كِتَاب الْأَذَانِ کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں 7. بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا سَمِعَ الْمُنَادِي: 7. باب: اس بارے میں کہ اذان کا جواب کس طرح دینا چاہیے۔ 15. بَابُ مَنِ انْتَظَرَ الإِقَامَةَ: 15. باب: اذان سن کر جو شخص (گھر میں بیٹھا) تکبیر کا انتظار کرے۔ 20. بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ فَاتَتْنَا الصَّلاَةُ: 20. باب: یوں کہنا کیسا ہے کہ نماز نے ہمیں چھوڑ دیا؟ |
صحيح البخاري
كِتَاب الْأَذَانِ کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں The Book of Adhan 57. بَابُ يَقُومُ عَنْ يَمِينِ الإِمَامِ بِحِذَائِهِ سَوَاءً إِذَا كَانَا اثْنَيْنِ: باب: جب صرف دو ہی نمازی ہوں تو مقتدی امام کے دائیں جانب اس کے برابر کھڑا ہو۔ (57) Chapter. To stand on the right side of the Imam on the same line if only two persons (counting the Imam) are offering Salat (prayer) in congregation.
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے شعبہ نے حکم سے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے سعید بن جبیر سے سنا، وہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بیان کرتے تھے کہ انہوں نے بتلایا کہ ایک رات میں اپنی خالہ ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر پر رہ گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عشاء کی نماز کے بعد جب ان کے گھر تشریف لائے تو یہاں چار رکعت نماز پڑھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سو گئے پھر نماز (تہجد کے لیے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے (اور نماز پڑھنے لگے) تو میں بھی اٹھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بائیں طرف کھڑا ہو گیا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنی داہنی طرف کر لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانچ رکعت نماز پڑھی۔ پھر دو رکعت (سنت فجر) پڑھ کر سو گئے اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خراٹے کی آواز بھی سنی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز کے لیے برآمد ہوئے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
Narrated Ibn `Abbas: Once I passed the night in the house of my aunt Maimuna. Allah's Apostle offered the `Isha' prayer and then came to the house and offered four rak`at an slept. Later on, he woke up and stood for the prayer and I stood on his left side. He drew me to his right and prayed five rak`at and then two. He then slept till I heard him snoring (or heard his breath sounds). Afterwards he went out for the morning prayer. USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 11, Number 665 حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.