صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الضُّحَى
نماز چاشت اور اس میں جو مسنون چیزیں ہیں ان کے ابواب کا مجموعہ
773. (540) بَابٌ فِي فَضْلِ صَلَاةِ الضُّحَى إِذْ هِيَ صَلَاةُ الْأَوَّابِينَ
نماز چاشت کی فضیلت کا بیان کیونکہ یہی صلوٰۃ اوّابین (بہت زیادہ توبہ کرنے والوں کی نماز) ہے
حدیث نمبر: 1223
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ الدِّرْهَمِيُّ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ هَارُونَ ، عَنِ الْعَوَّامِ هُوَ ابْنُ حَوْشَبٍ ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " أَوْصَانِي خَلِيلِي بِثَلاثٍ لَسْتُ بِتَارِكِهِنَّ: أَنْ لا أَنَامَ إِلا عَلَى وِتْرٍ، وَأَنْ لا أَدَعَ رَكْعَتَيِ الضُّحَى فَإِنَّهَا صَلاةٌ الأَوَّابِينَ، وَصِيَامِ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میرے دوست اور خلیل صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تین باتوں کی وصیت کی، میں انہیں نہیں چھوڑوں گا، یہ کہ میں وتر پڑھ کر سویا کروں، اور یہ کہ میں نماز چاشت کی دو رکعات کو ترک نہ کروں کیونکہ وہی نماز اوّابین ہے۔ اور ہر مہینے میں تین روزے رکھنے کی وصیت فرمائی۔
تخریج الحدیث: صحيح