كِتَابُ كتاب 183. بَابُ إِصْلاحِ ذَاتِ الْبَيْنِ آپس کے بگاڑ کو درست کرنے کی فضیلت
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں تمہیں نماز، روزہ اور صدقہ سے بلند درجہ عمل کے متعلق نہ بتاؤں؟“ صحابہ نے عرض کیا: کیوں نہیں (ضرور بتائیں)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آپس کے بگاڑ کی اصلاح کرنا۔ اور آپس میں بگاڑ پیدا کرنے کی عادت تو (دین کو) مونڈ کر رکھ دیتی ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب، باب فى إصلاح ذات البين: 4919 و الترمذي: 2509 - انظر المشكاة: 5038»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے ارشادِ باری تعالیٰ: «﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَصْلِحُوا ذَاتَ بَيْنِكُمْ﴾» ”اللہ سے ڈرو اور اپنے باہمی معاملات کی اصلاح کرو“ کے بارے میں فرمایا: اس میں اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو پابند کر دیا ہے کہ وہ ہر صورت میں اللہ تعالیٰ سے ڈریں اور اپنے معاملات کی اصلاح کریں۔
تخریج الحدیث: «صحيح الإسناد موقوفًا و روى نحوه مرفوعًا من حديث ابن عباس: أخرجه ابن أبى شيبة: 34780 و الطبراني فى تفسيره: 384/13 و البيهقي فى شعب الإيمان: 11084 - التعليق الرغيب: 410/3»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد موقوفًا و روى نحوه مرفوعًا من حديث ابن عباس
|