صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الِاسْتِنْجَاءِ بِالْأَحْجَارِ
پتھروں سے استنجا کرنے کے ابواب کا مجموعہ
61. ‏(‏61‏)‏ بَابُ النَّهْيِ عَنِ الِاسْتِطَابَةِ بِالْيَمِينِ
دائیں ہاتھ سے استنجا کرنا منع ہے
حدیث نمبر: 78
Save to word اعراب
سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص (مشروب وغیرہ) پیے تو برتن میں سانس نہ لے، اور جب قضائے حاجت کرے تو اپنی شرم گاہ کو دائیں ہاتھ سے نہ چھوئے،اور جب استنجا کرے تو اپنے دائیں ہاتھ سے استنجا نہ کرے۔

تخریج الحدیث: «صحيح البخاري: كتاب الوضوء، باب النهى من الاستنجاء باليمين: 153، صحيح مسلم: 267، 5285، سنن ترمذي: 1889، سنن النسائي: 47، سنن ابي داوٗد: 31، مسند احمد: 296/5، 310، وابن ماجه: 310»
حدیث نمبر: 79
Save to word اعراب
نا علي بن حجر ، اخبرنا ابن المبارك ، عن الاوزاعي . ح وحدثنا نصر بن مرزوق المصري ، حدثنا عمرو يعني ابن ابي سلمة ، عن الاوزاعي ، حدثني يحيى يعني ابن ابي كثير ، حدثني عبد الله بن ابي قتادة الانصاري ، قال: حدثني ابي ، انه سمع النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " إذا بال احدكم فلا يمس ذكره بيمينه، ولا يستنج بيمينه، ولا يتنفس في الإناء" . هذا حديث عمرو بن ابي سلمة، وقال علي بن حجر في كلها: عن عننا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ . ح وَحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ مَرْزُوقٍ الْمِصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَمْرٌو يَعْنِي ابْنَ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنِ الأَوْزَاعِيِّ ، حَدَّثَنِي يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ أَبِي كَثِيرٍ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ الأَنْصَارِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِذَا بَالَ أَحَدُكُمْ فَلا يَمَسَّ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ، وَلا يَسْتَنْجِ بِيَمِينِهِ، وَلا يَتَنَفَّسْ فِي الإِنَاءِ" . هَذَا حَدِيثُ عَمْرِو بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، وَقَالَ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ فِي كُلِّهَا: عَنْ عَنْ
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جب تم میں سے کوئی شخص پیشاب کرے تو اپنی شرم گاہ کو دائیں ہاتھ سے نہ چھوئے، اور نہ اپنے دائیں ہاتھ سے استنجا کرے اور نہ (مشروب پیتے ہوئے) برتن میں سانس لے۔ یہ عمرو بن ابی سلمہ کی روایت ہے اور علی بن حجر نے پوری سند میں «‏‏‏‏عن عن» ‏‏‏‏ کہا ہے۔ (یعنی کہیں بھی «‏‏‏‏حدثنا» ‏‏‏‏ یا «‏‏‏‏سمع» ‏‏‏‏ کا لفظ نہیں بولا)

تخریج الحدیث: «صحيح البخارى: كتاب الوضوء، باب لا يمسك ذكره بيمينه اذا بال، رقم الحديث: 154، صحيح مسلم: 267. سنن ابي داوٗد: 29، و ابن ماجه: 310، والدارمي: 2122، وابن حبان: 1434، مسند احمد: 300/5»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.