تم صوم وصال نہ رکھو، اگر تم میں سے کوئی صوم وصال رکھنا چاہے تو سحری کے وقت تک رکھے“۔ لوگوں نے کہا: آپ تو رکھتے ہیں؟ فرمایا: ”میں تمہاری طرح نہیں ہوں، کیونکہ مجھے کھلانے پلانے والا کھلاتا پلاتا رہتا ہے“۔
Narrated Abu Saeed al-Khudri: The Messenger of Allah ﷺ as saying: Do not observe perpetual fasting. If any of you wants to observe perpetual fast, he should observe it until the dawn. They (the people) asked: You observe perpetual fast ? He replied: My position is not like that of yours. There is One Who gives me to eat, and there is One who gives me to drink.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2354
(مرفوع) حدثنا احمد بن يونس، حدثنا ابن ابي ذئب، عن المقبري، عن ابيه، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"من لم يدع قول الزور والعمل به فليس لله حاجة ان يدع طعامه وشرابه". وقال احمد: فهمت إسناده من ابن ابي ذئب، وافهمني الحديث رجل إلى جنبه، اراه ابن اخيه. (مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"مَنْ لَمْ يَدَعْ قَوْلَ الزُّورِ وَالْعَمَلَ بِهِ فَلَيْسَ لِلَّهِ حَاجَةٌ أَنْ يَدَعَ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ". وقَالَ أَحْمَدُ: فَهِمْتُ إِسْنَادَهُ مِنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، وَأَفْهَمَنِي الْحَدِيثَ رَجُلٌ إِلَى جَنْبِهِ، أُرَاهُ ابْنَ أَخِيهِ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص (روزے کی حالت میں) جھوٹ بولنا، اور برے عمل کرنا نہ چھوڑے تو اللہ تعالیٰ کو حاجت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑ دے“۔
Narrated Abu Hurairah: The Messenger of Allah ﷺ as saying: If anyone does not abandon falsehood and action is accordance with it, Allah has no need that he should abandon his food and drink. The narrator Ahmad (b. Yunus) said: I learnt the chain of narrators from Ibn Abi Dhi'b, and a man by his side made me understand the tradition. I think he was his cousin.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2355