كِتَاب الْأَذَانِ کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں 7. بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا سَمِعَ الْمُنَادِي: 7. باب: اس بارے میں کہ اذان کا جواب کس طرح دینا چاہیے۔ 15. بَابُ مَنِ انْتَظَرَ الإِقَامَةَ: 15. باب: اذان سن کر جو شخص (گھر میں بیٹھا) تکبیر کا انتظار کرے۔ 20. بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ فَاتَتْنَا الصَّلاَةُ: 20. باب: یوں کہنا کیسا ہے کہ نماز نے ہمیں چھوڑ دیا؟ |
صحيح البخاري
كِتَاب الْأَذَانِ کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں The Book of Adhan 77. بَابُ إِذَا قَامَ الرَّجُلُ عَنْ يَسَارِ الإِمَامِ، وَحَوَّلَهُ الإِمَامُ خَلْفَهُ إِلَى يَمِينِهِ، تَمَّتْ صَلاَتُهُ: باب: اگر کوئی شخص امام کے بائیں طرف کھڑا ہو اور امام اپنے پیچھے سے اسے دائیں طرف کر دے تو نماز ہو جائے گی۔ (77) Chapter. If a person stands by the left side of the Imam, and the Imam draws him to the right from behind, his Salat (prayer) is correct.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے داؤد بن عبدالرحمٰن نے عمرو بن دینار سے بیان کیا، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کے غلام کریب سے انہوں نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے،، آپ نے بتلایا کہ ایک رات میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (آپ کے گھر میں تہجد کی) نماز پڑھی۔ میں آپ کے بائیں طرف کھڑا ہو گیا۔ اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیچھے سے میرا سر پکڑ کر مجھے اپنے دائیں طرف کر دیا۔ پھر نماز پڑھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سو گئے جب مؤذن (نماز کی اطلاع دینے) آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھانے کے لیے کھڑے ہوئے اور وضو نہیں کیا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
Narrated Ibn `Abbas: I prayed with the Prophet one night and stood on his left side. Allah's Apostle caught hold of my head from behind and drew me to his right and then offered the prayer and slept. Later the Mu'adh-dhin came and the Prophet stood up for prayer without performing ablution. USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 11, Number 693 حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.