مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
أَوَّلُ مُسْنَدِ الْكُوفِيِّينَ
658. وَمِمَّا اجْتَمَعَ فِيهِ سُلَيْمَانُ بْنُ صُرَدٍ وَخَالِدُ بْنُ عُرْفُطَةَ
حدیث نمبر: 18310
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن جامع بن شداد ، عن عبد الله بن يسار ، قال: كنت جالسا مع سليمان بن صرد ، وخالد بن عرفطة ، وهما يريدان ان يتبعا جنازة مبطون، فقال احدهما لصاحبه: الم يقل رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من يقتله بطنه، فلن يعذب في قبره" ؟ فقال: بلى.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَسَارٍ ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا مَعَ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ ، وَخَالِدِ بْنِ عُرْفُطَةَ ، وَهُمَا يُرِيدَانِ أَنْ يَتْبَعَا جِنَازَةَ مَبْطُونٍ، فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ: أَلَمْ يَقُلْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ يَقْتُلُهُ بَطْنُهُ، فَلَنْ يُعَذَّبَ فِي قَبْرِهِ" ؟ فَقَالَ: بَلَى.
عبداللہ بن یسار رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ اور خالد بن عرفطہ رضی اللہ عنہ کی پاس بیٹھا ہوا تھا وہ دونوں پیٹ کے مرض میں مبتلا ہو کر مرنے والے ایک آدمی کے جنازے میں شرکت کا ارادہ رکھتے تھے اسی دوران ایک نے دوسرے سے کہا کہ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں فرمایا کہ جو شخص پیٹ کی بیماری میں مبتلا ہو کر مرے اسے قبر میں عذاب نہیں ہوگا؟ دوسرے نے کہا کیوں نہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 18311
Save to word اعراب
حدثنا بهز ، حدثنا شعبة ، اخبرني جامع بن شداد ، قال: سمعت عبد الله بن يسار ، قال: كان سليمان بن صرد ، وخالد بن عرفطة قاعدين، قال: فذكر ان رجلا مات بالبطن، فقال احدهما لصاحبه: اما سمعت، او ما بلغك ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " من قتله بطنه فلن يعذب في قبره" ؟ قال الآخر: بلى.حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، أَخْبَرَنِي جَامِعُ بْنُ شَدَّادٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَسَارٍ ، قَالَ: كَانَ سُلَيْمَانُ بْنُ صُرَدٍ ، وَخَالِدُ بْنُ عُرْفُطَةَ قَاعِدَيْنِ، قَالَ: فَذُكِرَ أَنَّ رَجُلًا مَاتَ بِالْبَطْنِ، فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ: أَمَا سَمِعْتَ، أَوْ مَا بَلَغَكَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ قَتَلَهُ بَطْنُهُ فَلَنْ يُعَذَّبَ فِي قَبْرِهِ" ؟ قَالَ الْآخَرُ: بَلَى.
عبداللہ بن یسار رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ اور خالد بن عرفطہ رضی اللہ عنہ کی پاس بیٹھا ہوا تھا وہ دونوں پیٹ کے مرض میں مبتلا ہو کر مرنے والے ایک آدمی کے جنازے میں شرکت کا ارادہ رکھتے تھے اسی دوران ایک نے دوسرے سے کہا کہ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں فرمایا کہ جو شخص پیٹ کی بیماری میں مبتلا ہو کر مرے اسے قبر میں عذاب نہیں ہوگا؟ دوسرے نے کہا کیوں نہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 18312
Save to word اعراب
حدثنا قران ، حدثنا سعيد الشيباني ابو سنان ، عن ابي إسحاق ، قال: مات رجل صالح، فاخرج بجنازته، فلما رجعنا، تلقانا خالد بن عرفطة ، وسليمان بن صرد وكلاهما قد كانت له صحبة، فقالا: سبقتمونا بهذا الرجل الصالح، فذكروا انه كان به بطن، وانهم خشوا عليه الحر، قال: فنظر احدهما إلى صاحبه فقال: اما سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " من قتله بطنه لم يعذب في قبره" ؟.حَدَّثَنَا قُرَانٌ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الشَّيْبَانِيُّ أَبُو سِنَانٍ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، قَالَ: مَاتَ رَجُلٌ صَالِحٌ، فَأُخْرِجَ بِجِنَازَتِهِ، فَلَمَّا رَجَعْنَا، تَلَقَّانَا خَالِدُ بْنُ عُرْفُطَةَ ، وَسُلَيْمَانُ بْنُ صُرَدٍ وَكِلَاهُمَا قَدْ كَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ، فَقَالَا: سَبَقْتُمُونَا بِهَذَا الرَّجُلِ الصَّالِحِ، فَذَكَرُوا أَنَّهُ كَانَ بِهِ بَطْنٌ، وَأَنَّهُمْ خَشُوا عَلَيْهِ الْحَرَّ، قَالَ: فَنَظَرَ أَحَدُهُمَا إِلَى صَاحِبِهِ فَقَالَ: أَمَا سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ قَتَلَهُ بَطْنُهُ لَمْ يُعَذَّبْ فِي قَبْرِهِ" ؟.
ابواسحاق رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک نیک آدمی فوت ہو یا ان کے جنازے کو باہر لایا گیا واپسی پر ہماری ملاقات حضرت خالد بن عرفطہ رضی اللہ عنہ اور سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ سے ہوگئی یہ دونوں حضرات صحابی تھے انہوں نے فرمایا کہ اس نیک آدمی کا جنازہ ہمارے آنے سے پہلے ہی تم لوگوں نے پڑھ لیا لوگوں نے عرض کیا کہ یہ پیٹ کی بیماری میں مبتلا ہو کر فوت ہوا تھا گرمی کی وجہ سے لاش کو نقصان پہنچنے کا خطرہ تھا تو ان میں سے ایک نے دوسرے کو دیکھ کر کہا کیا آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا کہ جو شخص پیٹ کی بیماری میں مبتلا ہو کر مرے اسے قبر میں عذاب نہیں ہوگا؟ دوسرے نے کہا کیوں نہیں۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد وهم فيه سعيد الشيباني

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.