(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا جرير يعني ابن حازم، قال: سمعت عبد الملك يعني ابن عمير يحدث، عن عبد الله بن معقل بن مقرن، قال: صلى اعرابي مع النبي صلى الله عليه وسلم، بهذه القصة، قال فيه: وقال: يعني النبي صلى الله عليه وسلم، خذوا ما بال عليه من التراب فالقوه واهريقوا على مكانه ماء، قال ابو داود: وهو مرسل، ابن معقل لم يدرك النبي صلى الله عليه وسلم. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ يَعْنِي ابْنَ حَازِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الْمَلِكِ يَعْنِي ابْنَ عُمَيْرٍ يُحَدِّثُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْقِلِ بْنِ مُقَرِّنٍ، قَالَ: صَلَّى أَعْرَابِيٌّ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِهَذِهِ الْقِصَّةِ، قَالَ فِيهِ: وَقَالَ: يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، خُذُوا مَا بَالَ عَلَيْهِ مِنَ التُّرَابِ فَأَلْقُوهُ وَأَهْرِيقُوا عَلَى مَكَانِهِ مَاءً، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَهُوَ مُرْسَلٌ، ابْنُ مَعْقِلٍ لَمْ يُدْرِكِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
عبداللہ بن معقل بن مقرن کہتے ہیں کہ ایک اعرابی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، پھر انہوں نے اعرابی کے پیشاب کرنے کے اسی قصہ کو بیان کیا اس میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس مٹی پر اس نے پیشاب کیا ہے وہ اٹھا کر پھینک دو اور اس کی جگہ پر پانی بہا دو“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ روایت مرسل ہے اس لیے کہ ابن معقل نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں پایا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: 18944) (صحیح)»
Narrated Abdullah ibn Maqil ibn Muqarrin: A bedouin prayed with the Prophet ﷺ. He then narrated the tradition (No 0380) about urinating of that bedouin. This version adds: The Prophet ﷺ said: Remove the earth where he urinated and throw it away and pour water upon the place. Abu Dawud said: This is a mursal tradition (i. e. the narrator quotes the Prophet ﷺ directly, although he did not see him). Ibn Maqil did not see the Prophet ﷺ.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 381
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف السند مرسل وللحديث شواهد ضعيفة انوار الصحيفه، صفحه نمبر 27
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں رات کو مسجد میں سوتا تھا، میں ایک نوجوان کنوارا (غیر شادی شدہ) تھا، اور کتے مسجد میں آتے جاتے اور پیشاب کرتے، کوئی اس پر پانی نہ بہاتا تھا ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الوضوء 33 (174)، تعلیقًا (تحفة الأشراف: 6704)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/71) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ زمین میں اگر پیشاب وغیرہ پڑ جائے پھر وہ زمین خشک ہو جائے تو وہ پاک ہو جاتی ہے، نیز مسجد میں سونا درست اور جائز ہے۔
Ibn Umar said: I used to sleep in the mosque in the lifetime of the Messenger of Allah ﷺ when I was young and bachelor. The dogs would urinate frequently visit the mosque, and no one would sprinkle over it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 382
ابراہیم بن عبدالرحمٰن بن عوف کی ام ولد (حمیدہ) سے روایت ہے کہ انہوں نے ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ میں اپنا دامن لمبا رکھتی ہوں (جو زمین پر گھسٹتا ہے) اور میں نجس جگہ میں بھی چلتی ہوں؟ تو ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”اس کے بعد کی زمین (جس پر وہ گھسٹتا ہے) اس کو پاک کر دیتی ہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الطھارة 109 (143)، سنن ابن ماجہ/الطھارة 79 (531)، (تحفة الأشراف: 18296)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الطھارة 4(16)، سنن الدارمی/الطھارة 63 (769) (صحیح)»
Narrated Umm Salamah, Ummul Muminin: The slave-mother of Ibrahim ibn Abdur Rahman ibn Awf asked Umm Salamah, the wife of the Prophet ﷺ: I am a woman having a long border of clothe and I walk in filthy place; (then what should I do?). Umm Salamah replied: The Messenger of Allah ﷺ said: What comes after it cleanses it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 383
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن مشكوة المصابيح (504) أم ولد لإبراھيم بن عبد الرحمن بن عوف وثقھا العقيلي بقوله: ’’ھذا إسناد صالح جيد‘‘ (2/257) وقال أبو القاسم الحنائي في حديثه: ’’ھذا حديث حسن‘‘ (فوائد الحنائي 2/1188) وللحديث شواھد منھا الحديث الآتي (384)
قبیلہ بنو عبدالاشھل کی ایک عورت کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہمارا مسجد تک جانے کا راستہ غلیظ اور گندگیوں والا ہے تو جب بارش ہو جائے تو ہم کیا کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا اس کے آگے پھر کوئی اس سے بہتر اور پاک راستہ نہیں ہے؟“، میں نے کہا: ہاں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو یہ اس کا جواب ہے“۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الطھارة 79 (533)،(تحفة الأشراف: 18380)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/435) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی پاک و صاف راستے میں چلنے سے کپڑا پاک ہو جائے گا جیسے پہلے گندے راستہ سے ناپاک ہو گیا تھا۔
Narrated A woman of the Banu AbdulAshhal: She reported: I said Messenger of Allah, our road to the mosque has an unpleasant stench; what should we do when it is raining? He asked: Is there not a cleaner part after the filthy part of the road? She replied: Why not (there is one)! He said: It makes up for the other.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 384
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح مشكوة المصابيح (512)
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص اپنے جوتے سے نجاست روندے تو (اس کے بعد کی) مٹی اس کو پاک کر دے گی ۱؎“۔
تخریج الحدیث: «تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: 14329) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: جوتوں میں گندگی لگ جانے کی صورت میں اس کو زمین پر رگڑ دینے سے وہ پاک ہو جاتے ہیں، ان کو پہن کر نماز ادا کرنا صحیح ہے۔
Abu Hurairah reported: The Messenger of Allah ﷺ said: When any one of you treads with his sandal upon an unclean place, the earth will render it purified.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 385
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف السند منقطع وللحديث شواھد ضعيفة انوار الصحيفه، صفحه نمبر 27
اس طریق سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی مفہوم کی حدیث مرفوعاً مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی اپنے خف (موزوں) سے نجاست کو روندے تو ان کی پاکی مٹی ہے (یعنی بعد والی زمین جس پر وہ چلے گا وہ اسے پاک کر دے گی)“۔
تخریج الحدیث: «تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: 14329) (صحیح)»
Abu Hurairah reported the tradition to the same effect from the Prophet ﷺ: When any of you treads with his shoes upon something unclean, they will be purified with the earth.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 386
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف محمد بن كثير الصنعاني: ضعيف لكثرة خطائه،ضعفه الجمھور واختلط أيضًا،انظر تحرير تقريب التهذيب (6251) ونھاية الإغتباط (105) ومع ذلك صححه ابن خزيمة (292) وابن حبان (248)! انوار الصحيفه، صفحه نمبر 27
Aishah reported a similar tradition from the Messenger of Allah ﷺ.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 387
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف القعقاع بن حكيم: لم يسمع من عائشة رضي اللّٰه عنها (تحفة التحصيل في ذكر رواة المراسيل ص 267) وحديث أبي داود (650) يغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 28
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى بن فارس، حدثنا ابو معمر، حدثنا عبد الوارث، حدثتنا ام يونس بنت شداد، قالت: حدثتني حماتي ام جحدر العامرية، انها سالت عائشة عن دم الحيض يصيب الثوب، فقالت:" كنت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم وعلينا شعارنا وقد القينا فوقه كساء، فلما اصبح رسول الله صلى الله عليه وسلم اخذ الكساء فلبسه، ثم خرج فصلى الغداة ثم جلس، فقال رجل: يا رسول الله، هذه لمعة من دم، فقبض رسول الله صلى الله عليه وسلم على ما يليها فبعث بها إلي مصرورة في يد الغلام، فقال: اغسلي هذه واجفيها ثم ارسلي بها إلي، فدعوت بقصعتي فغسلتها ثم اجففتها فاحرتها إليه، فجاء رسول الله صلى الله عليه وسلم بنصف النهار وهي عليه". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَتْنَا أُمُّ يُونُسَ بِنْتُ شَدَّادٍ، قَالَتْ: حَدَّثَتْنِي حَمَاتِي أُمُّ جَحْدَرٍ الْعَامِرِيَّةُ، أَنَّهَا سَأَلَتْ عَائِشَةَ عَنْ دَمِ الْحَيْضِ يُصِيبُ الثَّوْبَ، فَقَالَتْ:" كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْنَا شِعَارُنَا وَقَدْ أَلْقَيْنَا فَوْقَهُ كِسَاءً، فَلَمَّا أَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ الْكِسَاءَ فَلَبِسَهُ، ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّى الْغَدَاةَ ثُمَّ جَلَسَ، فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذِهِ لُمْعَةٌ مِنْ دَمٍ، فَقَبَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى مَا يَلِيهَا فَبَعَثَ بِهَا إِلَيَّ مَصْرُورَةً فِي يَدِ الْغُلَامِ، فَقَالَ: اغْسِلِي هَذِهِ وَأَجِفِّيهَا ثُمَّ أَرْسِلِي بِهَا إِلَيَّ، فَدَعَوْتُ بِقَصْعَتِي فَغَسَلْتُهَا ثُمَّ أَجْفَفْتُهَا فَأَحَرْتُهَا إِلَيْهِ، فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنِصْفِ النَّهَارِ وَهِيَ عَلَيْهِ".
ام یونس بنت شداد کہتی ہیں کہ میری ساس ام جحدر عامریہ نے مجھ سے بیان کیا کہ انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے کپڑے میں لگ جانے والے حیض کے خون کے بارے میں پوچھا تو آپ نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھی اور ہم اپنا شعار (اندر کا کپڑا) پہنے ہوئے تھے، اس کے اوپر سے ہم نے ایک کمبل ڈال لیا تھا، جب صبح ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کمبل کو اوڑھ کر (نماز کے لیے) چلے گئے اور صبح کی نماز پڑھی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے تو ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول! یہ خون کا نشان ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے آس پاس کے حصہ کو مٹھی سے پکڑ کر غلام کے ہاتھ میں دے کر اسی طرح میرے پاس بھیجا اور فرمایا: ”اسے دھو کر اور سکھا کر میرے پاس بھیج دو“، چنانچہ میں نے پانی کا اپنا پیالہ منگا کر اس کو دھویا پھر سکھایا، اس کے بعد آپ کے پاس واپس بھجوا دیا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دوپہر کے وقت وہی کمبل اوڑھے تشریف لائے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 17977)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/250) (ضعیف)» (اس کی دو راویہ ام جحدر اور ام یونس مجہول ہیں)
Umm Jahdar al-Amiriyyah said that she asked Aishah about the blood of menses which drops on the clothe. She replied: I was (lying) with the Messenger of Allah ﷺ and we had our garment over us, and we had put a blanket over it. When the day broke, the Messenger of Allah ﷺ took the blanket, wore it and went out and offered the dawn prayer. He then sat (in the mosque among the people). A man said: Messenger of Allah, this is a spot of blood. The Messenger of Allah ﷺ caught hold of it from around and sent it to me folded in the hand of a slave and said: Wash it and dry it and then send it to me. I sent for my vessel and washed it. I then dried it and returned it to him. The Messenger of Allah ﷺ came at noon while he had the blanket over him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 388
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف أم يونس وأم جحدر: لا يعرف حالھما (تقريب: 8782،8709) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 28
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل حدثنا حماد اخبرنا ثابت البناني عن ابي نضرة قال بزق رسول الله صلى الله عليه وسلم في ثوبه وحك بعضه ببعض. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ قَالَ بَزَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَوْبِهِ وَحَكَّ بَعْضَهُ بِبَعْضٍ.
ابونضرہ (منذر بن مالک) رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کپڑے میں تھوکا اور اسی میں مل لیا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود (تحفة الأشراف: 618، 19492)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصلاة 33 (405)، 39 (417)، سنن النسائی/الطھارة 193 (309)، سنن ابن ماجہ/الصلاة 61 (1024) (صحیح)»
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل قال حدثنا حماد عن حميد عن انس عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
انس رضی اللہ عنہ نے اسی طرح نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوعاً بیان کیا ہے۔