اخبرنا سعید بن عامر الضبعی، نا شعبة، عن زیاد بن علاقة، عن اسامة ابن شریك قال: شهدت الاعارب یسألون رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم فذکر مثله۔ وزاد فیه، قال: فلما قاموا من عنده جعلوا یقبلون یدہ قال: فضممت الٰی یده فاذا هو اطیب من المسك.اَخْبَرَنَا سَعِیْدُ بْنُ عَامِرِ الضَّبْعِیِّ، نَا شُعْبَةُ، عَنْ زِیَادِ بْنِ عَلَاقَةَ، عَنْ اُسَامَةَ ابْنِ شَرِیْكٍ قَالَ: شَهِدْتُ الْاَعَارِبَ یَسْأَلُوْنَ رَسُوْلَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ مِثْلَهٗ۔ وَزَادَ فِیْهِ، قَالَ: فَلَمَّا قَامُوْا مِنْ عِنْدِهِ جَعَلُوْا یُقَبِّلُوْنَ یَدَہٗ قَالَ: فَضَمَمْتُ اِلٰی یَدِهِ فَاِذَا هُوَ اَطْیَبُ مِنَ الْمِسْكِ.
سیدنا اسامہ بن شریک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: میں اعرابیوں کے پاس موجود تھا جب وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوالات کر رہے تھے، پس راوی نے اسی مثل ذکر کیا، اور اس میں یہ اضافہ نقل کیا: جب وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھڑے ہوئے تو وہ آپ کا دست مبارک چومنے لگے۔ راوی نے بیان کیا: میں نے آپ کا دست مبارک اپنے ساتھ ملایا، تو وہ کستوری سے بھی زیادہ خوشبودار تھا۔
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الطب، باب فى الرجل يتداوي، رقم: 3855. قال الشيخ الالباني: صحيح. سنن كبري بيهقي، رقم: 3439.»