صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں جن راتوں میں شب قدر آئی تھی، ان کے ابواب کا مجموعہ
1517.
رمضان المبارک کی تئیسویں رات کو دیہاتی شخص کا مدینہ منوّرہ کی مسجد میں نماز ادا کرنا مستحب ہے۔ جبکہ ان کی رہائش مدینہ منوّرہ کے قریب ہو تاکہ وہ شب قدر کو مسجد نبوی میں رہ کر تلاش کریں
حدیث نمبر: 2200
Save to word اعراب
حدثنا مؤمل بن هشام اليشكري ، حدثنا إسماعيل ، عن محمد بن إسحاق ، عن محمد بن إبراهيم ، عن ابن عبد الله بن انيس ، عن ابيه ، قال: قلت: يا رسول الله إني اكون بالبادية، وانا بحمد الله اصلي بها، فمرني بليلة انزلها لهذا المسجد، اصليها فيه، قال:" انزل ليلة ثلاث وعشرين" . قال: قلت لابن عبد الله: فكيف كان ابوك يصنع؟ قال: يدخل صلاة العصر، ثم لا يخرج حتى يصلي صلاة الصبح، ثم يخرج ودابته يعني على باب المسجد، فيركبها فياتي اهلهحَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ الْيَشْكُرِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، عَنِ ابْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُنَيْسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَكُونُ بِالْبَادِيَةِ، وَأَنَا بِحَمْدِ اللَّهِ أُصَلِّي بِهَا، فَمُرْنِي بِلَيْلَةٍ أَنْزِلُهَا لِهَذَا الْمَسْجِدِ، أُصَلِّيهَا فِيهِ، قَالَ:" انْزِلْ لَيْلَةَ ثَلاثٍ وَعِشْرِينَ" . قَالَ: قُلْتُ لابْنِ عَبْدِ اللَّهِ: فَكَيْفَ كَانَ أَبُوكَ يَصْنَعُ؟ قَالَ: يَدْخُلُ صَلاةَ الْعَصْرِ، ثُمَّ لا يَخْرُجُ حَتَّى يُصَلِّيَ صَلاةَ الصُّبْحِ، ثُمَّ يَخْرُجُ وَدَابَّتُهُ يَعْنِي عَلَى بَابِ الْمَسْجِدِ، فَيَرْكَبُهَا فَيَأْتِي أَهْلَهُ
سیدنا عبداللہ بن انیس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، میں گاؤں میں رہتا ہوں اور اللہ کا شکر ہے کہ وہاں نماز بھی ادا کرتا ہوں، تو آپ مجھے کسی رات کے بارے میں حُکم دیں جس رات میں اس مسجد میں آگر نماز ادا کروں (یعنی مسجد نبوی میں)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تئیسویں رات کو آجانا۔ جناب محمد بن ابراہیم کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عبداللہ کے بیٹے سے پوچھا، آپ کے والد گرامی کیسے کیا کرتے تھے؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ عصر کی نماز پڑھ کر مسجد نبوی میں داخل ہوجاتے پھر صبح کی نماز ادا کرنے تک نہیں نکلتے تھے۔ پھر وہ مسجد سے نکلتے تو اُن کی سواری مسجد کے دروازے پر ہوتی تھی تو وہ اُس پر سوار ہوکر اپنے گھر والوں کے پاس چلے جاتے۔

تخریج الحدیث: حسن

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.