كِتَاب الْأَذَانِ کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں 7. بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا سَمِعَ الْمُنَادِي: 7. باب: اس بارے میں کہ اذان کا جواب کس طرح دینا چاہیے۔ 15. بَابُ مَنِ انْتَظَرَ الإِقَامَةَ: 15. باب: اذان سن کر جو شخص (گھر میں بیٹھا) تکبیر کا انتظار کرے۔ 20. بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ فَاتَتْنَا الصَّلاَةُ: 20. باب: یوں کہنا کیسا ہے کہ نماز نے ہمیں چھوڑ دیا؟ |
صحيح البخاري
كِتَاب الْأَذَانِ کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں The Book of Adhan 44. بَابُ مَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَهْلِهِ فَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَخَرَجَ: باب: اس آدمی کے بارے میں جو اپنے گھر کے کام کاج میں مصروف تھا کہ تکبیر ہوئی اور نماز کے لیے نکل کھڑا ہوا۔ (44) Chapter. If somebody was busy with his domestic work and Iqama was pronounced and then he came out [for offering the Salat (prayer)].
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے حکم بن عتبہ نے ابراہیم نخعی سے بیان کیا، انہوں نے اسود بن یزید سے، انہوں نے کہا کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کیا کیا کرتے تھے آپ نے بتلایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر کے کام کاج یعنی اپنے گھر والیوں کی خدمت کیا کرتے تھے اور جب نماز کا وقت ہوتا تو فوراً (کام کاج چھوڑ کر) نماز کے لیے چلے جاتے تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
Narrated Al-Aswad: That he asked `Aisha "What did the Prophet use to do in his house?" She replied, "He used to keep himself busy serving his family and when it was the time for prayer he would go for it." USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 11, Number 644 حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.