اخبرنا عبد الرزاق، نا معمر، عن جعفر بن برقان، عن يزيد بن الاصم، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: لو كان الدين بالثريا لذهب رجال من فارس او ابناء فارس حتى يتناوله".أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، نا مَعْمَرٌ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَوْ كَانَ الدِّينُ بِالثُّرَيَّا لَذَهَبَ رِجَالٌ مِنْ فَارِسَ أَوْ أَبْنَاءِ فَارِسَ حَتَّى يَتَنَاوَلَهُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر دین ثریا پر بھی ہوتا تو فارس کے لوگ وہاں پہنچ جاتے اور اسے (وہاں سے) حاصل کرتے۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب التفسير، باب قوله: (وآخرين منهم لما بلحقوا بهم)، رقم: 4897. مسلم، كتاب فضائل الصحابة، باب فضل فارس، رقم: 2546. سنن ترمذي، رقم: 3261. مسند احمد: 417/2.»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 562 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 562
فوائد: مذکورہ حدیث سے فارس کے رہنے والوں کی فضیلت ثابت ہوتی ہے اور مذکورہ بالاحدیث کی وضاحت سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کے ایمان لانے والے واقعہ سے ہو جاتی ہے۔ (دیکھئے واقعہ مسند احمد: 5؍ 441 تا 444۔ سیرة ابن هشام: 1؍ 246 تا 248۔ سلسلة صحیحة، رقم: 894)