سنن ابي داود
كتاب الصيام
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
22. باب الْقَوْلِ عِنْدَ الإِفْطَارِ
باب: افطار کے وقت کیا دعا پڑھے؟
حدیث نمبر: 2358
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ زُهْرَةَ، أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَفْطَرَ، قَالَ: اللَّهُمَّ لَكَ صُمْتُ وَعَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْتُ".
معاذ بن زہرہ سے روایت ہے کہ انہیں یہ بات پہنچی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب روزہ افطار فرماتے تو یہ دعا پڑھتے: «اللهم لك صمت وعلى رزقك أفطرت» ”اے اللہ! میں نے تیری ہی خاطر روزہ رکھا اور تیرے ہی رزق سے افطار کیا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 1944) (ضعيف)» (اس کے راوی معاذ ایک تو لین الحدیث ہیں، دوسرے ارسال کئے ہوئے ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
السند مرسل
معاذ بن زھرة من التابعين
وجاء في تقريب التهذيب (6731): ”مجهول“ ووثقه ابن حبان وحده
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 87
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2358 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2358
فوائد ومسائل:
یہ حدیث ضعیف ہے۔
اس لیے افطار کے وقت پہلی دعا (ذهب الظمأ...) پڑھی جائے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2358