مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
أَوَّلُ مُسْنَدِ الْكُوفِيِّينَ
653. حَدِيثُ عُمَارَةَ بْنِ رُوَيْبَةَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 18297
Save to word اعراب
حدثنا يحيى ، عن إسماعيل ، حدثنا ابو بكر بن عمارة بن رويبة ، عن ابيه ، قال: ساله رجل من اهل البصرة، قال: اخبرني ما سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول. قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " لا يلج النار احد صلى قبل طلوع الشمس وقبل ان تغرب" . قال: آنت سمعته منه؟ قال: سمعت اذناي، ووعاه قلبي، فقال الرجل: والله لقد سمعته يقول ذلك.حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عُمَارَةَ بْنِ رُوَيْبَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَأَلَهُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ، قَالَ: أَخْبِرْنِي مَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ. قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لَا يَلِجُ النَّارَ أَحَدٌ صَلَّى قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ أَنْ تَغْرُبَ" . قَالَ: آنْتَ سَمِعْتَهُ مِنْهُ؟ قَالَ: سَمِعَتْ أُذُنَايَ، وَوَعَاهُ قَلْبِي، فَقَالَ الرَّجُلُ: وَاللَّهِ لَقَدْ سَمِعْتُهُ يَقُولُ ذَلِكَ.
حضرت عمارہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے وہ شخص جہنم میں ہرگز داخل نہیں ہوگا جو طلوع شمس اور غروب شمس سے پہلے نماز پڑھتا ہوا ہل بصرہ میں سے ایک آدمی نے ان سے پوچھا کیا واقعی آپ نے یہ حدیث نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ انہوں نے فرمایا میرے کانوں نے اسے سنا اور میرے دل نے اسے محفوظ کیا ہے ان صاحب نے کہا بخد! میں نے بھی انہیں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 18298
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، حدثنا ابن ابي خالد ، قال: وحدثنا مسعر . ح قال: وحدثنا البختري بن المختار ، عن ابي بكر بن عمارة بن رويبة الثقفي سمعوه، عن ابيه ، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: " لن يلج النار رجل صلى قبل طلوع الشمس وقبل غروبها" . فقال رجل من اهل البصرة: آنت سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: نعم. قال: اشهد لسمعته اذناي، ووعاه قلبي.حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي خَالِدٍ ، قَالَ: وَحَدَّثَنَا مِسْعَرٌ . ح قَالَ: وَحَدَّثَنَا الْبَخْتَرِيُّ بْنُ الْمُخْتَارِ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عُمَارَةَ بْنِ رُوَيْبَةَ الثَّقَفِيِّ سَمِعُوهُ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لَنْ يَلِجَ النَّارَ رَجُلٌ صَلَّى قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا" . فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ: آنْتَ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: نَعَمْ. قَالَ: أَشْهَدُ لَسَمِعَتْهُ أُذُنَايَ، وَوَعَاهُ قَلْبِي.
حضرت عمارہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے وہ شخص جہنم میں ہرگز داخل نہیں ہوگا جو طلوع شمس اور غروب شمس سے پہلے نماز پڑھتا ہو اہل بصرہ میں سے ایک آدمی نے ان سے پوچھا کیا واقعی آپ نے یہ حدیث نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ انہوں نے فرمایا میرے کانوں نے اسے سنا اور میرے دل نے اسے محفوظ کیا ہے ان صاحب نے کہا بخد! میں نے بھی انہیں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 636
حدیث نمبر: 18299
Save to word اعراب
حدثنا ابن فضيل ، حدثنا حصين ، عن عمارة بن رويبة ، انه راى بشر بن مروان على المنبر رافعا يديه، يشير بإصبعيه يدعو، فقال: لعن الله هاتين اليديتين، رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم " على المنبر يدعو، وهو يشير بإصبع" .حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ رُوَيْبَةَ ، أَنَّهُ رَأَى بِشْرَ بْنَ مَرْوَانَ عَلَى الْمِنْبَرِ رَافِعًا يَدَيْهِ، يُشِيرُ بِإِصْبَعَيْهِ يَدْعُو، فَقَالَ: لَعَنَ اللَّهُ هَاتَيْنِ الْيُدَيَّتَيْنِ، رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " عَلَى الْمِنْبَرِ يَدْعُو، وَهُوَ يُشِيرُ بِإِصْبَعٍ" .
حضرت عمارہ بن رویبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے جمعہ کے دن (دوران خطبہ) بشر بن مروان کو (دعاء کے لئے) ہاتھ اٹھائے ہوئے دیکھا تو فرمایا کہ ان ہاتھوں پر اللہ کی لعنت ہو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صرف اس طرح کرتے تھے یہ کہہ کر انہوں نے اپنی شہادت والی انگلی سے اشارہ کیا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.