صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ الْأَوْقَاتِ الَّتِي يُنْهَى عَنْ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ فِيهِنَّ
ان اوقات کے ابواب کا مجموعہ جن میں نفل نماز پڑھنا منع ہے
807. (574) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ تَحَرِّي الصَّلَاةِ عِنْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَعِنْدَ غُرُوبِهَا
سورج کے طلوع اور غروب ہوتے وقت قصد و کوشش کے ساتھ نماز پڑھنا منع ہے
حدیث نمبر: Q1273
Save to word اعراب
والدليل على ان السكت لا يكون خلاف النطق ولا يجوز الاحتجاج بالسكت على النطق على ما يتوهمه بعض من يدعي العلم، إذ لو جاز الاحتجاج بالسكت على النطق لكان في قوله: لا صلاة بعد الصبح حتى تطلع الشمس إباحة الصلاة إذا طلعت الشمس وإن كان المصلي متحريا بصلاته طلوع الشمس وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ السَّكْتَ لَا يَكُونُ خِلَافَ النُّطْقِ وَلَا يَجُوزُ الِاحْتِجَاجُ بِالسَّكْتِ عَلَى النُّطْقِ عَلَى مَا يَتَوَهَّمُهُ بَعْضُ مَنْ يَدَّعِي الْعِلْمَ، إِذْ لَوْ جَازَ الِاحْتِجَاجُ بِالسَّكْتِ عَلَى النُّطْقِ لَكَانَ فِي قَوْلِهِ: لَا صَلَاةَ بَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ إِبَاحَةُ الصَّلَاةِ إِذَا طَلَعَتِ الشَّمْسُ وَإِنْ كَانَ الْمُصَلِّي مُتَحَرِّيًا بِصَلَاتِهِ طُلُوعَ الشَّمْسِ

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1273
Save to word اعراب
نا محمد بن بشار ، نا يحيى ، نا هشام بن عروة ، حدثني ابي ، عن ابن عمر ، ح وحدثنا محمد بن العلاء بن كريب ، حدثنا ابن بشر ، نا هشام ، عن ابيه ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تحروا بصلاتكم طلوع الشمس، ولا غروبها، فإنها تغرب بين قرني شيطان" وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا برز حاجب الشمس فامسكوا عن الصلاة حتى يستوي، فإذا غاب حاجب الشمس فامسكوا عن الصلاة حتى يغيب" وهذا حديث بندار وقال ابو كريب:" فإنها تطلع بقرني شيطاننَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، نَا يَحْيَى ، نَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ بِشْرٍ ، نَا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لا تَحَرَّوْا بِصَلاتِكُمْ طُلُوعَ الشَّمْسِ، وَلا غُرُوبَهَا، فَإِنَّهَا تَغْرُبُ بَيْنَ قَرْنَيْ شَيْطَانٍ" وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا بَرَزَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَأَمْسِكُوا عَنِ الصَّلاةِ حَتَّى يَسْتَوِيَ، فَإِذَا غَابَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَأَمْسِكُوا عَنِ الصَّلاةِ حَتَّى يَغِيبَ" وَهَذَا حَدِيثُ بُنْدَارٍ وَقَالَ أَبُو كُرَيْبٍ:" فَإِنَّهَا تَطْلُعُ بِقَرْنَيْ شَيْطَانٍ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیا ن کرتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی نماز کی ادائیگی کے ساتھ طلوع شمس اور غروب شمس کا قصد و ارادہ نہ کرو۔ کیونکہ وہ شیطان کے دو سینگوں کے درمیان غروب ہوتا ہے۔ نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب سورج کا کنارہ نکل آئے تو اس کے برابر ہونے تک نماز سے رکے رہو۔ اور جب سورج کا کنارہ غروب ہو جائے تو اس کے مکمّل غروب ہونے تک نماز سے رک جاؤ۔ یہ بندار کی حدیث ہے اور جناب ابوکریب کی روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ بیشک وہ شیطان کے دو سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 1274
Save to word اعراب
حدثنا بندار ، نا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سماك ، قال: سمعت المهلب بن ابي صفرة ، يقول: قال سمرة بن جندب عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تصلوا حين تطلع الشمس، ولا حين تغرب، فإنها تطلع بين قرني شيطان، وتغرب بين قرني شيطان" وفي خبر الصنابحي، عن النبي صلى الله عليه وسلم:" إن الشمس تطلع ومعها قرن الشيطان، فإذا ارتفعت فارقها" دلالة على ان النبي صلى الله عليه وسلم لما نهى عن الصلاة في تلك الساعة قد نهى عن الصلاة بعد طلوع الشمس حتى ترتفع، وكذا خبر عمرو بن عبسة: حتى ترتفع، خرجت هذين الخبرين في غير هذا البابحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، نَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سِمَاكٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْمُهَلَّبَ بْنَ أَبِي صُفْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ سَمُرَةُ بْنُ جُنْدُبٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لا تُصَلُّوا حِينَ تَطْلُعُ الشَّمْسُ، وَلا حِينَ تَغْرُبُ، فَإِنَّهَا تَطْلُعُ بَيْنَ قَرْنَيْ شَيْطَانٍ، وَتَغْرُبُ بَيْنَ قَرْنَيْ شَيْطَانٍ" وَفِي خَبَرِ الصُّنَابِحِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ الشَّمْسَ تَطْلُعُ وَمَعَهَا قَرْنُ الشَّيْطَانِ، فَإِذَا ارْتَفَعَتْ فَارَقَهَا" دِلالَةٌ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا نَهَى عَنِ الصَّلاةِ فِي تِلْكَ السَّاعَةِ قَدْ نَهَى عَنِ الصَّلاةِ بَعْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ حَتَّى تَرْتَفِعَ، وَكَذَا خَبَرُ عَمْرِو بْنِ عَبَسَةَ: حَتَّى تَرْتَفِعَ، خَرَّجْتُ هَذَيْنِ الْخَبَرَيْنِ فِي غَيْرِ هَذَا الْبَابِ
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کر تے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب سورج طلوع ہورہا ہو اور غروب ہورہا ہو توتم نماز مت پڑھو، کیونکہ وہ شیطان کے دو سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے اور شیطان کے دو سینگوں کے درمیان غروب ہوتا ہے . اور جناب صنابحی کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ بیشک سورج طلوع ہوتا ہے اور اس کے ساتھ شیطان کے سینگ ہوتے ہیں۔ پھر جب سورج بلند ہو جاتا ہے تو وہ اس سے الگ ہو جاتا ہے۔ اس میں یہ دلیل ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اس گھڑی میں (سورج طلوع کے وقت) نماز پڑھنے سے منع کیا تو سورج طلوع کے بعد بھی نماز پڑھنے سے منع کیا ہے حتیٰ کہ وہ بلند ہو جائے۔ اسی طرح جناب عمرو بن عبسہ کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ یہاں تک کہ سورج بلند ہو جائے۔ - میں نے یہ دو احادیث اس باب کے علاوہ ایک اور باب میں بھی بیان کی ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.