سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
(أبواب كتاب السنة)
(ابواب کتاب: سنت کی اہمیت و فضیلت)
Chapters: The Book of the Sunnah
46. بَابُ: مَنْ سُئِلَ عَنْ عِلْمٍ فَكَتَمَهُ
باب: علم چھپانے پر وارد وعید کا بیان۔
Chapter: One who is asked about knowledge but conceals it
حدیث نمبر: 261
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا اسود بن عامر ، حدثنا عمارة بن زاذان ، حدثنا علي بن الحكم ، حدثنا عطاء ، عن ابي هريرة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال:" ما من رجل يحفظ علما فيكتمه، إلا اتي به يوم القيامة ملجما بلجام من النار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا عِمَارَةُ بْنُ زَاذَانَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَكَمِ ، حَدَّثَنَا عَطَاءٌ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَا مِنْ رَجُلٍ يَحْفَظُ عِلْمًا فَيَكْتُمُهُ، إِلَّا أُتِيَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلْجَمًا بِلِجَامٍ مِنَ النَّارِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص بھی علم دین یاد رکھتے ہوئے اسے چھپائے، تو اسے قیامت کے دن آگ کی لگام پہنا کر لایا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ العلم 9 (3658)، سنن الترمذی/ العلم 3 (2649)، (تحفة الأشراف: 14196)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/ 263، 305، 344، 353، 495، 499، 508) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Abu Hurairah that: The Prophet said: "There is no man who memorizes knowledge then conceals it, but he will be brought forth on the Day of Resurrection bridled with reins of fire." (Hasan) Another chain with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن
حدیث نمبر: 261M
Save to word اعراب
(مرفوع) قال ابو الحسن اي القطان: وحدثنا ابو حاتم ، حدثنا ابو الوليد ، حدثنا عمارة بن زاذان ، فذكر نحوه.
(مرفوع) قَالَ أَبُو الْحَسَنِ أَيِ الْقَطَّانُ: وَحَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا عِمَارَةُ بْنُ زَاذَانَ ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
اس سند سے بھی عمارہ بن زاذان نے اسی طرح کی حدیث ذکر کی ہے۔

وضاحت:
(یہ سند شیخ مشہور بن حسن سلمان کے نسخے میں نہیں ہے، بلکہ یہ شیخ علی حسن عبدالحمید اثری کے نسخے میں صفحہ نمبر (۱۴۷) پر موجود ہے)

قال الشيخ الألباني: حسن
حدیث نمبر: 261M
Save to word اعراب
(مرفوع) قال ابو الحسن ايضا وحدثنا إبراهيم بن نصر قال: حدثنا ابو نعيم قال: حدثنا عمارة بن زاذان فذكر نحوه.
(مرفوع) قال أبو الحسن أيضا وحدثنا إبراهيم بن نصر قال: حدثنا أبو نعيم قال: حدثنا عمارة بن زاذان فذكر نحوه.
اس سند سے بھی عمارہ بن زاذان نے اسی طرح کی حدیث ذکر کی ہے۔

وضاحت:
(یہ سند شیخ مشہور بن حسن سلمان کے نسخے میں نہیں ہے، بلکہ یہ شیخ علی حسن عبدالحمید اثری کے نسخے میں صفحہ نمبر (۱۴۷) پر موجود ہے)

قال الشيخ الألباني: حسن
حدیث نمبر: 262
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو مروان العثماني محمد بن عثمان حدثنا إبراهيم بن سعد عن الزهري عن عبد الرحمن بن هرمز الاعرج انه سمع ابا هريرة يقول والله لولا آيتان في كتاب الله تعالى ما حدثت عنه- يعني عن النبي صلى الله عليه وسلم- شيئا ابدا لولا قول الله: {إن الذين يكتمون ما انزل الله من الكتاب} إلى آخر الآيتين.
(مرفوع) حدثنا أبو مروان العثماني محمد بن عثمان حدثنا إبراهيم بن سعد عن الزهري عن عبد الرحمن بن هرمز الأعرج أنه سمع أبا هريرة يقول والله لولا آيتان في كتاب الله تعالى ما حدثت عنه- يعني عن النبي صلى الله عليه وسلم- شيئا أبدا لولا قول الله: {إن الذين يكتمون ما أنزل الله من الكتاب} إلى آخر الآيتين.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اللہ کی قسم! اگر قرآن کریم کی دو آیتیں نہ ہوتیں تو میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کبھی بھی کوئی نہ حدیث بیان کرتا، اور دو آیتیں یہ ہیں: «إن الذين يكتمون ما أنزل الله من الكتاب» إلى آخر الآيتين بیشک جو لوگ اللہ کی اتاری ہوئی کتاب کو چھپاتے ہیں اور اس کے بدلہ میں معمولی قیمت لیتے ہیں، وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ بھر رہے ہیں، قیامت کے دن اللہ نہ تو ان سے بات کرے گا اور نہ ہی ان کو معاف کرے گا، اور ان کو سخت عذاب پہنچے گا، یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے گمراہی کو ہدایت کے بدلے خرید لیا اور عذاب کو مغفرت کے بدلے، پس وہ کیا ہی صبر کرنے والے ہیں جہنم پر (سورة البقرة: 174-175) ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/العلم 42 (118)، المزارعة 21 (2350)، الاعتصام 22 (7354)، صحیح مسلم/الفضائل 35 (2492)، سنن النسائی/الکبری (5878)، (تحفة الأشراف: 13957)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/240، 274) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: آیت کا سیاق یہ ہے:  «إن الذين يكتمون ما أنزل الله من الكتاب ويشترون به ثمنا قليلا أولئك ما يأكلون في بطونهم إلا النار ولا يكلمهم الله يوم القيامة ولا يزكيهم ولهم عذاب أليم (۱۷۴) أولئك الذين اشتروا الضلالة بالهدى والعذاب بالمغفرة فمآ أصبرهم على النار (۱۷۵)»  (سورة البقرة: 174-175)، یہ آیات اگرچہ یہود کے متعلق ہیں، جنہوں نے نبی اکرم ﷺ کی توراۃ میں موجود صفات چھپا لیں، مگر قرآن کے عمومی سیاق کا حکم شریعت کے احکام کو چھپانے والوں کو شامل ہے، علماء کے یہاں مشہور قاعدہ ہے:  «العبرة بعموم اللفظ لا بخصوص السبب»  یعنی: اصل اعتبار الفاظ کے عموم سے استدلال کا ہے، سبب نزول سے وہ خاص نہیں ہے۔

It was narrated that 'Abdur-Rahman bin Hurmuz Al-A'raj heard Abu Hurairah say: "By Allah, were it not for two Verses in the Book of Allah, I would never have narrated anything from him, meaning from the Prophet, were it not for the Words of Allah: Verily, those who conceal what Allah has sent down of the Book, and purchase a small gain therewith (of worldly things), they eat into their bellies nothing but fire. Allah will not speak to them on the Day of Resurrection, nor purify them, and theirs will be a painful torment. Those are they who have purchased error at the price of guidance, and torment at the price of forgiveness. So how bold they are (for evil deeds which will push them) to the Fire.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 263
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا الحسين بن ابي السري العسقلاني ، حدثنا خلف بن تميم ، عن عبد الله بن السري ، عن محمد بن المنكدر ، عن جابر ، قال، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا لعن آخر هذه الامة اولها فمن كتم حديثا فقد كتم ما انزل الله".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ أَبِي السَّرِيِّ الْعَسْقَلَانِيُّ ، حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ تَمِيمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّرِيِّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا لَعَنَ آخِرُ هَذِهِ الْأُمَّةِ أَوَّلَهَا فَمَنْ كَتَمَ حَدِيثًا فَقَدْ كَتَمَ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اس امت کے خلف (بعد والے) اپنے سلف (پہلے والوں) کو برا بھلا کہنے لگیں، تو جس شخص نے اس وقت ایک حدیث بھی چھپائی اس نے اللہ کا نازل کردہ فرمان چھپایا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3051، ومصباح الزجاجة: 108) (ضعیف جدًا)» ‏‏‏‏ (سند میں '' حسین بن أبی السر ی '' سخت ضعیف ہیں، اور عبد اللہ بن السری صدق وزہد سے متصف ہو تے ہوئے عجائب ومناکیر روایت کرنے میں منفرد ہیں، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 1507)

وضاحت:
۱؎: یعنی وہ  «إن الذين يكتمون ما أنزل الله»  کی آیت جو اوپر گذری ہے اس کا مستحق ٹھہرا۔

It was narrated that Jabir said: "The Messenger of Allah said: 'When the last people of this Ummah curse the first, (at that time) whoever conceals a Hadith will be concealing what Allah has revealed.'" (Maudu')
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا
حدیث نمبر: 264
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن الازهر ، حدثنا الهيثم بن جميل ، حدثني عمر بن سليم ، حدثنا يوسف بن إبراهيم ، قال: سمعت انس بن مالك ، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" من سئل عن علم فكتمه، الجم يوم القيامة بلجام من نار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْأَزْهَرِ ، حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ ، حَدَّثَنِي عُمَرَ بْنُ سُلَيْمٍ ، حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" مَنْ سُئِلَ عَنْ عِلْمٍ فَكَتَمَهُ، أُلْجِمَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِلِجَامٍ مِنْ نَارٍ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جس شخص سے دین کے کسی مسئلہ کے متعلق پوچھا گیا، اور باوجود علم کے اس نے اسے چھپایا، تو قیامت کے دن اسے آگ کی لگام پہنائی جائے گی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 1707، ومصباح الزجاجة: 109) (صحیح)» ‏‏‏‏ (اس کی سند میں یوسف بن ابراہیم ضعیف ہیں، لیکن شواہد کی بناء پر حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: المشکاة: 223، 224)

Yusuf bin Ibrahim said: 'I heard Anas bin Malik say: "I heard the Messenger of Allah say: "Whoever is asked about knowledge and conceals it, it will be bridled on the Day of Resurrection with reins of fire.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 265
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا إسماعيل بن حبان بن واقد الثقفي ابو إسحاق الواسطي ، حدثنا عبد الله بن عاصم ، حدثنا محمد بن داب ، عن صفوان بن سليم عن عبد الرحمن بن ابي سعيد الخدري ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من كتم علما مما ينفع الله به في امر الناس في الدين، الجمه الله يوم القيامة بلجام من النار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ حِبَّانَ بْنِ وَاقِدٍ الثَّقَفِيُّ أَبُو إِسْحَاق الْوَاسِطِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَاصِمٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دَابٍ ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ كَتَمَ عِلْمًا مِمَّا يَنْفَعُ اللَّهُ بِهِ فِي أَمْرِ النَّاسِ فِي الدِّينِ، أَلْجَمَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِلِجَامٍ مِنَ النَّارِ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے کوئی ایسا علم چھپایا جس سے اللہ تعالیٰ لوگوں کے دینی امور میں نفع دیتا ہے، تو اللہ اسے قیامت کے دن آگ کی لگام پہنائے گا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4127، ومصباح الزجاجة: 110) (ضعیف جدًا)» ‏‏‏‏ (سند میں محمد بن داب سخت ضعیف ہیں، اور أبوزرعہ وغیرہ نے تکذیب کی ہے، اور وضع حدیث سے منسوب کیا ہے)

It was narrated that Abu Sa'eed Al-Khudri said: "The Messenger of Allah said: 'Whoever conceals knowledge which Allah has made beneficial for mankind's affairs of religion, Allah will bridle him with reins of fire on the Day of Resurrection."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا
حدیث نمبر: 266
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن عبد الله بن حفص بن هشام بن زيد بن انس بن مالك ، حدثنا ابو إبراهيم إسماعيل بن إبراهيم الكرابيسي ، عن ابن عون ، عن محمد بن سيرين ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من سئل عن علم فكتمه، الجم يوم القيامة بلجام من نار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَفْصِ بْنِ هِشَامِ بْنِ زَيْدِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو إِبْرَاهِيمَ إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْكَرَابِيسِيُّ ، عَنْ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ سُئِلَ عَنْ عِلْمٍ فَكَتَمَهُ، أُلْجِمَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِلِجَامٍ مِنْ نَارٍ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص سے دین کا کوئی مسئلہ پوچھا گیا، اور جاننے کے باوجود اس نے اس کو چھپایا، تو قیامت کے دن اسے آگ کی لگام پہنائی جائے گی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14477) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah said: 'Whoever is asked about knowledge that he has and he conceals it, will be bridled on the Day of Resurrection with reins of fire.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.