صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الِاسْتِنْجَاءِ بِالْأَحْجَارِ
پتھروں سے استنجا کرنے کے ابواب کا مجموعہ
63. ‏(‏63‏)‏ بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى النَّهْيِ عَنِ الِاسْتِطَابَةِ بِدُونِ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ
تین سے کم ڈھلیوں سے استنجا کرنے سے منع کی دلیل کا بیان
حدیث نمبر: Q81
Save to word اعراب
‏[‏و‏]‏ ان الاستطابة بدون ثلاثة احجار لا يكفي دون الاستنجاء بالماء؛ لان المستطيب بدون ثلاثة احجار عاص في فعله وإن استنجى بعده بالماء‏.‏ والنهي عن الاستنجاء بالعظام والرجيع‏[‏وَ‏]‏ أَنَّ الِاسْتِطَابَةَ بِدُونِ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ لَا يَكْفِي دُونَ الِاسْتِنْجَاءِ بِالْمَاءِ؛ لِأَنَّ الْمُسْتَطِيبَ بِدُونِ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ عَاصٍ فِي فِعْلِهِ وَإِنِ اسْتَنْجَى بَعْدَهُ بِالْمَاءِ‏.‏ وَالنَّهْيِ عَنِ الِاسْتِنْجَاءِ بِالْعِظَامِ وَالرَّجِيعِ
اور پانی سے استنجا کیے بغیر تین سے کم ڈھیلوں سے استنجا کرنا کافی نہیں ہے۔ کیونکہ تین سے کم ڈھیلوں سے استنجا کرنے والا اپنے فعل کی وجہ سے گناہ گار ہے، اگرچہ اس بعد پانی سے بھی استنجا کرلے، نیز ہڈیوں اور گوبر سے استنجا کرنا منع ہے۔
حدیث نمبر: 81
Save to word اعراب
سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مشرکوں نے کہا کہ تمہیں تمہارے ساتھی نے (ہر ادب) سکھایا ہے حتیٰ کہ ممکن ہے کہ تمہیں قضائے حاجت کے (آداب) بھی سکھائے۔ سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں (قضائے حاجت کرتے وقت) قبلہ کی طرف مُنہ کرنے سے یا اپنے دائیں ہاتھ سے استنجا کرنے سے، یا ہڈی یا گوبر سے استنجا کرنے سے منع کیا ہے۔ اور فرمایا ہے کہ تم میں سے کوئی شخص تین سے کم ڈھیلوں کو کافی نہ سمجھے۔

تخریج الحدیث: «صحيح مسلم: كتاب الطهارة: باب الاستطابة، رقم الحديث: 262، سنن الترمذى: 16، سنن نسائي: 41، سنن ابي داوٗد: 6، سنن ابن ماجه: 316، مسند احمد: 22590»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.