جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الضُّحَى نماز چاشت اور اس میں جو مسنون چیزیں ہیں ان کے ابواب کا مجموعہ 777. (554) بَابُ اسْتِحْبَابِ مَسْأَلَةِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِي صَلَاةِ الضُّحَى رَجَاءَ الْإِجَابَةِ چاشت کی نماز میں قبولیت کی امید پر اللہ تعالیٰ سے سوال کرنے کا بیان
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سفر کے دوران آٹھ رکعات چاشت کی نماز پڑھتے دیکھا چنانچہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز مکمّل کر کے پھرے تو فرمایا: ”میں نے یہ نماز ڈرتے ہوئے اور رغبت کرتے ہوئے پڑھی ہے، میں نے اپنے پروردگار سے تین چیزیں مانگی ہیں - تو اُس نے دو عطا کر دی ہیں اور ایک روک لی ہے - میں نے پہلی چیز یہ مانگی کہ اللہ میری اُمّت کو قحط سالی سے ہلاک مت کرنا، اللہ تعالیٰ نے دعا قبول فرمائی۔ دوسری چیز رب تعالیٰ سے یہ مانگی کہ میری اُمّت پر ان کے دشمن کو غلبہ مت دینا، اللہ تعالیٰ نے ایسا ہی کیا (یعنی دعا قبول فرمائی) تیسری چیزیہ مانگی کہ اللہ تعالیٰ انہیں مختلف فرقوں میں تقسیم نہ فرمانا تو یہ بات مجھ پر اللہ نے رد کردی۔ جناب احمد بن عبدالرحمٰن کے الفاظ ہیں کہ ”اللہ میری اُمّت کی آزمائش قحط سالی کے ساتھ نہ کرنا۔“
تخریج الحدیث: صحيح لغيره
|