Note: Copy Text and Paste to word file

سنن ابي داود
كِتَاب الْفَرَائِضِ
کتاب: وراثت کے احکام و مسائل
9. باب مِيرَاثِ ابْنِ الْمُلاَعِنَةِ
باب: لعان کی ہوئی عورت کے بچے کی میراث کا بیان۔
حدیث نمبر: 2908
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عَامِرٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، أَخْبَرَنِي عِيسَى أَبُو مُحَمَّدٍ، عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ الْحَارِثِ،عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ.
اس سند سے بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مثل مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 8771) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2908 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2908  
فوائد ومسائل:
فائدہ۔
چونکہ ایسے بچے کا نسب باپ سے منقطع ہونے کے بعد ماں سے لاحق ہو جاتا ہے۔
اس لئے وہی اس کی وارث ہوگی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2908