كِتَاب الْفَرَائِضِ کتاب: وراثت کے احکام و مسائل 9. باب مِيرَاثِ ابْنِ الْمُلاَعِنَةِ باب: لعان کی ہوئی عورت کے بچے کی میراث کا بیان۔
واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا: ”عورت تین شخص کی میراث سمیٹ لیتی ہے: اپنے آزاد کئے ہوئے غلام کی، راہ میں پائے ہوئے بچے کی، اور اپنے اس بچے کی جس کے سلسلہ میں لعان ہوا ہو (یعنی جس کے نسب سے شوہر منکر ہو گیا ہو) تو عورت اس کی وارث ہو گی“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الفرائض 23 (2115)، سنن ابن ماجہ/الفرائض 12 (2742)، (تحفة الأشراف: 11744)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/490، 4/106) (ضعیف)» (اس کے راوی عمر بن رؤبة ضعیف ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
مکحول کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعان والی عورت کے بچے کی میراث اس کی ماں کو دلائی ہے پھر اس کی ماں کے بعد ماں کے وارثوں کو دلائی ہے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 8771)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الفرائض 24 (3010) (صحیح)» (اگلی حدیث سے تقویت پا کر یہ حدیث بھی صحیح ہے ورنہ یہ مرسل روایت ہے کیونکہ مکحول تابعی ہیں)
وضاحت: ۱؎: کیونکہ باپ کو اور اس کے وارثوں کو بچے سے واسطہ نہ رہا۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
اس سند سے بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مثل مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 8771) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|