كِتَاب الْآدَابِ معاشرتی آداب کا بیان The Book of Manners and Etiquette 4. باب تَحْرِيمِ التَّسَمِّي بِمَلِكِ الأَمْلاَكِ وَبِمَلِكِ الْمُلُوكِ: باب: شہنشاہ نام رکھنے کی حرمت کا بیان۔ Chapter: The Prohibition Of The Names Malik Al-Amlak Or Malik Al-Muluk "King Of Kings" سعید بن عمرو اشعشی، احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ اورابو بکر بن ابی شیبہ نے ہمیں حدیث بیان کی۔الفاظ امام احمد کے ہیں، اشعشی نے کہا: ہمیں سفیان بن عینیہ نے خبر دی جبکہ دیگر نے کہا: ہمیں حدیث بیان کی۔ابوزناد سے، انھوں نے اعرج سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا؛"اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے قابل تحقیر نام اس شخص کا ہے جو شہنشاہ کہلائے۔"اور ابن ابی شیبہ نے اپنی روایت میں اضافہ کیا: "اللہ عزوجل کے سوا کوئی (بادشاہت کا) مالک نہیں ہے۔" اشعشی کا قول ہے: سفیان نے کہا: جیسے شاہان شاہ (شہنشاہ) ہے۔ اور احمد بن حنبل نے کہا: میں نے ابو عمرو (اسحاق بن مرار شیبانی، نحوی، کوفی) سے"اخنع" کے بارے میں پوچھا توانھوں نے کہا: (اس کے معنی ہیں) اوضع (انتہائی حقیر) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کے نزدیک سب سے برا نام اس آدمی کا ہے جو اپنا نام شاہ شاہاں رکھتا ہے“ ابن ابی شیبہ نے اپنی روایت میں یہ اضافہ بیان کیا ہے ”اللہ عزوجل کے سوا کوئی مالک نہیں ہے۔“ سفیان نے کہا، جیسے شاہان شاہ ہے، امام احمد بن حنبل کہتے ہیں، میں نے ابو عمرو سے اخنع کا معنی دریافت کیا تو اس نے کہا، سب سے زیادہ پست و ذلیل۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن همام بن منبه ، قال: هذا ما حدثنا ابو هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر احاديث منها، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اغيظ رجل على الله يوم القيامة، واخبثه واغيظه عليه، رجل كان يسمى ملك الاملاك لا ملك إلا الله ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قال: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عن رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَغْيَظُ رَجُلٍ عَلَى اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَأَخْبَثُهُ وَأَغْيَظُهُ عَلَيْهِ، رَجُلٍ كَانَ يُسَمَّى مَلِكَ الْأَمْلَاكِ لَا مَلِكَ إِلَّا اللَّهُ ". ہمیں معمر ہمام بن منبہ سے خبر دی، کہا: یہ احادیث ہمیں حضرت ابوہریر رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیں، پھر انھوں نے کچھ احادیث بیان کیں، ان میں سے یہ حدیث (بھی) ہے: اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ کے نزدیک قیامت کےدن سب سےزیادہ گندا اورغضب کامستحق شخص وہ ہوگا جوشہنشاہ کہلاتا ہوگا، اللہ کے سوا کوئی اور بادشاہ نہیں ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کی بیان کردہ روایات میں سے ایک یہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کے نزدیک قیامت کے دن سب سے مبغوض آدمی اور سب سے خبیث فرد، جس پر وہ سب سے زیادہ ناراض ہو گا، وہ آدمی ہے جا کا نام شہنشاہ رکھا گیا، اللہ کے سوا کوئی بادشاہ نہیں ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|