كِتَابُ السِّبَابِ كتاب السباب 200. بَابُ الْمُسْتَبَّانِ مَا قَالا فَعَلَى الأوَّلِ دو گالی گلوچ کرنے والوں کا گناہ ابتدا کرنے والے پر ہے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو گالم گلوچ کرنے والے جو بھی کہیں اس کا گناہ ابتدا کرنے والے پر ہے جب تک مظلوم زیادتی نہ کرے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب البر و الصلة والأدب: 68، 2587 و أبوداؤد: 4894 و الترمذي: 1981 - انظر الصحيحة: 570»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو باہم گالم گلوچ کرنے والوں کی گالیوں کا گناہ ابتدا کرنے والے پر ہے حتی کہ مظلوم زیادتی کرے۔“
تخریج الحدیث: «حسن صحيح: أخرجه الطبراني فى مسند الشامين: 248 و أبويعلي: 4243 و الخرائطي فى مساوي الاخلاق: 33 و القضاعي فى مسند الشهاب: 329 - انظر الصحيحة: 570»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
سیدنا انس رضی اللہ عنہ ہی سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہیں معلوم ہے کہ چغل خوری اور کاٹ دینے والی چیز کیا ہے؟“ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فساد برپا کرنے کے لیے لوگوں کی باتیں ایک دوسرے کو بتانا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه الطحاوي فى مشكل الآثار: 170/6 و البيهقي فى السنن الكبرىٰ: 242/10 - انظر الصحيحة: 845»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سیدنا انس رضی اللہ عنہ ہی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یقیناً اللہ تعالیٰ نے میری طرف وحی کی ہے کہ باہم عجز و انکساری اور تواضع اختیار کریں، اور تم میں سے کوئی دوسرے پر سرکشی نہ کرے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الجنة و نعيمها: 64، 2865 و أبوداؤد: 4895 و ابن ماجه: 4214 - انظر الصحيحة: 570»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|