سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الطلاق
طلاق کے مسائل
18. باب في اسْتِبْرَاءِ الأَمَةِ:
لونڈی کے رحم کی صفائی کا بیان
حدیث نمبر: 2332
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عمرو بن عون، اخبرنا شريك، عن قيس بن وهب، عن ابي الوداك، عن ابي سعيد ورفعه انه قال في سبايا اوطاس: "لا توطا حامل حتى تضع حملها، ولا غير ذات حمل حتى تحيض حيضة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ، عَنْ قَيْسِ بْنِ وَهْبٍ، عَنْ أَبِي الْوَدَّاكِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَرَفَعَهُ أَنَّهُ قَالَ فِي سَبَايَا أَوْطَاسٍ: "لَا تُوطَأُ حَامِلٌ حَتَّى تَضَعَ حَمْلَهَا، وَلَا غَيْرُ ذَاتِ حَمْلٍ حَتَّى تَحِيضَ حَيْضَةً".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اوطاس کے قیدیوں کے حق میں فرمایا: کسی بھی حاملہ عورت سے صحبت نہ کی جائے جب تک کہ وہ وضع حمل نہ کرے (یعنی بچہ پیدا ہونے کے بعد اس سے طہر میں صحبت کی جائے) اور نہ کسی غیر حاملہ عورت سے صحبت کی جائے جب تک کہ اس کو ایک حیض نہ آ جائے (تاکہ معلوم ہو جائے کہ وہ حاملہ نہیں ہے)۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2341]»
اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1456]، [أبوداؤد 2157]، [أبويعلی 1148]، [الحاكم 195/2]، [شرح السنة للبغوي 2394]۔ نیز دیکھئے: [تلخيص الحبير 171/1]، [نصب الراية 233/3]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2331)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جہادِ اسلامی میں حاصل شدہ قیدی شادی شدہ عورتیں تقسیم کے بعد حلال ہو جاتی ہیں، لیکن ان سے جماع کرنے کے لئے شرط یہ ہے کہ اگر وہ حامل ہوں تو وضع حمل کا انتظار کیا جائے۔
ایک اور حدیث میں ہے کہ جو شخص اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہے اس کے لئے حلال نہیں کہ وہ غیر کی کھیتی کو اپنے پانی سے سیراب کرے۔
اس کو ابوداؤد و ترمذی نے روایت کیا اور ابن حبان نے صحیح کہا، اور بزار نے حسن کہا ہے۔
لہٰذا حاملہ لونڈی سے جماع کرنا جائز نہیں۔
اور اگر جنگ کی قیدی عورت حاملہ نہ ہو تب بھی ایک حیض کے آنے تک انتظار کرنا ہوگا تاکہ معلوم ہو جائے کہ وہ حاملہ تو نہیں ہے، اور یہ اسلام کے اہم قواعد و ضوابط میں سے ہے، اور اس میں بڑی حکمتیں پوشیدہ ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ شادی شدہ عورت کے رحم اور نالیوں کی صفائی ہو جائے اور ایک دوسرے کے جراثیم خلط ملط ہو کر مہلک بیماریوں کا سبب نہ بنیں۔
«(سبحان من شرع الأحكام)»

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.