جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الضُّحَى نماز چاشت اور اس میں جو مسنون چیزیں ہیں ان کے ابواب کا مجموعہ 773. (540) بَابٌ فِي فَضْلِ صَلَاةِ الضُّحَى إِذْ هِيَ صَلَاةُ الْأَوَّابِينَ نماز چاشت کی فضیلت کا بیان کیونکہ یہی صلوٰۃ اوّابین (بہت زیادہ توبہ کرنے والوں کی نماز) ہے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میرے دوست اور خلیل صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تین باتوں کی وصیت کی، میں انہیں نہیں چھوڑوں گا، یہ کہ میں وتر پڑھ کر سویا کروں، اور یہ کہ میں نماز چاشت کی دو رکعات کو ترک نہ کروں کیونکہ وہی نماز اوّابین ہے۔ اور ہر مہینے میں تین روزے رکھنے کی وصیت فرمائی۔
تخریج الحدیث: صحيح
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نماز چاشت کی حفاظت اور اہتمام صرف اوّاب (بہت زیادہ توبہ کرنے والا شخص) ہی کر سکتا ہے اور فرمایا کہ اور یہی نماز اوّابین ہے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اس خبر کو موصول بیان کرنے میں شیخ اسماعیل بن عبداللہ کی متابعت کسی راوی نے نہیں کی۔ اس روایت کو دراوردی نے محمد بن عمرو کے واسطے سے سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ سے مرسلاً بیان کیا ہے اور اسے حماد بن سلمہ نے بھی محمد بن عمرو کے واسطے سے سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کے قول کی حیثیت سے بیان کیا ہے۔ (یعنی اسے موقوف بیان کیا ہے)
تخریج الحدیث: اسناده حسن
|