اس طریق سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی مفہوم کی حدیث مرفوعاً مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی اپنے خف (موزوں) سے نجاست کو روندے تو ان کی پاکی مٹی ہے (یعنی بعد والی زمین جس پر وہ چلے گا وہ اسے پاک کر دے گی)“۔
تخریج الحدیث: «تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: 14329) (صحیح)»
Abu Hurairah reported the tradition to the same effect from the Prophet ﷺ: When any of you treads with his shoes upon something unclean, they will be purified with the earth.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 386
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف محمد بن كثير الصنعاني: ضعيف لكثرة خطائه،ضعفه الجمھور واختلط أيضًا،انظر تحرير تقريب التهذيب (6251) ونھاية الإغتباط (105) ومع ذلك صححه ابن خزيمة (292) وابن حبان (248)! انوار الصحيفه، صفحه نمبر 27
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 386
386۔ اردو حاشیہ: جوتے اور چمڑے کے موزے کو غلاظت لگ جائے، خواہ وہ سیال بھی ہو تو پاک مٹی پر اسے رگڑنا اس کے لیے پاگیزگی ہے، بشرطیکہ بظاہر اس پر کوئی اثر باقی نہ ہو۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 386