وقال النبي صلى الله عليه وسلم: ”إن الله عز وجل اوحى إلي ان تواضعوا، ولا يبغ بعضكم على بعض.“وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ أَوْحَى إِلَيَّ أَنْ تَوَاضَعُوا، وَلاَ يَبْغِ بَعْضُكُمْ عَلَى بَعْضٍ.“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ ہی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یقیناً اللہ تعالیٰ نے میری طرف وحی کی ہے کہ باہم عجز و انکساری اور تواضع اختیار کریں، اور تم میں سے کوئی دوسرے پر سرکشی نہ کرے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الجنة و نعيمها: 64، 2865 و أبوداؤد: 4895 و ابن ماجه: 4214 - انظر الصحيحة: 570»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 426
فوائد ومسائل: (۱)اللہ کے سامنے عجز و انکساری کا اظہار اور اس کے بندوں سے رحمت و شفقت کا مظاہرہ کرنا، اس طرح کہ خود کو اعلیٰ اور دوسروں کو کم تر نہ سمجھنا تواضع کہلاتا ہے۔ اسی طرح اس تواضع سے مقصود اللہ کی رضا اور خوشنودی ہو کوئی بشری کمزوری نہ ہو۔ (۲) اللہ تعالیٰ کے حکموں کی پابندی کرنا اور منع کردہ امور سے باز رہنا اور اپنی خواہشات کی پیروی نہ کرنا بھی تواضع ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 426