وبهذا، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((إن الله ارسلني برسالة فضقت بها ذرعا، وعلمت ان الناس مكذبي فاوعدني ان ابلغها او يعذبني)).وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ اللَّهَ أَرْسَلَنِي بِرِسَالَةٍ فَضِقْتُ بِهَا ذَرْعًا، وَعَلِمْتُ أَنَّ النَّاسَ مُكَذِّبِيَّ فَأَوْعَدَنِي أَنْ أُبَلِّغَهَا أَوْ يُعَذِّبَنِي)).
اسی سند سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے مجھے رسالت کے ساتھ بھیجا تو اس سے میرا دل تنگ ہوا اور مجھے معلوم تھا کہ لوگ میری تکذیب کریں گے، تو اللہ نے مجھے ڈرایا کہ میں اسے پہنچا دوں یا وہ مجھے سزا دے گا۔“
اخبرنا عبد الرزاق، نا معمر، عن جعفر بن برقان، عن يزيد بن الاصم، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: لو كان الدين بالثريا لذهب رجال من فارس او ابناء فارس حتى يتناوله".أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، نا مَعْمَرٌ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَوْ كَانَ الدِّينُ بِالثُّرَيَّا لَذَهَبَ رِجَالٌ مِنْ فَارِسَ أَوْ أَبْنَاءِ فَارِسَ حَتَّى يَتَنَاوَلَهُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر دین ثریا پر بھی ہوتا تو فارس کے لوگ وہاں پہنچ جاتے اور اسے (وہاں سے) حاصل کرتے۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب التفسير، باب قوله: (وآخرين منهم لما بلحقوا بهم)، رقم: 4897. مسلم، كتاب فضائل الصحابة، باب فضل فارس، رقم: 2546. سنن ترمذي، رقم: 3261. مسند احمد: 417/2.»