(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل قال حدثنا حماد عن حميد عن انس عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
انس رضی اللہ عنہ نے اسی طرح نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوعاً بیان کیا ہے۔
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 390
390۔ اردو حاشیہ: ➊ انسان کا تھوک پاک ہے، اسی طرح بلغمی مادہ ناک کی آلائش بھی پاک ہے، لیکن کپڑے پر ظاہر لگی نظر آتی ہو تو بری لگتی ہے۔ اس لیے نظافت کے طور پر صاف کر لینی چاہیے۔ حالت نماز میں تھوکنے کی ضرورت محسوس ہو یا ناک صاف کرنے کی ضرورت ہو تو اس کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ انسان اپنے کپڑے (رومال وغیرہ) میں تھوک کر اس کپڑے کو مسل دے۔ تھوک اور بلغم وغیرہ کو منہ کے اندر ہی اندر رکھ کر نماز ختم ہونے کا انتظار نہ کرتا رہے کہ اس طرح نماز کے خشوع و خضوع میں خلل واقع ہوتا ہے۔ «والله أعلم»
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 390